عالمی
Trending

یو اے ای ویزہ قوانین میں بڑی تبدیلیاں، نئی ویزہ اقسام کا اعلان

یو اے ای کا انقلابی فیصلہ

یو اے ای ویزہ قوانین میں بڑی تبدیلیاں، نئی ویزہ اقسام کا اعلان

یو اے ای کا انقلابی فیصلہ

متحدہ عرب امارات (UAE) نے ویزہ قوانین میں بڑی تبدیلیاں کرتے ہوئے شہریوں، سیاحوں اور کاروباری افراد کے لیے نئی سہولیات فراہم کر دی ہیں۔ ان فیصلوں کا مقصد دنیا بھر سے ہنرمند افراد، سیاح اور سرمایہ کاروں کو زیادہ مواقع فراہم کرنا ہے۔

یو اے ای نے ٹیکنالوجی اور مستقبل کے شعبوں میں ترقی کے لیے آرٹیفیشل انٹیلجنس کے ماہرین کے لیے خصوصی ویزہ متعارف کرایا ہے۔ اس اقدام سے دنیا بھر کے ہنرمند افراد کو امارات میں تحقیق اور ترقی کے مواقع میسر آئیں گے۔

            https://www.emirates.com/pk/english/before-you-fly/visa-passport-information/uae-visa-information/

یو اے ای ویزہ قوانین


ایونٹ ویزہ کی سہولت

ایونٹ ویزہ ان افراد کے لیے متعارف کرایا گیا ہے جو یو اے ای میں منعقد ہونے والی بین الاقوامی کانفرنسز، فیسٹیولز، نمائشوں اور کھیلوں کی سرگرمیوں میں شرکت کرنا چاہتے ہیں۔

کروز شپ یا تفریحی شپ سے آنے والے سیاحوں کو اب ملٹی پل انٹری ویزہ دیا جائے گا، تاکہ وہ یو اے ای میں زیادہ وقت گزار سکیں اور بار بار داخل ہو سکیں۔


متاثرین کے لیے انسانی ہمدردی پر مبنی رہائش

اماراتی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ جنگ یا قدرتی آفات سے متاثرہ افراد کو اسپانسر کے بغیر ایک سالہ رہائشی پرمٹ جاری کیا جائے گا۔

بیوائیں اور طلاق یافتہ خواتین بھی اب بغیر اسپانسر کے یو اے ای میں رہائش حاصل کر سکیں گی، جو کہ ایک بڑا سماجی ریلیف ہے۔

یو اے ای نے رشتہ داروں اور دوستوں کے وزٹ ویزہ کے لیے اسپانسر کی کم از کم آمدنی کی شرط عائد کر دی ہے۔

  • دوست کو اسپانسر کرنے کے لیے کم از کم آمدنی 15 ہزار درہم ماہانہ مقرر کی گئی ہے۔


کاروباری افراد کے لیے بزنس ویزہ

اب بزنس ویزہ صرف ان افراد کو جاری ہوگا جو اپنی مالی حیثیت ثابت کر سکیں گے۔

جن افراد کی بیرون ملک اپنی رجسٹرڈ کمپنی ہے، انہیں بھی بزنس ویزہ فراہم کیا جائے گا تاکہ وہ یو اے ای میں سرمایہ کاری کر سکیں۔


ڈرائیورز کے لیے نیا ضابطہ

غیر ملکی ڈرائیورز کے ویزے صرف لائسنس یافتہ ٹرانسپورٹ کمپنیاں ہی اسپانسر کر سکیں گی۔ اس فیصلے سے ٹرانسپورٹ کے شعبے میں شفافیت اور معیار میں اضافہ ہوگا۔

یو اے ای کی جانب سے متعارف کرائی گئی نئی ویزہ اقسام نہ صرف سیاحوں اور سرمایہ کاروں کے لیے آسانیاں پیدا کریں گی بلکہ معیشت کو مزید مستحکم بھی بنائیں گی۔ یہ تبدیلیاں امارات کو دنیا بھر کے ماہرین، سیاحوں اور کاروباری افراد کے لیے پرکشش مقام بنا دیں گی۔

مزید خبریں

میرا پانی میرا پیسا، کسی کو اس سے کیا تکلیف ہے: مریم نواز

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button