
کرکٹرز کے این او سی کے معاملے پر کرکٹ آسٹریلیا کا پی سی بی سے رابطہ
کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) ٹوڈ گرین برگ نے امید ظاہر کی ہے کہ پاکستانی کرکٹرز رواں سال بھی بگ بیش لیگ (بی بی ایل) میں ایکشن میں نظر آئیں گے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے کھلاڑیوں کے این او سی روکنے کے فیصلے پر وہ مسلسل رابطے میں ہیں۔
گرین برگ نے کہا:
"گزشتہ چند روز سے پی سی بی کے ساتھ بات چیت جاری ہے اور ہمیں امید ہے کہ جلد کوئی حل نکل آئے گا۔ بی بی ایل اس بار بھی شاندار سیزن ثابت ہوگا۔”
ٹوڈ گرین برگ کا کہنا تھا کہ:
"ہم کھلاڑیوں کو بی بی ایل میں خوش آمدید کہنے کے منتظر ہیں۔”
"پاکستانی کھلاڑی لیگ کی ویلیو اور مقابلے کی کیفیت میں اضافہ کرتے ہیں۔”
چند روز قبل پی سی بی نے اپنے کھلاڑیوں کے غیر ملکی لیگز کے لیے این او سی روکنے کا فیصلہ کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق:
این او سی صرف ان کھلاڑیوں کو جاری کیے جائیں گے جو بین الاقوامی اور ڈومیسٹک کرکٹ میں کارکردگی کے معیار پر پورا اتریں گے۔
بی بی ایل میں شامل پاکستانی کھلاڑی
پاکستان کی طرف سے ان کھلاڑیوں کا بی بی ایل کے لیے انتخاب ہوا ہے:
بابر اعظم
شاہین شاہ آفریدی
حارث رؤف
شاداب خان
دیگر 3 پاکستانی کھلاڑی بھی شامل ہیں۔
یاد رہے کہ بگ بیش لیگ کا آغاز دسمبر میں ہوگا اور شائقین کو اس بار بھی زبردست کرکٹ دیکھنے کو ملے گی۔
مزید خبریں
بغیر لائسنس گاڑی چلانے پر بھاری جرمانے – آئی جی سندھ کا اعلان

آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب بغیر ڈرائیونگ لائسنس کے موٹر سائیکل، کار یا ہیوی وہیکل چلانے پر بھاری جرمانے کیے جائیں گے۔
موٹر سائیکل: 20 ہزار روپے جرمانہ
کار: 30 ہزار روپے جرمانہ
ہیوی وہیکل: 50 ہزار روپے جرمانہ
کراچی میں ٹریفک حادثات اور لائسنس کے بغیر ڈرائیونگ کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر سندھ پولیس نے سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آئی جی سندھ کا کہنا ہے کہ لائسنس کے بغیر ڈرائیونگ عوام کی جان کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے۔
آئی جی سندھ نے بتایا کہ پولیس نے بغیر لائسنس ڈرائیونگ پر ایک لاکھ روپے تک کے جرمانے کی تجویز دی تھی، تاہم سندھ حکومت نے اس بھاری رقم کو منظور نہیں کیا۔ آخرکار طے شدہ جرمانے یہ ہیں:
موٹر سائیکل کے لیے 20,000 روپے
کار کے لیے 30,000 روپے
ہیوی وہیکل کے لیے 50,000 روپے
ڈرائیونگ لائسنس سسٹم میں بہتری کی ضرورت
تقریب سے خطاب میں آئی جی سندھ نے کہا کہ:
کراچی کے ڈرائیور ابھی تک عالمی معیار کے مطابق ڈرائیونگ نہیں کرتے۔
ڈرائیونگ لائسنس کے اجرا کے نظام کو مزید بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔
ٹریفک کا نظام اس وقت تک درست نہیں ہوگا جب تک لائسنس کا عمل سخت اور شفاف نہ ہو۔
آئی جی سندھ نے عوام سے اپیل کی کہ وہ جلد از جلد ڈرائیونگ لائسنس حاصل کریں تاکہ بھاری جرمانے سے بچ سکیں۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ اقدام شہریوں کی اپنی حفاظت کے لیے بھی ضروری ہے
سندھ پولیس کا یہ فیصلہ ٹریفک قوانین کو مزید سخت بنانے اور شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔ اگر آپ کراچی یا سندھ میں ڈرائیونگ کرتے ہیں تو بہتر ہے کہ فوری طور پر ڈرائیونگ لائسنس بنوائیں تاکہ بھاری جرمانوں سے بچ سکیں۔




