
ٹی ٹوئنٹی رینکنگ: ابرار احمد چوتھے نمبر پر، شاہین اور صاحبزادہ فرحان کی بھی ترقی
ٹی ٹوئنٹی رینکنگ جاری: ابرار لمبی چھلانگ لگاکر چوتھے نمبر پر آگئے، شاہین کی بھی ترقی
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے تازہ ترین ٹی ٹوئنٹی پلیئرز رینکنگ جاری کر دی ہے جس میں پاکستان کے اسپنر ابرار احمد نے سب کو حیران کردیا۔ وہ 12ویں نمبر سے چھلانگ لگا کر براہِ راست چوتھی پوزیشن پر پہنچ گئے ہیں۔
بولرز رینکنگ میں پاکستانیوں کی پوزیشن
بھارت کے ورن چکرورتی پہلے نمبر پر براجمان ہیں۔
نیوزی لینڈ کے جیکب ڈفی دوسرے، اور ویسٹ انڈیز کے عقیل حسین تیسرے نمبر پر ہیں۔
ابرار احمد چوتھے نمبر پر پہنچ کر پاکستان کے لیے بڑی کامیابی بن گئے۔
شاہین شاہ آفریدی 2 درجے بہتری کے بعد 25ویں پوزیشن پر آگئے۔
حارث رؤف 9 درجے ترقی کے ساتھ 28ویں نمبر پر آگئے۔
محمد نواز 13 درجے تنزلی کے بعد 46 ویں اور صفیان مقیم تین درجے پیچھے ہو کر 14 ویں نمبر پر چلے گئے۔
بیٹرز رینکنگ میں تبدیلیاں
بھارت کے ابھیشک شرما پہلی پوزیشن پر بدستور موجود ہیں۔
انگلینڈ کے فل سالٹ دوسرے نمبر پر ہیں۔
بھارت کے تلک ورما نے ایک درجہ ترقی کے بعد تیسری پوزیشن حاصل کرلی۔
پاکستان کے صاحبزادہ فرحان نے شاندار چھلانگ لگاتے ہوئے 31 درجے بہتری کے بعد 24 ویں پوزیشن حاصل کی۔
صائم ایوب 8 درجے گر کر 55 ویں نمبر پر آگئے۔
کپتان سلمان علی آغا اور فخر زمان تین تین درجے بہتر ہو کر بالترتیب 65 ویں اور 66 ویں پوزیشن پر ہیں۔
آل راؤنڈرز رینکنگ
بھارت کے ہاردک پانڈیا پہلے نمبر پر ہیں۔
افغانستان کے راشد خان دوسرے اور زمبابوے کے سکندر رضا تیسرے نمبر پر ہیں۔
پاکستان کے صائم ایوب پانچویں نمبر پر موجود ہیں۔
محمد نواز ایک درجہ اوپر آ کر 17 ویں پوزیشن پر پہنچ گئے۔
فہیم اشرف نے 12 درجے ترقی کے بعد 39 ویں نمبر حاصل کر لیا۔
پاکستانی کرکٹرز کی رینکنگ میں حالیہ بہتری شائقین کے لیے حوصلہ افزا خبر ہے، خاص طور پر ابرار احمد کی ٹاپ 5 میں انٹری نے سب کی توجہ اپنی جانب مبذول کر لی ہے۔ شاہین آفریدی اور صاحبزادہ فرحان کی ترقی بھی ٹیم کے لیے خوش آئند ہے۔
مزید خبریں
کریم آباد انڈر پاس ڈیڑھ سے دو ماہ میں مکمل ہوگا

میئر کراچی کا دعویٰ
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے اعلان کیا کہ کریم آباد انڈر پاس کی تعمیر ڈیڑھ سے دو ماہ میں مکمل کر لی جائے گی۔ ان کے مطابق شہر میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی رفتار تیز کر دی گئی ہے تاکہ عوام کو سہولت میسر ہو۔
مرتضیٰ وہاب نے وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گرین لائن منصوبے کے لیے 2017 میں این او سی جاری کیا گیا تھا، لیکن آٹھ سال بعد 2025 میں دوبارہ کام شروع کیا گیا۔ ان کے مطابق:
گرین لائن کی وجہ سے ایم اے جناح روڈ کی حالت انتہائی خراب ہوگئی۔
اسٹریٹ لائٹس اور سیوریج نظام متاثر ہوا۔
منصوبہ جامع کلاتھ مارکیٹ تک محدود کر دیا گیا ہے۔
میئر کراچی نے بتایا کہ 7 جولائی 2025 کو انہیں وفاق کی جانب سے ایک خط موصول ہوا لیکن ان کے سوالات کا جواب آج تک نہیں دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کے ادارے کیا مقامی حکومت کو بائی پاس کرنے کا اختیار رکھتے ہیں؟
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ جب سڑکوں کی حالت خراب ہوتی ہے تو عوام سوال میئر سے کرتے ہیں، لیکن وفاقی حکومت نے 9 سال تک این او سی کو دبا کر رکھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مصطفیٰ کمال کے دور میں وفاقی حکومت مقامی حکومت کو براہ راست فنڈز فراہم کرتی تھی، لیکن آج کوئی ایس او پی موجود نہیں۔




