قومی
Trending

وزیراعظم کی زیر صدارت سیلابی صورتحال پر ہنگامی اجلاس

وزیراعظم کی زیر صدارت سیلابی صورتحال پر ہنگامی اجلاس

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ملک میں جاری سیلابی صورتحال خصوصاً خیبر پختونخوا کے متاثرہ علاقوں پر غور کے لیے ہنگامی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے وزیراعظم کو موجودہ صورتحال، نقصانات اور جاری امدادی کارروائیوں پر تفصیلی بریفنگ دی۔

وزیراعظم کو بتایا گیا کہ حالیہ بارشوں اور کلاؤڈ برسٹ کے نتیجے میں خیبر پختونخوا کے کئی اضلاع میں شدید تباہی ہوئی ہے، درجنوں دیہات زیر آب آ گئے ہیں اور ہزاروں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اجلاس کے دوران ہدایت کی کہ خیبر پختونخوا حکومت کو ہنگامی بنیادوں پر ہر ممکن امداد فراہم کی جائے۔ انہوں نے این ڈی ایم اے کو حکم دیا کہ متاثرہ اضلاع میں خیمے، ادویات، اشیائے خورونوش اور صاف پانی کی فراہمی فوری طور پر یقینی بنائی جائے۔

وزیراعظم نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پھنسے ہوئے شہریوں اور سیاحوں کو جلد از جلد محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔


وزیراعظم کی گورنر اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سے گفتگو

ہنگامی اجلاس کے بعد وزیراعظم نے گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی اور وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے متاثرین سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کیا۔

وزیراعظم نے دونوں رہنماؤں کو یقین دہانی کرائی کہ وفاقی حکومت صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر ریلیف آپریشن جاری رکھے گی اور ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ وفاقی حکومت متاثرین کے لیے خیمے، ادویات اور خوراک کا بڑا ذخیرہ بھیج رہی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ این ڈی ایم اے اور متعلقہ وفاقی ادارے صوبائی ریسکیو ٹیموں کے ساتھ رابطے میں ہیں تاکہ امدادی سرگرمیوں میں کوئی تعطل نہ آئے۔

انہوں نے واضح کیا کہ مشکل کی اس گھڑی میں وفاق، صوبائی حکومت اور مقامی انتظامیہ ایک ٹیم کی طرح کام کریں گے اور متاثرہ خاندانوں کو اکیلا نہیں چھوڑا جائے گا۔


متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن تیز کرنے کی ہدایت

وزیراعظم نے این ڈی ایم اے اور ریسکیو اداروں کو ہدایت دی کہ ہیلی کاپٹرز اور کشتیوں کے ذریعے ان تمام علاقوں تک پہنچا جائے جہاں زمینی راستے منقطع ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خاص طور پر بزرگوں، خواتین، بچوں اور بیمار افراد کو ترجیحی بنیادوں پر نکالا جائے۔

وزیراعظم نے متعلقہ اداروں کو سیلاب کے بعد ممکنہ وبائی امراض سے بچاؤ کے لیے طبی کیمپ قائم کرنے کی ہدایت بھی جاری کی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے عوام سے اپیل کی کہ وہ متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور امدادی ٹیموں کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی امداد شفاف طریقے سے تقسیم کی جائے گی تاکہ ہر ضرورت مند تک بروقت پہنچ سکے۔

یہ ہدایات ایک ایسے وقت میں جاری کی گئی ہیں جب خیبر پختونخوا اور شمالی پاکستان کے دیگر علاقے شدید بارشوں، لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کی لپیٹ میں ہیں۔
وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی مشترکہ کوششوں کا مقصد نہ صرف فوری ریلیف فراہم کرنا ہے بلکہ متاثرین کی بحالی کے لیے بھی طویل مدتی منصوبہ بندی کرنا ہے۔

مزید پڑھیں

خیبر پختونخوا حکومت کا ہیلی کاپٹر باجوڑ میں امدادی مشن کے دوران کریش

خیبر پختونخوا میں کلاؤڈ برسٹ اور سیلابی ریلے — 4 اضلاع آفت زدہ قرار، 126 سے زائد جاں بحق

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button