
اسلام آباد نیو چھٹہ بختاور میں موسلا دھار بارش: گلیاں تالاب میں تبدیل، پانی گھروں میں داخل –
اسلام آباد کے علاقے نیو چھٹہ بختاور میں ہونے والی موسلا دھار بارش نے ایک بار پھر نکاسی آب کے نظام کی ناکامی کو بے نقاب کر دیا۔ بدھ کی صبح شروع ہونے والی بارش کئی گھنٹوں تک جاری رہی جس کے نتیجے میں گلیاں، سڑکیں اور رہائشی علاقے پانی
میں ڈوب گئے۔ بارش کے بعد کا منظر ایسا تھا جیسے پورا علاقہ ایک بڑے تالاب میں تبدیل ہوگیا ہو۔
نیو چھٹہ بختاور میں برساتی پانی کی نکاسی کے لیے کوئی مناسب ڈرینج سسٹم موجود نہیں ہے۔ بارش کے بعد پانی گلیوں میں کھڑا ہو گیا اور وقت گزرنے کے باوجود نہ تو ضلعی انتظامیہ اور نہ ہی واٹر اینڈ سینیٹیشن ڈپارٹمنٹ (WASA) کی کوئی ٹیم بروقت مدد کے لیے پہنچی۔ مکینوں کا کہنا ہے کہ وہ کئی سالوں سے متعلقہ حکام کو شکایات درج کروا چکے ہیں لیکن کوئی مستقل حل نہیں نکالا گیا۔
گھروں میں پانی داخل، قیمتی سامان متاثر
بارش کے بعد پانی متعدد گھروں میں داخل ہوگیا جس سے قیمتی گھریلو سامان، فرنیچر اور الیکٹرانکس کو نقصان پہنچا۔
پانی کے باعث علاقے میں آمدورفت شدید متاثر ہوئی۔ سکول جانے والے بچوں اور دفاتر جانے والے افراد کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ کچھ جگہوں پر گاڑیاں پانی میں پھنس گئیں جبکہ موٹر سائیکل سوار گر کر زخمی ہوگئے۔ مقامی دکانداروں کا کہنا ہے کہ بارش اور پانی بھر جانے کی وجہ سے کاروبار بھی متاثر ہوا اور کئی دکانیں عارضی طور پر بند رہیں۔
اہم حکومتی اقدامات اور شہریوں کے مطالبات
شہریوں نے حکومت اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا کہ:
نیو چھٹہ بختاور سمیت بارش سے متاثرہ علاقوں میں نکاسی آب کا نظام جدید بنیادوں پر اپ گریڈ کیا جائے۔
برساتی نالوں کی صفائی اور پانی کی گزرگاہوں کو فوری طور پر کھولا جائے۔
ہنگامی ٹیمیں تشکیل دی جائیں تاکہ بارش کے دوران بروقت امداد فراہم کی جا سکے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق وہ متاثرہ علاقوں میں پانی نکالنے کے لیے ٹیمیں بھیج رہی ہے لیکن مکینوں کا کہنا ہے کہ ابھی تک کسی قسم کی عملی کارروائی نہیں کی گئی۔
نیو چھٹہ بختاور میں موسلا دھار بارش سے پیدا ہونے والی صورتحال نے ایک بار پھر ظاہر کر دیا کہ وفاقی دارالحکومت میں نکاسی آب کا نظام درست نہیں ہے۔ اگر حکومت اور انتظامیہ نے فوری اقدامات نہ کیے تو آئندہ بارشوں میں مزید نقصان کا خدشہ ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ محض وقتی اعلانات نہیں بلکہ مستقل حل چاہتے ہیں تاکہ ہر بار بارش کے بعد ان کی زندگیاں مفلوج نہ ہوں۔
پاکستان میں سونے کی قیمت میں اضافہ، عالمی مارکیٹ میں بھی بھاؤ بلند




