تجارتی خبریںعالمی
Trending

پاکستان میں سونے کی قیمت میں اضافہ، عالمی مارکیٹ میں بھی بھاؤ بلند

کراچی: پاکستان میں سونے کی قیمت میں آج نمایاں اضافہ دیکھا گیا، جس نے ملکی مارکیٹ میں سرمایہ کاروں اور خریداروں کی توجہ ایک بار پھر اپنی طرف مبذول کر لی ہے۔ آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق سونے کی فی تولہ قیمت میں 500 روپے کا اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد فی تولہ سونے کی قیمت 3 لاکھ 59 ہزار 500 روپے تک پہنچ گئی ہے۔ اسی طرح 10 گرام سونے کی قیمت میں بھی 429 روپے کا اضافہ ہوا، جس کے بعد اس کی نئی قیمت 3 لاکھ 8 ہزار 213 روپے ہو گئی ہے۔

عالمی سطح پر بھی سونے کی قیمت میں آج 5 ڈالر فی اونس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جس سے عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت 3369 ڈالر فی اونس ہو گئی۔ یہ اضافہ عالمی معیشت میں غیر یقینی حالات، ڈالر کی قدر میں کمی، اور عالمی سیاسی کشیدگی کی وجہ سے سامنے آیا ہے۔ ماہرین کے مطابق بین الاقوامی سرمایہ کار بڑے پیمانے پر سونے میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے طلب اور قیمت دونوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

پاکستانی مارکیٹ میں سونے کی بڑھتی ہوئی قیمت کا براہ راست اثر عام صارفین اور جیولری خریداروں پر پڑ رہا ہے۔ شادیوں کے سیزن میں زیورات کی خریداری کرنے والے افراد اس اضافے سے خاصے متاثر ہو رہے ہیں کیونکہ قیمتوں میں اضافہ ان کے بجٹ کو متاثر کر رہا ہے۔ جیولری مارکیٹ کے دکانداروں کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند ہفتوں میں سونے کی قیمت میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس کے باعث خریدار محتاط انداز میں خریداری کر رہے ہیں۔

گزشتہ چند مہینوں میں پاکستان میں سونے کی قیمت نے کئی مرتبہ ریکارڈ بلند سطح کو چھوا ہے۔ کچھ ماہ قبل فی تولہ سونے کی قیمت پہلی بار 3 لاکھ 60 ہزار روپے کے قریب پہنچی تھی اور آج دوبارہ اس سطح کے قریب پہنچ گئی ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر عالمی مارکیٹ میں سونے کے نرخوں میں اضافہ جاری رہا تو پاکستان میں سونے کی قیمت جلد 3 لاکھ 70 ہزار روپے فی تولہ سے تجاوز کر سکتی ہے۔

معاشی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ روپے کی قدر میں کمی بھی سونے کی مقامی قیمت میں اضافے کا بڑا سبب ہے۔ جب ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر کم ہوتی ہے تو عالمی سطح پر سونے کی قیمت میں معمولی اضافہ بھی پاکستان میں زیادہ اثر انداز ہوتا ہے۔ اسی لیے عالمی مارکیٹ کے ساتھ ساتھ مقامی کرنسی کی صورتحال پر بھی نظر رکھنا ضروری ہے۔

سرمایہ کاروں کے لیے سونا ہمیشہ سے ایک محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے۔ بین الاقوامی مالیاتی بحران یا اسٹاک مارکیٹس میں گراوٹ کے دوران سرمایہ کار عام طور پر سونے کو ترجیح دیتے ہیں، کیونکہ یہ ایک مستحکم اثاثہ ہے۔ موجودہ عالمی حالات میں بھی سرمایہ کار اسی رجحان پر عمل پیرا ہیں، جس سے قیمتوں میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔

ماہرین سرمایہ کاروں کو مشورہ دے رہے ہیں کہ موجودہ حالات میں قلیل مدتی خرید و فروخت کے بجائے طویل مدتی سرمایہ کاری پر غور کریں۔ سونے کی خریداری کرنے والے افراد کو چاہیے کہ وہ مارکیٹ کے رجحانات، عالمی مالیاتی خبروں اور ڈالر کی قدر میں ہونے والی تبدیلیوں پر گہری نظر رکھیں۔ ساتھ ہی ساتھ سرمایہ کاروں کو دیگر قیمتی دھاتوں اور مالیاتی اوزاروں میں بھی سرمایہ کاری کے مواقع پر غور کرنے کا مشورہ دیا جا رہا ہے تاکہ وہ اپنی سرمایہ کاری کو متنوع بنا سکیں۔

جیولری مارکیٹ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باوجود شادی بیاہ کے سیزن میں سونے کے زیورات کی مانگ برقرار ہے، تاہم خریداروں کی ترجیح نسبتاً ہلکے وزن کے زیورات اور ڈیزائنز کی جانب منتقل ہو رہی ہے تاکہ وہ بجٹ کے مطابق خریداری کر سکیں۔

مستقبل کے حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر سونے کی قیمتوں میں مزید اضافہ متوقع ہے، خاص طور پر اگر سیاسی کشیدگی اور عالمی اقتصادی غیر یقینی صورتحال میں بہتری نہ آئی تو۔ اس صورت میں پاکستان میں بھی قیمتوں میں اضافے کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے۔ حکومت اور مالیاتی اداروں کے لیے ضروری ہے کہ وہ ڈالر کی قدر کو مستحکم کرنے کے اقدامات کریں تاکہ مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمتوں کو قابو میں رکھا جا سکے۔

مزید پڑھیں

فیلڈ مارشل عاصم منیر پاک، امریکا تعلقات کو نئی جہت دے رہے ہیں: برطانوی جریدے کا انکشاف

دوبارہ حج اور عمر کی بالائی حد کی پابندی ختم، حج واجبات کی وصولی آج سے شروع

ایرانی صدر کا اعلان – ’’پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تجارت 10 ارب ڈالر تک بڑھانا چاہتے ہیں‘‘

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button