
بھارتی کرکٹ بورڈ نے ایک بار پھر ایشیا کپ کی ٹرافی مانگ لی — بی سی سی آئی کا اے سی سی کو خط
بھارتی کرکٹ بورڈ (BCCI) نے ایک بار پھر ایشیا کپ 2025 کی ٹرافی کی واپسی کا مطالبہ کر دیا ہے۔
بی سی سی آئی کے سیکریٹری دیوا جیت سائیکیا (Devajit Saikia) نے تصدیق کی ہے کہ بورڈ نے اس حوالے سے ایشین کرکٹ کونسل (ACC) کو باضابطہ خط لکھا ہے۔
“ٹرافی محسن نقوی سے نہیں لیں گے” — بی سی سی آئی سیکریٹری
بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکریٹری دیوا جیت سائیکیا نے اپنے بیان میں کہا:
“ہم ایشیا کپ کی ٹرافی اے سی سی کے صدر محسن نقوی سے وصول نہیں کریں گے۔ ہم نے ایشین کرکٹ کونسل سے باضابطہ طور پر درخواست کی ہے کہ وہ ٹرافی براہِ راست ہمیں بھیج دے۔”
ان کا کہنا تھا کہ اگر ٹرافی جلد نہ ملی تو بھارت اس معاملے کو آئی سی سی کے سامنے اٹھائے گا۔
بھارتی بورڈ کے مطابق اے سی سی کو ایک تفصیلی خط ارسال کیا گیا ہے جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ
ٹرافی کی حوالگی کا عمل سیاست یا ذاتی اختلافات سے پاک ہونا چاہیے۔
دیوا جیت سائیکیا کے مطابق:
“ہم نے اے سی سی کو واضح کر دیا ہے کہ یہ معاملہ کھیل سے جڑا ہے، کسی شخصیت سے نہیں۔ اگر 10 نومبر تک ٹرافی نہیں ملی تو ہم آئی سی سی میں باضابطہ شکایت درج کرائیں گے۔”
🇮🇳 بھارت نے ایشیا کپ 2025 جیتا، مگر ٹرافی نہ ملی
یاد رہے کہ بھارت نے ایشیا کپ 2025 کے فائنل میں پاکستان کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کیا تھا۔
تاہم فائنل کے بعد ہونے والی تقریب میں بھارتی ٹیم نے اے سی سی کے صدر محسن نقوی سے ٹرافی لینے سے انکار کر دیا۔
اس انکار کے باعث تقریب کئی گھنٹے تاخیر کا شکار ہوئی، جب کہ بعد میں بھارتی ٹیم نے ٹرافی کے بغیر ہی جشن منایا۔
ذرائع کے مطابق بھارتی وفد نے اس وقت مؤقف اپنایا تھا کہ محسن نقوی، جو اس وقت پاکستان کرکٹ بورڈ (PCB) کے چیئرمین بھی ہیں،
سے ٹرافی وصول کرنا مناسب نہیں۔
اسی مؤقف کے باعث ایشیا کپ کی اختتامی تقریب تاخیر کا شکار ہوئی، اور ایشین کرکٹ کونسل کو ٹرافی کی حوالگی مؤخر کرنا پڑی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کا ردعمل
پاکستان کرکٹ بورڈ کے قریبی ذرائع کے مطابق، اس واقعے نے کھیلوں میں سیاست کے تاثر کو مزید گہرا کر دیا۔
پی سی بی کے ایک عہدیدار نے غیر رسمی گفتگو میں کہا:
“کھیل میں سیاست کی کوئی گنجائش نہیں۔ بھارتی ٹیم نے فائنل جیتا، لیکن ٹرافی لینے سے انکار کر کے ایک منفی مثال قائم کی۔”
ایشین کرکٹ کونسل کی پوزیشن
ایشین کرکٹ کونسل (ACC) نے تصدیق کی تھی کہ بھارت کو 10 نومبر کو ایک خصوصی تقریب میں ٹرافی وصول کرنے کی پیشکش کی گئی ہے۔
تاہم بی سی سی آئی نے اب واضح کر دیا ہے کہ وہ ٹرافی کسی پاکستانی عہدیدار سے نہیں لیں گے۔
کرکٹ ماہرین کے مطابق، یہ معاملہ بین الاقوامی سطح پر کرکٹ ڈپلومیسی کو متاثر کر سکتا ہے۔
اگر بی سی سی آئی نے واقعی آئی سی سی سے رجوع کیا تو یہ ایشین کرکٹ کونسل کے لیے ایک غیر معمولی صورتِ حال ہوگی۔
تجزیہ کاروں کے مطابق:
“بی سی سی آئی کے پاس ایشیا کپ کی جیت کی خوشی منانے کا موقع تھا، مگر سیاست نے اس پر سایہ ڈال دیا۔”
مزید خبریں
نیشنل ورکشاپ بلوچستان کے شرکا مایوس، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سے ملاقات نہ ہونے پر کھانا لوٹا دیا





