
سیالکوٹ میں 49 سالہ بارش کا ریکارڈ ٹوٹ گیا۔
سیالکوٹ:
سیالکوٹ میں 49 سالہ بارش کا ریکارڈ ٹوٹ گیا۔ غیر معمولی بارش نے تقریباً نصف صدی پرانا ریکارڈ توڑ دیا۔ پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ کے مطابق شہر میں 363 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، جو 49 برسوں کے بعد سب سے زیادہ ہے۔ اس سے قبل 6 اگست 1976 کو سیالکوٹ میں ایک دن کے دوران 339 ملی میٹر بارش ہوئی تھی، مگر اس بار ہونے والی شدید بارش نے پرانا ریکارڈ پیچھے چھوڑ دیا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بارش کا یہ سلسلہ غیر معمولی شدت کا حامل تھا جس کے باعث سیالکوٹ شہر کے مختلف علاقے مکمل طور پر پانی میں ڈوب گئے۔ رنگ پورہ، شہاب پورہ، دارا آرائیاں، علامہ اقبال چوک اور پریم نگر جیسے علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔ بارش کے بعد گلیاں اور سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگیں جبکہ شہریوں کے گھروں اور دکانوں میں بھی پانی داخل ہوگیا۔ مقامی افراد کے مطابق پانی کی نکاسی میں شدید مشکلات پیش آرہی ہیں اور کئی گھنٹوں گزرنے کے باوجود صورتحال میں بہتری نہیں آئی۔
شدید بارش کے بعد سیالکوٹ میں نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا۔ ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی، کئی مقامات پر گاڑیاں پانی میں پھنس گئیں اور لوگوں کو پیدل چلنے میں بھی دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔ بجلی کے نظام میں بھی رکاوٹیں پیدا ہوئیں جبکہ نکاسی آب کا نظام مکمل طور پر ناکام دکھائی دیا۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ بارش کے بعد انہیں اپنی مدد آپ کے تحت پانی نکالنا پڑ رہا ہے اور انتظامیہ کی جانب سے بروقت اقدامات نہ ہونے کے باعث مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں۔
پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ نے اپنی رپورٹ میں خبردار کیا ہے کہ آئندہ دنوں میں مزید بارشیں متوقع ہیں جس سے نشیبی علاقے مزید متاثر ہوسکتے ہیں۔ شہریوں کو غیر ضروری سفر سے گریز کرنے اور محتاط رہنے کی ہدایت دی گئی ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ کو ایمرجنسی اقدامات کے لیے الرٹ کیا گیا ہے۔
ملک کے دیگر حصوں میں بارش اور سیلابی صورتحال
سیالکوٹ کے علاوہ ملک کے دیگر حصوں میں بھی شدید بارش اور سیلابی اثرات دیکھنے میں آرہے ہیں۔ دریائے چناب، راوی اور ستلج میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جس کے بعد مختلف مقامات پر فلڈ الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔ دریاؤں میں پانی کے بڑھتے دباؤ کو مدنظر رکھتے ہوئے حکام نے تربیلا ڈیم کے اسپیل ویز کھولنے کا فیصلہ بھی کیا ہے تاکہ بڑے پیمانے پر نقصان سے بچا جاسکے۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے شہریوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ بارش کے دوران غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں، بجلی کے کھمبوں اور تاروں سے دور رہیں اور پانی سے بھرے علاقوں میں نقل و حرکت محدود رکھیں۔ ایمرجنسی کی صورت میں شہریوں کو ریسکیو اداروں سے فوری رابطہ کرنے کا مشورہ بھی دیا گیا ہے۔
سیالکوٹ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ہونے والی 363 ملی میٹر بارش نے جہاں پرانے ریکارڈ توڑ ڈالے وہیں شہریوں کو شدید مشکلات سے بھی دوچار کیا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر بارشوں کا یہ سلسلہ جاری رہا تو مزید نقصانات ہوسکتے ہیں، لہٰذا احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ناگزیر ہے۔
مزید پڑھیں
چناب، راوی اور ستلج میں غیر معمولی سیلابی صورتحال، بھارت سے نئی اطلاعات کے بعد فلڈ الرٹ جاری




