
"دفتر خارجہ: بھارت کا پاکستان اور بھارت میں کرکٹ میچز سے انکار افسوسناک اقدام”
اسلام آباد میں دفتر خارجہ کے ترجمان نے بھارتی فیصلے پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کا اپنی ٹیم کو پاکستان آنے نہ دینا اور پاکستانی ٹیم کو بھارت میں کھیلنے سے روکنا غیر کھیل دوست رویہ ہے۔ پاکستان ہمیشہ سے یہ مؤقف رکھتا آیا ہے کہ کھیل اور سیاست کو آپس میں نہیں ملانا چاہیے۔
پاکستان کا مؤقف: کھیل کو سیاست سے الگ رکھا جائے
ترجمان دفتر خارجہ نے پریس بریفنگ میں کہا کہ بھارت کی جانب سے اپنی ٹیم کو پاکستان آنے کی اجازت نہ دینا اور پاکستانی ٹیم کو بھارت میں کھیلنے سے روکنے کا فیصلہ افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ کھیل کے ذریعے امن اور تعاون کو فروغ دیا ہے۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی رویہ کھیل کے فروغ کے بجائے سیاسی مفادات کی عکاسی کرتا ہے، جو نہ صرف دونوں ممالک کے شائقین کرکٹ کے لیے مایوس کن ہے بلکہ بین الاقوامی کھیلوں کے لیے بھی ایک منفی مثال ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ بھارت نے اپنی ٹیم کو پاکستان کے خلاف نیوٹرل وینیو پر کھیلنے کی اجازت دی ہے۔ اس فیصلے کے بعد بھارتی ٹیم پاکستان کی سرزمین پر کھیلنے کے بجائے کسی تیسرے ملک میں میچز کھیلے گی۔
پاکستانی مؤقف کے مطابق یہ رویہ ایشیا کپ 2025 اور دیگر دوطرفہ سیریز پر بھی اثر انداز ہو سکتا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (PCB) اور شائقین اس صورتحال کو کھیل کے لیے نقصان دہ قرار دے رہے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے زور دیا کہ پاکستان کرکٹ کے میدان کو سیاست سے پاک رکھنا چاہتا ہے۔ ماضی میں بھی پاکستان نے مختلف ممالک کو کرکٹ کھیلنے کے لیے مدعو کیا اور ان کی حفاظت کے لیے بہترین انتظامات کیے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام اور حکومت کھیلوں کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہیں، لیکن بھارت کی جانب سے اس طرح کے فیصلے خطے میں کھیل کے مثبت ماحول کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ مقابلے دنیا بھر میں کروڑوں شائقین کی توجہ کا مرکز بنتے ہیں۔ دونوں ٹیموں کے درمیان ہر میچ کو "ہائی وولٹیج مقابلہ” کہا جاتا ہے۔ تاہم بھارت کی پالیسی شائقین کے خوابوں کو توڑ رہی ہے۔
کھیل کے ماہرین کا ماننا ہے کہ جب کھیل کو سیاست میں ملوث کیا جائے تو اس سے نہ صرف کھیل کا نقصان ہوتا ہے بلکہ دونوں ملکوں کے تعلقات بھی مزید کشیدہ ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان بار بار دنیا کو یہ پیغام دیتا آیا ہے کہ کھیل اور سیاست کو الگ الگ رکھا جانا چاہیے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ اور کرکٹ بورڈ کا ماننا ہے کہ عالمی اداروں جیسے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (ICC) کو اس معاملے میں مداخلت کرنی چاہیے۔ اگر ایک ملک بار بار کھیل کو سیاست کی بھینٹ چڑھاتا ہے تو یہ کھیل کے عالمی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے۔
مزید پڑھیں
بلند ترین امریکی ٹیرف کے باوجود بھارت اور روس میں تجارتی تعلقات پر اتفاق




