تجارتی خبریں
Trending

سونے کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ

سونے کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ

پاکستان میں سونے کی قیمتوں کا بڑھتا ہوا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔ کاروباری ہفتے کے پانچویں روز بھی فی تولہ سونا 1200 روپے مہنگا ہو کر نئی بلند ترین سطح پر جا پہنچا۔ آج صرافہ مارکیٹ میں فی تولہ سونے کی قیمت 3 لاکھ 77 ہزار 900 روپے مقرر کی گئی۔

ماہرین کے مطابق، یہ پاکستان کی صرافہ مارکیٹ کی تاریخ میں سونے کی سب سے زیادہ قیمت ہے۔ پچھلے کئی ماہ سے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی اور عالمی مارکیٹ میں قیمتوں کے اتار چڑھاؤ کی وجہ سے سونے کی قیمت مسلسل اوپر جا رہی ہے۔

عالمی سطح پر بھی سونے کی قیمتوں میں تیزی دیکھی جا رہی ہے۔ دنیا بھر میں معاشی غیر یقینی صورتحال، افراط زر اور اسٹاک مارکیٹ کے غیر مستحکم حالات کی وجہ سے سرمایہ کار سونے کو محفوظ سرمایہ کاری سمجھ کر خرید رہے ہیں۔ یہی رجحان پاکستان میں بھی سونے کی قیمتوں کو بڑھا رہا ہے۔

پاکستان میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی مسلسل گرتی ہوئی قدر بھی سونے کی قیمتوں پر براہ راست اثر ڈال رہی ہے۔ درآمدی لاگت بڑھنے کی وجہ سے سونے کے ریٹ مسلسل اوپر جا رہے ہیں۔ صرافہ ایسوسی ایشن کے مطابق اگر کرنسی کے استحکام کے لیے اقدامات نہ کیے گئے تو قیمتیں مزید بڑھ سکتی ہیں۔

سونے کی قیمتوں میں اس ریکارڈ اضافے نے عام عوام اور خاص طور پر شادی بیاہ کے خواہشمند خاندانوں کے لیے مشکلات بڑھا دی ہیں۔ زیورات خریدنا متوسط طبقے کے لیے تقریباً ناممکن ہوتا جا رہا ہے۔ کئی جوڑے شادیوں کو مؤخر کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔

دوسری جانب، سرمایہ کاروں کے لیے یہ صورتحال فائدہ مند ثابت ہو رہی ہے۔ لوگ اپنی جمع پونجی کو سونے میں محفوظ کرنے کو ترجیح دے رہے ہیں تاکہ بڑھتی مہنگائی اور روپے کی گرتی قدر سے بچ سکیں۔

پاکستان میں سونے کی فی تولہ قیمت 3 لاکھ 77 ہزار 900 روپے کی بلند ترین سطح تک پہنچ جانا ملکی معیشت کے غیر مستحکم حالات کی عکاسی کرتا ہے۔ اگر ڈالر کے مقابلے میں روپے کو مستحکم نہ کیا گیا تو آنے والے دنوں میں سونے کی قیمت مزید بڑھنے کا خدشہ ہے

مزید خبریں

مشی خان کا دھماکہ خیز بیان: آدھی رات کو سڑکیں منی بنکاک کا منظر پیش کرتی ہیں۔

اداکارہ مشی خان نے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے معاشرے میں بڑھتی ہوئی فحاشی اور غیر اخلاقی سرگرمیوں پر سخت ردعمل ظاہر کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں رات کے اوقات میں سڑکیں ایک ایسے منظر کی عکاسی کرتی ہیں جو "منی بنکاک” جیسا لگتا ہے، اور اس پر کوئی روک تھام نہیں کی جاتی۔

اپنے بیان میں مشی خان نے کہا کہ وہ کئی ویڈیوز دیکھ چکی ہیں جن میں خواتین برقعے پہن کر سڑکوں پر کھڑی نظر آتی ہیں۔ ان کے مطابق، راولپنڈی اور اسلام آباد میں ٹرانس جینڈر افراد، لڑکیاں اور خواتین کھلے عام جنسی خدمات پیش کرتے ہیں۔

اداکارہ نے مزید کہا کہ شہروں میں مساج پارلرز بھی ایسے مراکز میں بدل چکے ہیں جہاں لڑکیاں ماسک پہن کر مردوں کو مساج فراہم کرتی ہیں، اور کئی افراد ان مقامات پر جانے سے گریز نہیں کرتے۔ انہوں نے وی آئی پی ہوٹلز میں جاری غیر اخلاقی سرگرمیوں پر بھی کڑی تنقید کی۔

مشی خان نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ سب کچھ کھلے عام ہو رہا ہے تو اس کی روک تھام کے لیے ایجنسیز اور ریاستی ادارے کیوں حرکت میں نہیں آتے۔ انہوں نے کہا کہ انہی غیر اخلاقی کاموں کے باعث معاشرے میں ایچ آئی وی سمیت کئی بیماریاں پھیل رہی ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button