
خیبر پختونخوا اسمبلی میں گوجری زبان کو پارلیمانی زبان کا درجہ حاصل
خیبر پختونخوا اسمبلی کا تاریخی فیصلہ
خیبر پختونخوا اسمبلی نے گوجری زبان کو پارلیمانی زبان قرار دینے کی منظوری دے دی۔
یہ فیصلہ اسمبلی کے رولز 2025 میں ترمیم کے ذریعے کیا گیا، جس کے بعد گوجری زبان کو سرکاری پارلیمانی زبانوں کی فہرست میں شامل کر لیا گیا ہے۔
آفتاب عالم کی پیش کردہ ترمیم متفقہ طور پر منظور
حکومتی رکن آفتاب عالم نے گوجری زبان کے اضافے سے متعلق ترمیم اسمبلی میں پیش کی،
جسے ایوان نے متفقہ طور پر منظور کر لیا۔
اسپیکر بابر سلیم سواتی کا بیان
اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی نے کہا کہ
جب اسمبلی رولز 2025 بنائے گئے تھے تو اُس وقت گوجری زبان کو شامل کرنا رہ گیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ گوجری بولنے والے اراکین اسمبلی میں بڑی تعداد میں موجود ہیں،
اسی لیے آج اس کمی کو پورا کیا گیا ہے۔
اب اسمبلی میں 6 زبانوں میں اظہارِ خیال ممکن
ترمیم کے بعد خیبر پختونخوا اسمبلی میں اب اراکین 6 زبانوں میں تقریر کر سکتے ہیں، جن میں شامل ہیں:
اردو
انگریزی
پشتو
سرائیکی
ہندکو
گوجری
یہ فیصلہ صوبے میں لسانی تنوع اور ثقافتی ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے۔
عوامی اور ثقافتی حلقوں کا خیرمقدم
صوبے کے مختلف ثقافتی اور لسانی حلقوں نے کے پی اسمبلی کے اس فیصلے کو خوش آئند قرار دیا ہے۔
ان کے مطابق یہ اقدام گوجری زبان اور بولنے والے طبقات کے لیے تاریخی اعزاز ہے،
جو طویل عرصے سے اپنی زبان کو تسلیم کروانے کی جدوجہد کر رہے تھے۔
اسپیکر کا پیغام
“آج کا دن خیبر پختونخوا کی ثقافتی تاریخ میں یادگار ہے،
ہم نے زبانوں کے فرق کو نہیں بلکہ تنوع کو تسلیم کیا ہے۔”
— بابر سلیم سواتی
مزید خبریں
وزیراعلیٰ مریم نواز کا پنجاب کی 65 ہزار مساجد کے آئمہ کرام کے لیے ماہانہ وظیفہ مقرر کرنے کا اعلان

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبے بھر کی 65 ہزار سے زائد مساجد کے آئمہ کرام کے لیے ماہانہ وظیفہ مقرر کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
یہ فیصلہ صوبے میں امن و امان کی صورتحال کے جائزے سے متعلق اجلاس کے دوران کیا گیا، جس کی صدارت خود مریم نواز نے کی۔
پنجاب حکومت کا آئمہ کرام کی مالی معاونت کا فیصلہ
اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ نے کہا کہ امام مسجد معاشرے کا ایک باعزت اور قابلِ احترام فرد ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ محلے میں چندہ اکٹھا کرکے امام مسجد کو ادائیگی کرنا غیر مناسب عمل ہے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ حکومت آئمہ کرام کی ضروریات اور معاشی سہولت کے لیے عملی قدم اٹھائے گی تاکہ وہ مالی مشکلات سے آزاد ہوکر دینی خدمات انجام دے سکیں۔
مساجد کی تعمیر و مرمت سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل
وزیراعلیٰ نے مساجد کی تعمیر و مرمت کے تمام منصوبے سالانہ ترقیاتی پروگرام (ADP) میں شامل کرنے کی ہدایت دی۔
انہوں نے کہا کہ مساجد کی بہتری کے منصوبوں کو فوری مکمل کیا جائے تاکہ شہری بہتر سہولتوں سے مستفید ہوں۔
تبلیغی اجتماع کے لیے خصوصی انتظامات
اجلاس میں رائے ونڈ تبلیغی اجتماع کے حوالے سے بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
حکام نے بتایا کہ اجتماع کے لیے رابطہ سڑکوں کی تعمیر و مرمت مکمل کر لی گئی ہے جبکہ خصوصی بسیں بھی چلائی جائیں گی تاکہ شہری آسانی سے اجتماع تک پہنچ سکیں۔




