
اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے پر بحال کر دیا
جسٹس بابر ستار کا فیصلہ معطل، چیئرمین پی ٹی اے عہدے پر بحال
اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ معطل کر دیا ہے۔ جسٹس بابر ستار کا دیا گیا فیصلہ انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کے بعد کالعدم قرار پایا اور چیئرمین کو ان کے عہدے پر بحال کر دیا گیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محمد آصف اور جسٹس انعام امین منہاس پر مشتمل دو رکنی بینچ نے چیئرمین پی ٹی اے کی انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کی۔ عدالت میں چیئرمین کے وکیل قاسم ودود پیش ہوئے جبکہ اس موقع پر پی ٹی اے، وفاق اور برطرف چیئرمین کی جانب سے بھی اپیلیں دائر کی گئی تھیں۔
سماعت کے دوران پی ٹی اے کے وکیل سلمان منصور نے مؤقف اختیار کیا کہ داخل کی گئی درخواست میں جو استدعا موجود ہی نہیں تھی، وہ ریلیف بھی دے دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی اے کو ہٹانے سے پہلے نہ رولز کو چیلنج کیا گیا اور نہ ہی اٹارنی جنرل کو نوٹس بھیجا گیا۔
اعتراضات کو سنے بغیر فیصلہ
وکیل نے مزید کہا کہ درخواست کے قابلِ سماعت ہونے پر اعتراضات پر دلائل باقی تھے لیکن اس کے باوجود فیصلہ محفوظ کر لیا گیا۔ حتیٰ کہ بعض وکلا کی غیر موجودگی کے باوجود فیصلہ سنا دیا گیا۔
سماعت کے دوران جسٹس محمد آصف نے ریمارکس دیے کہ آپ کو تو کافی مواقع دیے گئے تھے، تاہم اعتراضات کو مکمل طور پر سنے بغیر فیصلہ کرنا درست نہیں۔
دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے جسٹس بابر ستار کا فیصلہ معطل کر دیا اور حکم دیا کہ میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان اپنے عہدے پر بحال رہیں گے۔ اس فیصلے کے بعد پی ٹی اے کے معاملات ایک بار پھر سابقہ انتظامیہ کے تحت چلیں گے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل جسٹس بابر ستار نے 99 صفحات پر مشتمل فیصلے میں چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا تھا۔ فیصلے میں کہا گیا تھا کہ ان کی تعیناتی قانونی طور پر درست نہیں۔ تاہم اب اس فیصلے کو انٹرا کورٹ اپیل میں معطل کر دیا گیا ہے۔
مزید خبریں
بلوچستان میں گندم کا شدید بحران | محکمہ خوراک کا ذخیرہ ختم

کوئٹہ: بلوچستان میں گندم کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے کیونکہ محکمہ خوراک کے پاس موجود ذخیرہ مکمل طور پر ختم ہو چکا ہے۔ ذرائع کے مطابق صوبے میں سال 2024 سے 2025 کے لیے تاحال گندم کی خریداری نہیں کی گئی، جس کی وجہ سے موجودہ صورتحال سنگین رخ اختیار کر گئی ہے۔
محکمہ خوراک کے ذمہ دار ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ بلوچستان میں رواں سال کسی بھی سطح پر گندم کی خریداری نہیں کی گئی، جس کے باعث گوداموں میں اسٹاک صفر ہو چکا ہے۔
ذرائع کے مطابق کابینہ کی منظوری سے صوبے میں 2023 کا پرانا اسٹاک ریلیز کیا جا رہا ہے، تاہم یہ ذخیرہ آئندہ مہینوں کے لیے ناکافی ہے۔
محکمہ خوراک کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں ستمبر 2025 سے مارچ 2026 تک کے عرصے کے لیے گندم دستیاب نہیں ہے۔ اس کمی کے باعث صوبے کو شدید غذائی بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔




