تجارتی خبریںخواتین کارنر
Trending

پاکستان میں سونے کی قیمت برقرار، فی تولہ ریٹ 3 لاکھ 98 ہزار 800 روپے پر مستحکم

پاکستان میں سونے کی قیمت برقرار، فی تولہ ریٹ 3 لاکھ 98 ہزار 800 روپے پر مستحکم

فی تولہ سونے کی قیمت میں استحکام

آل پاکستان صرافہ جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق آج ملک بھر میں سونے کی قیمت میں کوئی رد و بدل نہیں ہوا۔ فی تولہ سونے کا بھاؤ 3 لاکھ 98 ہزار 800 روپے پر برقرار ہے۔

10 گرام سونے کی قیمت

ایسوسی ایشن کے مطابق 10 گرام سونے کی قیمت بھی مستحکم رہی اور یہ 3 لاکھ 41 ہزار 906 روپے پر برقرار ہے۔

عالمی مارکیٹ میں صورتحال

بین الاقوامی سطح پر بھی سونے کے نرخوں میں کوئی تبدیلی نہیں دیکھی گئی۔ عالمی مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت 3 ہزار 770 ڈالر پر برقرار ہے۔

ماہرین کے مطابق عالمی اور ملکی سطح پر سونے کی قیمتوں میں استحکام سرمایہ کاروں اور زیورات کے خریداروں کے لیے وقتی ریلیف ہے۔ البتہ آئندہ دنوں میں ڈالر کی قدر اور عالمی معاشی حالات کے مطابق سونے کے ریٹس میں تبدیلی کا امکان موجود ہے۔

مزید خبریں

چین نے نوجوان ماہرین کیلئے نیا ’K‘ ویزا متعارف کرایا

چین نے سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں نوجوان ماہرین کو راغب کرنے کے لیے ایک نیا ویزا پروگرام متعارف کرا دیا ہے جسے ’K‘ ویزا کا نام دیا گیا ہے۔ یہ ویزا یکم اکتوبر سے نافذ ہوگا اور اس کے تحت اہل افراد کو داخلے، قیام اور بار بار آمد و رفت کی سہولت زیادہ آسانی کے ساتھ فراہم کی جائے گی۔

یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکا نے اپنے H1B ورک ویزا کی فیس میں بے پناہ اضافہ کردیا ہے، جس کے باعث عالمی سطح پر ٹیلنٹ کو مشکلات کا سامنا ہے۔


 K ویزا کے تحت دی جانے والی سہولتیں

اس نئے ویزا کے تحت نوجوان ماہرین کو چین میں مختلف شعبوں میں کام کرنے کی اجازت دی جائے گی۔ خاص طور پر تعلیم، ثقافت، سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے اس میں شامل ہیں۔

ویزہ ہولڈرز کاروباری تحقیق اور جدید منصوبوں کا حصہ بن سکیں گے، جبکہ اس کے لیے کسی بھی ملکی آجر یا ادارے کی جانب سے دعوت نامہ درکار نہیں ہوگا۔

چینی حکام کے مطابق یہ ویزا پروگرام بین الاقوامی تعاون بڑھانے اور عالمی ٹیلنٹ کو اپنی طرف متوجہ کرنے کی پالیسی کا حصہ ہے۔ نوجوان ماہرین کو زیادہ سہولتیں فراہم کر کے چین سائنسی و تکنیکی ترقی میں اپنی پوزیشن مزید مضبوط بنانا چاہتا ہے۔


 امریکی ورک ویزا فیس میں بے تحاشا اضافہ

گزشتہ دنوں امریکی صدر نے امیگریشن پالیسی سخت کرتے ہوئے H1B ورکر ویزا کی سالانہ فیس ایک لاکھ ڈالر مقرر کردی تھی۔ یہ فیصلہ عالمی سطح پر شدید تنقید کا شکار ہوا ہے کیونکہ اس کے بعد ہزاروں ماہرین کے لیے امریکا میں مواقع محدود ہو گئے ہیں۔

ایچ ون بی ویزا کے حوالے سے نیا ایگزیکٹو آرڈر نافذ کر دیا گیا ہے جس کے بعد دنیا بھر کے نوجوان سائنسدان اور ٹیکنالوجی ایکسپرٹس امریکا جانے کے بجائے دیگر ممالک کے مواقع تلاش کر رہے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button