قومی
Trending

میرا پانی میرا پیسا، کسی کو اس سے کیا تکلیف ہے: مریم نواز

میرا پانی میرا پیسا، کسی کو اس سے کیا تکلیف ہے: مریم نواز

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے فیصل آباد میں ایک تقریب کے دوران سخت لہجے میں کہا کہ جو لوگ پنجاب کے معاملات پر بے جا مشورے دیتے ہیں وہ اپنے مشورے اپنے پاس رکھیں۔ ان کا کہنا تھا: "میرا پانی میرا پیسا، کسی کو اس سے کیا تکلیف ہے” — یہ جملہ ان کے خطاب کا مرکزی نکتہ بنا۔ مریم نواز نے صوبے کی ترقیاتی کوششوں اور عوام کیلئے اٹھائے گئے فیصلوں کا دفاع کرتے ہوئے ناقدین کو برے الفاظ میں مسترد کیا۔

نواز شریف و شہباز شریف کے حوالے سے جذبات

مریم نواز نے اپنے خطاب میں سابق وزیرِ اعظم نواز شریف اور شہباز شریف کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب ان پر سخت وقت آیا تو رہنما ان کے ساتھ کھڑے رہے۔ انہوں نے رانا ثنا اللہ پر عائد کیے گئے الزامات کی جانب بھی اشارہ کیا اور کہا کہ کچھ لوگوں کے خلاف بے بنیاد مقدمات بنائے گئے۔

وزیر اعلیٰ نے پنجاب میں جاری ترقیاتی منصوبوں کا تفصیل سے ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ صوبہ عوام کو یورپ جیسا ٹرانسپورٹ نیٹ ورک فراہم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ان کے مطابق الیکٹرک بسیں شہروں میں لائی جا رہی ہیں اور فیصل آباد ڈویژن کیلئے 150 الیکٹرک بسیں الاٹ کی گئی ہیں۔ مریم نواز نے بتایا کہ الیکٹرک بسوں کا کرایہ صرف بیس روپے رکھا گیا ہے۔


پنجاب کے دفاع میں سخت مؤقف

مریم نواز نے کہا کہ وہ پنجاب اور اس کے عوام پر کسی طرح کی تنقید برداشت نہیں کریں گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ پنجاب کے شہری، اُن کی املاک اور مویشی ان کے لیے اہم ہیں اور مخالفین کو نتائج بھگتنا پڑیں گے۔ مریم نواز نے جملہ استعمال کیا کہ "ہماری توجہ عوام کی خدمت پر ہے” اور تنقید کو مثبت انداز میں قبول کرنے کا عندیہ بھی دیا مگر غیرضروری تنقید ناقابلِ قبول قرار دی۔

وزیر اعلیٰ نے پانی کے حوالے سے کہا: "میں نے تو پانی چوری نہیں کرنا تھا، اپنے پانی سے چولستان کی زمین کو آباد کرنا تھا۔ میرا پانی، میرا پیسا ہے، آپ کو کیا تکلیف ہے؟” اس بیان کے ذریعے انہوں نے صوبہ کی جغرافیائی اور اقتصادی خودمختاری کا دفاع کیا۔

مریم نواز نے این ایف سی اور وفاقی و صوبائی مالی امور کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ فنڈز کی تقسیم میں چاروں صوبوں کو برابر رقم ملتی ہے اور سوال کیا کہ پیسے کہاں لگائے جاتے ہیں؟ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مانگنے اور مشورہ دینے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے اور پنجاب پر غیر ضروری تنقید نہ کی جائے۔

آخر میں مریم نواز نے سخت لہجے میں کہا کہ جہاں پنجاب اور یہاں رہنے والوں کے حقوق کا معاملہ آئے گا، وہ خاموش نہیں رہیں گی۔ اُنہوں نے بار بار ناقدین کو ہدایت کی کہ "پنجاب کو مشورہ دینے والے اپنے مشورے اپنے پاس رکھیں” — یہ جملہ ان کے پیغام کا خلاصہ بن گیا۔

مزید خبریں

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button