
سلمان علی آغا: مڈل آرڈر بیٹنگ بہتر بنانا ہوگی، اب تک اپنی بہترین کارکردگی نہیں دکھاسکے
ایشیا کپ کے اہم میچ میں پاکستان نے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کو 41 رنز سے شکست دے کر سپر فور مرحلے کے لیے کوالیفائی کرلیا۔ کامیابی کے باوجود کپتان سلمان علی آغا نے اعتراف کیا کہ قومی ٹیم نے ابھی تک اپنی اصل کارکردگی پیش نہیں کی۔
سلمان علی آغا نے میچ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے خلاف سپر فور میچ بڑا امتحان ہوگا، مگر پاکستان تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بیٹنگ لائن بالخصوص مڈل آرڈر میں بہتری لانا ناگزیر ہے کیونکہ یہی وہ مرحلہ ہے جو کسی بھی ٹیم کی فتح یا شکست کا فیصلہ کرتا ہے۔
کپتان نے کہا کہ اوپنرز اکثر ٹیم کو اچھا آغاز دیتے ہیں لیکن مڈل اوورز میں وکٹیں کھونے سے بڑا ہدف مشکل ہو جاتا ہے۔
سلمان علی آغا نے زور دیا کہ اگر کھلاڑی اس حصے میں سمجھداری سے کھیلیں تو پاکستان باآسانی 170 رنز یا اس سے زیادہ کا ہدف بنا سکتا ہے، جو کسی بھی ٹیم کو دباؤ میں ڈالنے کے لیے کافی ہے۔
شاہین اور ابرار پر مکمل اعتماد
اپنے بیان میں سلمان علی آغا نے کہا کہ پاکستان کے پاس شاہین آفریدی جیسا میچ ونر بولر ہے جو کسی بھی وقت گیم کا نقشہ بدل سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ابرار احمد بھی لگاتار بہترین بولنگ کرتے ہوئے اہم مواقع پر ٹیم کو کامیابی دلا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر بیٹنگ یونٹ مستحکم ہو جائے تو پاکستان دنیا کی کسی بھی مضبوط ٹیم کو مات دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
یو اے ای کے کپتان محمد وسیم نے اپنی ٹیم کے بولرز کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان جیسی ٹیم کو محدود کرنے کا کریڈٹ بولرز کو جاتا ہے۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ اگرچہ ٹیم ٹورنامنٹ سے باہر ہوگئی، لیکن پاکستان جیسے حریف کے خلاف کھیلنے سے کھلاڑیوں کو قیمتی تجربہ ملا ہے۔
پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 147 رنز بنائے۔ جواب میں یو اے ای کی ٹیم 105 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔
پاکستان کی جانب سے بولرز نے شاندار کارکردگی دکھائی اور مسلسل وکٹیں لے کر حریف ٹیم کو دباؤ میں رکھا۔
اس کامیابی کے بعد پاکستان سپر فور مرحلے میں پہنچ گیا جہاں اسے بڑے چیلنجز کا سامنا کرنا ہے، خاص طور پر بھارت کے خلاف میچ شائقین کی توجہ کا مرکز ہوگا۔
ایشیا کپ کے اگلے میچ میں افغانستان اور سری لنکا آمنے سامنے ہوں گے۔ اس مقابلے کے بعد سپر فور کی مکمل صورتحال واضح ہو جائے گی۔
پاکستان نے یو اے ای کو شکست دے کر سپر فور میں جگہ تو بنا لی، مگر کپتان سلمان علی آغا کا بیان ظاہر کرتا ہے کہ ٹیم کی اصل کامیابی اس وقت ممکن ہوگی جب مڈل آرڈر بیٹنگ کو بہتر بنایا جائے۔ کرکٹ ماہرین کا بھی یہی کہنا ہے کہ پاکستان کو بڑے میچز جیتنے کے لیے اپنی بیٹنگ لائن خاص طور پر مڈل اوورز میں زیادہ ذمہ داری کے ساتھ کھیلنے کی ضرورت ہے۔
مزئد خبریں
اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے پر بحال کر دیا





