خبر
Trending

اڈیالہ جیل کے باہر ہنگامہ: علیمہ خان پر انڈا پھینکنے والی خواتین گرفتار

اڈیالہ جیل کے باہر ہنگامہ: علیمہ خان پر انڈا پھینکنے والی خواتین گرفتار

راولپنڈی میں ایک دلچسپ اور غیر متوقع واقعہ اس وقت پیش آیا جب سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی بہن علیمہ خان میڈیا سے گفتگو کر رہی تھیں۔ اچانک دو انڈے ان کی طرف پھینکے گئے جن میں سے ایک انڈہ انہیں جا لگا۔

انڈا لگنے کے ساتھ ہی وہاں موجود پارٹی کارکنان نے شور شرابہ شروع کر دیا۔ موقع پر موجود پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دو خواتین کو حراست میں لے لیا اور انہیں اڈیالہ چوکی منتقل کر دیا۔

ترجمان راولپنڈی پولیس کے مطابق ابتدائی تفتیش سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ انڈا پھینکنے والی خواتین کا تعلق خود پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے ہے۔ اس انکشاف نے واقعے کو ایک نیا رخ دے دیا ہے۔

پولیس ترجمان نے مزید بتایا کہ خیبر پختونخوا سے آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس اور ایپکا کے کارکنان اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کے لیے آئے تھے۔ اسی دوران خواتین نے علیمہ خان سے کچھ سوالات کیے، اور ان کے جواب نہ ملنے پر انڈے پھینکنے کا واقعہ پیش آیا۔

انڈا لگنے کے بعد موجود پی ٹی آئی کارکنان نے شدید ردعمل دیا اور شور مچایا۔ تاہم پولیس نے صورتحال پر قابو پا لیا اور مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی۔

واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے جس میں علیمہ خان کو میڈیا سے بات کرتے وقت اچانک انڈا لگتا ہوا دکھایا گیا۔ صارفین کی جانب سے مختلف آراء سامنے آ رہی ہیں، کچھ اس کو شرمناک عمل قرار دے رہے ہیں جبکہ کچھ اسے احتجاج کا منفرد طریقہ سمجھتے ہیں۔

پولیس نے ملوث خواتین کو تحویل میں لینے کے بعد مزید تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ اس بات کا جائزہ لیا جا رہا ہے کہ ان خواتین نے یہ عمل ذاتی طور پر کیا یا کسی کے اشارے پر۔

اڈیالہ جیل کے باہر علیمہ خان پر انڈا پھینکنے کا واقعہ نہ صرف میڈیا کی توجہ کا مرکز بنا بلکہ سیاسی حلقوں میں بھی زیر بحث ہے۔ پولیس کے مطابق واقعے میں ملوث خواتین کا تعلق پی ٹی آئی سے ہونا ایک حیران کن انکشاف ہے جو پارٹی کے اندرونی اختلافات کی طرف بھی اشارہ کرتا ہے۔

مزید خبریں

اسلام آباد عدالت میں دلچسپ صورتحال: دوست نے ملزم کی جگہ حاضری لگائی اور گرفتار ہوگیا

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا جس نے سب کو حیران کر دیا۔ ملزم بلال خان نے اپنی ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے عدالت سے رجوع کر رکھا تھا۔ سماعت کے دوران جب عدالت نے ملزم کی حاضری طلب کی تو بلال خان کی جگہ اس کا دوست شاہد کریم عدالت میں پیش ہو گیا اور حاضری لگانے کی کوشش کی۔

ایڈیشنل سیشن جج جہانگیر اعوان نے جب حکم دیا کہ ملزم کو گرفتار کیا جائے تو شاہد کریم خوفزدہ ہوگیا۔ اسی وقت اس نے عدالت کے سامنے سچ بول دیا کہ وہ اصل ملزم بلال خان نہیں بلکہ اس کا دوست ہے۔ عدالت نے فوری طور پر شاہد کریم کی گرفتاری کے احکامات جاری کر دیے۔

عدالت نے یہ بھی قرار دیا کہ بلال خان کی جانب سے مچلکے جمع نہیں کرائے گئے، جس کے باعث اس کی ضمانت قبل از گرفتاری خارج کر دی گئی۔ ساتھ ہی عدالت نے اصل ملزم بلال خان کی گرفتاری کا حکم بھی جاری کر دیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button