تجارتی خبریں
Trending

اسٹیٹ بینک نے شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا

اسٹیٹ بینک نے شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا

کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ملک میں شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، جو مسلسل چوتھی بار مرکزی بینک کی جانب سے یہی شرح برقرار رکھی گئی ہے۔

مرکزی بینک نے پیر کو جاری کردہ مانیٹری پالیسی بیان میں کہا کہ مہنگائی کے دباؤ اور معاشی غیر یقینی صورتحال کے باعث پالیسی ریٹ میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں کی گئی۔


 مسلسل چوتھی بار شرح سود میں استحکام

یہ اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (MPC) کا چوتھا اجلاس تھا جس میں شرح سود کو 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔

اس سے قبل 5 مئی 2025 کو ہونے والے اجلاس میں پالیسی ریٹ ایک فیصد کم کر کے 12 سے 11 فیصد کیا گیا تھا۔

معاشی ماہرین کے مطابق حالیہ سیلابوں اور زرعی نقصان کے باعث مہنگائی میں معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا، جس کی وجہ سے اسٹیٹ بینک نے محتاط رویہ برقرار رکھا۔

اسٹیٹ بینک کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ:

“مہنگائی میں وقتی اضافہ متوقع ہے تاہم وسط مدتی افق میں استحکام کی امید ہے، لہٰذا پالیسی میں فی الحال تبدیلی کی ضرورت محسوس نہیں کی گئی۔”


کاروباری برادری نے توقع ظاہر کی تھی کہ اسٹیٹ بینک شرح سود کو دو فیصد کم کر کے 9 فیصد کرے گا تاکہ سرمایہ کاری اور صنعتی سرگرمیوں میں بہتری لائی جا سکے۔

تاہم معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی صورتحال اور روپے کی قدر میں عدم استحکام کے باعث پالیسی ریٹ کو برقرار رکھنا ایک حکمتِ عملی پر مبنی فیصلہ ہے۔

مالیاتی تجزیہ کاروں کے مطابق:

“اسٹیٹ بینک مہنگائی پر قابو پانے اور روپے کو مستحکم رکھنے کے لیے سخت مانیٹری پالیسی برقرار رکھے گا۔ البتہ اگر آئندہ مہینوں میں مہنگائی کی شرح میں نمایاں کمی آئی تو ریٹ میں نرمی متوقع ہے۔”

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button