
ہانگ کانگ میں کارگو طیارہ سمندر میں گر کر تباہ، دو افراد جاں بحق
لینڈنگ کے دوران خوفناک حادثہ، طیارے کا پچھلا حصہ الگ ہو گیا
ہانگ کانگ کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پیش آنے والا خوفناک واقعہ ایوی ایشن کی تاریخ میں ایک اور المناک حادثے کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔
جمعے کے روز ایک کارگو طیارہ لینڈنگ کے دوران توازن کھو بیٹھا اور رن وے سے پھسل کر سمندر میں جا گرا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق حادثے کے نتیجے میں زمینی عملے کے دو ارکان جاں بحق ہوئے، تاہم طیارے میں سوار چاروں عملے کے ارکان محفوظ رہے۔
رن وے سے پھسل کر سمندر میں گرنے کا منظر
عینی شاہدین کے مطابق طیارہ لینڈنگ کے وقت شدید بارش اور کم مرئیت کے باعث رن وے پر توازن برقرار نہ رکھ سکا۔
طیارے نے رن وے کے آخری سرے پر کنٹرول کھو دیا اور سمندر میں جا کر ٹکرا گیا۔
حادثے کے بعد طیارے کا پچھلا حصہ مکمل طور پر الگ ہو گیا جبکہ اگلے حصے کو بھی شدید نقصان پہنچا۔
حادثے کی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئیں جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ طیارے کا ملبہ پانی میں تیر رہا ہے جبکہ ریسکیو اہلکار امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔
امدادی کارروائیاں اور عملے کی بحفاظت بازیابی
حادثے کے فوراً بعد ریسکیو ٹیموں، نیوی کے غوطہ خوروں اور ایئرپورٹ فائر بریگیڈ نے کارروائیاں شروع کر دیں۔
چاروں فضائی عملے کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے بحفاظت باہر نکالا گیا۔
ہانگ کانگ ایئرپورٹ اتھارٹی کے ترجمان کے مطابق طیارہ لینڈنگ کے فوراً بعد ریسکیو الرٹ جاری کر دیا گیا تھا جس کی بدولت عملے کی جانیں بچ گئیں۔
تاہم زمینی عملے کے دو افراد جو لینڈنگ زون کے قریب موجود تھے، حادثے کی زد میں آ کر موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔
تحقیقات شروع، ابتدائی رپورٹ میں موسم کو ذمہ دار قرار دیا گیا
ہانگ کانگ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی ہے۔
ابتدائی اندازوں کے مطابق لینڈنگ کے دوران تیز بارش، نم رن وے اور کم Visibility نے پائلٹ کے لیے حالات کو مزید مشکل بنا دیا۔
تحقیقاتی ٹیم نے بلیک باکس اور فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر تحویل میں لے لیا ہے تاکہ حادثے سے متعلق مزید شواہد اکٹھے کیے جا سکیں۔
رن وے عارضی طور پر بند، فلائٹس کی تاخیر
حادثے کے بعد ہانگ کانگ ایئرپورٹ انتظامیہ نے فوری طور پر رن وے کو بند کر دیا اور متبادل راستوں سے فلائٹس کی روانگی کا انتظام کیا۔
ایئرپورٹ حکام کا کہنا ہے کہ حادثے کے مقام کو صاف کرنے اور حفاظتی معائنہ مکمل ہونے کے بعد ہی معمولات بحال کیے جائیں گے۔
ایئرپورٹ انتظامیہ اور حکومت کا مؤقف
ہانگ کانگ ایئرپورٹ اتھارٹی نے اپنے بیان میں کہا:
“یہ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے۔ ہماری ہمدردیاں ان دو اہلکاروں کے خاندانوں کے ساتھ ہیں جو حادثے میں جان کی بازی ہار گئے۔”
ترجمان نے مزید کہا کہ حکومت متاثرہ خاندانوں کو ہر ممکن مدد فراہم کرے گی اور آئندہ ایسے واقعات سے بچاؤ کے لیے حفاظتی اقدامات مزید سخت کیے جائیں گے۔
خراب موسم اور حفاظتی اقدامات
موسمیاتی محکمے کے مطابق حادثے کے وقت ہانگ کانگ میں بارش، تیز ہوا اور کم مرئیت کے حالات تھے۔
ایوی ایشن ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے حالات میں بھاری وزن کے کارگو طیاروں کو لینڈنگ میں زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔
ایئرپورٹ حکام نے آئندہ کے لیے رن وے واٹر ڈرینیج سسٹم اور سلیپ مانیٹرنگ سینسرز کو اپ گریڈ کرنے کا اعلان کیا ہے تاکہ طیاروں کے پھسلنے کے خدشات کم کیے جا سکیں۔
بین الاقوامی ایوی ایشن تنظیم (ICAO) نے واقعے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہانگ کانگ کا ایئرپورٹ دنیا کے مصروف ترین ہوائی اڈوں میں شامل ہے، جہاں ہر سال لاکھوں پروازیں اترتی ہیں، اس لیے سیفٹی پروٹوکول کا ازسرِ نو جائزہ لینا ضروری ہے۔
ہانگ کانگ میں پیش آنے والا یہ حادثہ ایک واضح پیغام ہے کہ ایوی ایشن سیفٹی اور موسمی حالات کی مانیٹرنگ میں معمولی کوتاہی بھی بڑے سانحے کا باعث بن سکتی ہے۔
اگرچہ طیارے کا عملہ محفوظ رہا، مگر دو قیمتی جانوں کا ضیاع یاد دہانی ہے کہ محفوظ پرواز کے لیے ہر چھوٹی تفصیل اہم ہوتی ہے۔
مزید خبریں
پاکستان جلد چاند پر پہلا روبوٹ بھیجنے کیلئے تیار — سپارکو کا نیا خلائی مشن 2028 میں روانہ





