
ٹک ٹاک نے صارفین کے لیے کمائی کے دروازے مزید کھول دیے — سبسکرپشن آمدنی میں 90 فیصد حصہ ملے گا
دنیا بھر میں مقبول ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم ٹک ٹاک (TikTok) نے اپنے صارفین کے لیے زیادہ آمدنی حاصل کرنے کا نیا موقع فراہم کر دیا ہے۔
کمپنی نے اپنے سبسکرپشن ماڈل میں اہم تبدیلی کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اب صارفین سبسکرپشنز سے ہونے والی آمدنی کا 90 فیصد حاصل کرسکیں گے۔
پہلے 70 فیصد ملتا تھا — اب 90 فیصد آمدنی کریئیٹرز کے پاس جائے گی
ٹک ٹاک نے اعلان کیا ہے کہ پہلے صارفین کو سبسکرپشن سے حاصل ہونے والی آمدنی کا 70 فیصد حصہ دیا جاتا تھا،
لیکن اب اس میں 20 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد کل 90 فیصد آمدنی براہِ راست کریئیٹرز کے حصے میں جائے گی۔
یہ فیصلہ امریکا میں منعقدہ ایک کانفرنس کے دوران سامنے آیا جہاں ٹک ٹاک انتظامیہ نے کہا کہ پلیٹ فارم پر زیادہ سرگرم اور تسلسل سے مواد تخلیق کرنے والے صارفین کو اس سے سب سے زیادہ فائدہ ہوگا۔
کمپنی کے مطابق یہ نیا ماڈل صرف ان صارفین کے لیے دستیاب ہوگا جو مخصوص شرائط پر پورا اترتے ہیں:
صارف کے فالوورز کی تعداد کم از کم 10 ہزار ہو۔
گزشتہ ماہ اس کی ویڈیوز کے کم از کم ایک لاکھ ویوز ہوں۔
پچھلے مہینے 3 یا زیادہ "سبسکرپشن اونلی” ویڈیوز پوسٹ کی گئی ہوں۔
ان شرائط کو پورا کرنے والے صارفین کو آمدنی میں اضافے کا خودکار حق حاصل ہو جائے گا۔
سبسکرپشن سے کمیونٹی مضبوط ہوگی
ٹک ٹاک کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ:
“جتنا زیادہ تسلسل سے آپ مواد پوسٹ کریں گے، اتنا زیادہ کما سکیں گے۔”
کمپنی کے مطابق سبسکرپشن سسٹم نہ صرف آمدنی کا ذریعہ ہے بلکہ کمیونٹی انگیجمنٹ کو بھی مضبوط بناتا ہے۔
سبسکرائبرز کو خصوصی بیجز، چیٹ فیچرز، سبسکرائبر اونلی پوسٹس، اور اسٹیکرز تک رسائی حاصل ہوگی، جس سے تخلیق کار اپنے فالوورز کے ساتھ زیادہ قریبی تعلق بنا سکیں گے۔
ابتدائی مرحلہ امریکا اور کینیڈا میں
ٹک ٹاک نے واضح کیا کہ سب سے پہلے یہ نیا سبسکرپشن ماڈل امریکا اور کینیڈا میں لاگو کیا جا رہا ہے،
جبکہ اگلے چند مہینوں میں اسے دیگر ممالک تک بھی توسیع دی جائے گی۔
بین الاقوامی صارفین کے لیے، جو اس وقت سبسکرپشن ماڈل استعمال کر رہے ہیں، ان کی آمدنی میں بھی اضافہ کیا جائے گا —
پہلے 50 فیصد حصہ دیا جا رہا تھا، جو اب بڑھا کر 70 فیصد کیا جائے گا۔
ٹک ٹاک سبسکرپشن کیا ہے؟
سبسکرپشن فیچر کے تحت صارفین اپنے پسندیدہ کریئیٹرز کے خصوصی مواد، لائیو چیٹس، اور اسٹیکرز تک رسائی کے لیے ماہانہ فیس ادا کرتے ہیں۔
یہ نظام یوٹیوب یا ٹویچ کی طرح ایک ممبرشپ ماڈل کی شکل میں کام کرتا ہے،
جس سے کریئیٹرز کو براہِ راست آمدنی حاصل ہوتی ہے۔
ٹک ٹاک کا ہدف — کریئیٹرز کی آمدنی میں اضافہ
ٹک ٹاک کا کہنا ہے کہ اس تبدیلی کا مقصد پلیٹ فارم پر موجود لاکھوں تخلیق کاروں کو زیادہ پائیدار آمدنی فراہم کرنا ہے۔
کمپنی کے مطابق اس اقدام سے ٹک ٹاک پر کریئیٹرز کی حوصلہ افزائی ہوگی اور پلیٹ فارم پر زیادہ معیاری مواد دیکھنے کو ملے گا۔
مزید خبریں
پاکستان کے لیے بڑی پیش رفت — گرین کلائمیٹ فنڈ نے 25 کروڑ ڈالر امداد کی منظوری دے دی




