
سہ ملکی سیریز شارجہ: یو اے ای حکام نے شائقین کے لیے سخت پروٹوکول نافذ کر دیے
شارجہ میں ہونے والی سہ ملکی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ سیریز میں شائقین کے لیے متحدہ عرب امارات نے ایک نیا ضابطہ اخلاق نافذ کردیا ہے۔ حکام کے مطابق اس اقدام کا مقصد اسٹیڈیم میں کھیل کے دوران مثالی نظم و ضبط قائم رکھنا اور تماشائیوں کو ایک مثبت ماحول فراہم کرنا ہے۔
یو اے ای انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ کرکٹ کے دیوانے اپنی ٹیم کی بھرپور حوصلہ افزائی کریں، مگر اس دوران مخالف ٹیم یا کھلاڑیوں کے خلاف نعرے بازی، غیر اخلاقی اشارے یا ہنگامہ آرائی سے مکمل گریز کریں۔
تماشائیوں کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ اپنی مخصوص نشستوں پر ہی رہیں۔ اسٹیڈیم کے ایک حصے سے دوسرے حصے میں جانے، بلاوجہ بھاگ دوڑ کرنے یا ہجوم میں بدنظمی پھیلانے سے اجتناب کیا جائے۔
ہدایات میں مزید کہا گیا ہے کہ ہر شائق کو چاہیے کہ وہ اماراتی قوانین کا احترام کرے۔ اسٹیڈیم میں دوسروں کے ساتھ بدتمیزی یا غیر ذمہ دارانہ رویہ کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔
کرکٹ کو ہمیشہ ’’جینٹلمینز گیم‘‘ کہا جاتا ہے اور شارجہ میں جاری اس سہ ملکی سیریز میں بھی یہی جذبہ برقرار رکھنے پر زور دیا گیا ہے۔ حکام نے بتایا کہ مثبت رویہ، صبر اور کھیل کا احترام وہ عناصر ہیں جن کی بدولت کرکٹ کا اصل حسن اجاگر ہوتا ہے۔
اس سہ ملکی ایونٹ میں پاکستان، متحدہ عرب امارات اور ایک تیسری ٹیم شریک ہیں۔ دوسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں پاکستان نے یو اے ای کے خلاف شاندار کارکردگی دکھائی۔
پاکستانی ٹیم نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 208 رنز اسکور کیے۔ جواب میں میزبان یو اے ای ٹیم نے اچھی کوشش کی مگر 20 اوورز میں صرف 176 رنز بنا سکی۔ یوں پاکستان نے یہ میچ 31 رنز سے اپنے نام کیا۔
اماراتی کھلاڑی آصف خان نے شکست کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کی ٹیم ابھی بڑی ٹیموں کے خلاف کھیلنے کا زیادہ تجربہ نہیں رکھتی۔ ان کے مطابق کھلاڑیوں میں صلاحیت ضرور ہے لیکن دباؤ والے میچوں میں کارکردگی دکھانے کے لیے مزید وقت اور مشق درکار ہے۔
میچ دیکھنے کے لیے بڑی تعداد میں کرکٹ فینز شارجہ اسٹیڈیم پہنچے۔ پاکستانی شائقین نے جیت پر زبردست خوشی منائی جبکہ یو اے ای کے تماشائیوں نے اپنی ٹیم کے کھلاڑیوں کو سپورٹ کیا۔ تاہم حکام نے وارننگ دی ہے کہ آنے والے میچز میں کسی بھی قسم کی بد نظمی یا مخالف ٹیم کے خلاف نعرے بازی کو سختی سے روکا جائے گا۔
یو اے ای کی جانب سے سہ ملکی سیریز کے دوران متعارف کرائے گئے یہ نئے پروٹوکول واضح کرتے ہیں کہ کھیل صرف اسکور اور جیت ہار کا نہیں بلکہ برداشت، مثبت رویے اور قوانین کی پاسداری کا نام ہے۔ یہ ہدایات اس بات کا ثبوت ہیں کہ شارجہ جیسے بین الاقوامی اسٹیڈیم میں کرکٹ صرف کھیل نہیں بلکہ تہذیب اور کھیل کے احترام کی عکاسی بھی ہے۔
مزید پڑھیں
افغانستان میں خوفناک زلزلہ، 600 افراد جاں بحق اور ایک ہزار سے زائد زخمی




