
اظہر محمود کا بابر اعظم کو مشورہ: ڈومیسٹک کرکٹ کھیلیں تاکہ ٹیسٹ دباؤ سے ہم آہنگ ہوسکیں
پاکستان کی ریڈ بال ٹیم کے ہیڈ کوچ اظہر محمود نے قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ٹیسٹ کرکٹ میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے ڈومیسٹک کرکٹ میں زیادہ حصہ لیں۔
یہ بیان انہوں نے جنوبی افریقا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں 8 وکٹوں سے شکست کے بعد دیا۔
میچ راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا گیا جہاں پاکستان کو واضح شکست کا سامنا کرنا پڑا اور سیریز 1-1 سے برابر ہوگئی۔
فرسٹ کلاس کرکٹ کا تجربہ کم ہونا بڑی وجہ قرار
اظہر محمود نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ
بابر اعظم سمیت قومی ٹیم کے کئی کھلاڑیوں کا فرسٹ کلاس کرکٹ کا تجربہ محدود ہے،
جو ٹیسٹ میچوں میں ان کی کارکردگی پر اثر انداز ہوتا ہے۔
ان کے مطابق:
“بابر اعظم اور عبداللہ شفیق جیسے کھلاڑیوں نے بہت زیادہ فرسٹ کلاس کرکٹ نہیں کھیلی۔
اگر وہ باقاعدگی سے ڈومیسٹک کرکٹ کھیلیں گے تو ٹیسٹ کرکٹ کے دباؤ کو بہتر انداز میں سنبھال سکیں گے۔”
ڈومیسٹک کرکٹ سے ذہنی مضبوطی پیدا ہوتی ہے: اظہر محمود
ہیڈ کوچ نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں تسلسل سے کھیلنا
کھلاڑیوں کو ذہنی مضبوطی فراہم کرتا ہے اور
ناکامی کے بعد واپسی کا راستہ سکھاتا ہے۔
انہوں نے وضاحت کی:
“ڈومیسٹک کرکٹ میں آپ سیکھتے ہیں کہ پریشر کیسے برداشت کرنا ہے۔
جب آپ انٹرنیشنل کرکٹ میں جاتے ہیں تو وہ تجربہ آپ کے بہت کام آتا ہے۔
اگر آپ ناکام بھی ہو جائیں تو آپ جانتے ہیں کہ دوبارہ مضبوطی سے واپس کیسے آنا ہے۔”
اظہر محمود نے زور دیا کہ پاکستان کے کھلاڑیوں کو
اپنی تکنیک اور ذہنی صلاحیت بہتر کرنے کے لیے
فرسٹ کلاس کرکٹ کو ترجیح دینی چاہیے۔
اسپنرز کے خلاف بیٹنگ میں بہتری کی ضرورت
ہیڈ کوچ نے مزید کہا کہ پاکستانی بیٹرز کو
اسپنرز کے خلاف بہتر بیٹنگ سیکھنی ہوگی۔
ان کے مطابق:
“ڈومیسٹک کرکٹ میں اسپنرز کے لیے سازگار پچز بنانا ہوں گی
تاکہ ہمارے بلے باز اسپن کے خلاف بہتر تیاری کرسکیں۔
انٹرنیشنل کرکٹ میں کامیابی کے لیے
صرف فنی نہیں بلکہ دماغی مضبوطی بھی ضروری ہے۔”
پاکستان کو جنوبی افریقا کے ہاتھوں شکست، سیریز برابر
یاد رہے کہ راولپنڈی ٹیسٹ میں
جنوبی افریقا نے پاکستان کو 8 وکٹوں سے شکست دے دی،
جس کے نتیجے میں دو میچوں کی سیریز 1-1 سے برابر ہوگئی۔
پاکستان کے بلے بازوں نے دوسری اننگز میں
اسپنرز کے خلاف کمزور کارکردگی دکھائی،
جس کے بعد ٹیم مینجمنٹ اور کوچنگ اسٹاف نے
ڈومیسٹک کرکٹ کی اہمیت پر زور دیا۔
سابق آل راؤنڈر کی بطور کوچ حکمت عملی
اظہر محمود، جو ماضی میں پاکستان کے مایہ ناز آل راؤنڈر رہے ہیں،
اب کوچنگ کے شعبے میں بھی ٹیم کی بہتری کے لیے فعال کردار ادا کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹیم کو
ٹیسٹ فارمیٹ میں کامیابی کے لیے بنیادی کرکٹ پر واپسی کرنی ہوگی۔
ان کے مطابق:
“ٹیسٹ کرکٹ صبر، برداشت اور تجربے کا کھیل ہے۔
نوجوان کھلاڑیوں کو چاہیے کہ وہ ڈومیسٹک سرکٹ میں زیادہ وقت گزاریں
تاکہ وہ کھیل کے اصل چیلنجز کا سامنا کرنے کے قابل بن سکیں۔”
ہیڈ کوچ اظہر محمود کا مؤقف ہے کہ
پاکستانی ٹیم کی مستقبل کی کامیابی کا انحصار
کھلاڑیوں کے فرسٹ کلاس کرکٹ میں تسلسل پر ہے۔
بابر اعظم اور دیگر نوجوان بلے بازوں کو
اگر ٹیسٹ کرکٹ میں کامیابی حاصل کرنی ہے
تو انہیں ملک کے اندر موجود ڈومیسٹک مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھانا ہوگا۔
ان کے بقول، یہی راستہ پاکستان کو
ایک مضبوط اور مستحکم ٹیسٹ ٹیم بنانے میں مدد دے سکتا ہے۔
مزید خبریں
عمران خان کو بنی گالہ شفٹ کرنے کیلئے تیار ہیں، پی ٹی آئی درخواست دے: طارق فضل چودھری





