
اسلام آباد:
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، راولپنڈی اور اٹک سمیت خیبرپختونخوا اور شمالی پنجاب کے کئی شہروں میں ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے، جس کے باعث شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ لوگ گھروں، عمارتوں اور اپارٹمنٹس سے کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے کھلے مقامات پر نکل آئے۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق، زلزلے کی شدت 5.1 میگنی ٹیوڈ ریکارڈ کی گئی جبکہ زیرزمین گہرائی 10 کلومیٹر بتائی گئی ہے۔ ابتدائی معلومات کے مطابق زلزلے کا مرکز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے قریب روات سے جنوب مشرق میں تقریباً 15 کلومیٹر کے فاصلے پر تھا۔
زلزلے کے جھٹکے صرف اسلام آباد اور راولپنڈی تک محدود نہیں رہے بلکہ اٹک، صوابی، ظفر وال سمیت خیبرپختونخوا کے کئی اضلاع میں بھی زلزلے کی لہریں محسوس کی گئیں۔ سوات، شانگلہ، بونیر، مالاکنڈ، مانسہرہ، بٹگرام اور کوہستان جیسے پہاڑی علاقوں میں بھی زمین ہلنے کی اطلاعات موصول ہوئیں۔ مری، جہلم اور آزاد کشمیر کے متعدد شہروں میں بھی جھٹکے ریکارڈ کیے گئے۔
زلزلہ رات تقریباً 12 بج کر 10 منٹ پر آیا، اور اس دوران کئی علاقوں میں لوگوں نے گہری نیند سے بیدار ہو کر باہر نکلنے میں عجلت دکھائی۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ گزشتہ روز بھی اسلام آباد، راولپنڈی اور خیبرپختونخوا کے مختلف شہروں میں 5.4 شدت کا زلزلہ آیا تھا، جس سے شہریوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی۔ ماہرین ارضیات کے مطابق خطے میں حالیہ دنوں میں زلزلوں کی بار بار کی سرگرمی اس بات کی علامت ہے کہ زیرزمین فالٹ لائنز میں مسلسل دباؤ موجود ہے، جو کسی بھی وقت مزید جھٹکوں کا باعث بن سکتا ہے۔
زلزلہ پیما مرکز اور ماہرین کا کہنا ہے کہ شہری زلزلے کے دوران بلند عمارتوں میں لفٹ استعمال کرنے سے گریز کریں، بجلی کے کھمبوں اور دیواروں سے دور رہیں




