قومی
Trending

دریائے چناب میں اونچے درجے کا سیلاب، مظفر گڑھ اور گردونواح کے سیکڑوں دیہات زیرِ آب

دریائے چناب میں اونچے درجے کا سیلاب، مظفر گڑھ اور گردونواح کے سیکڑوں دیہات زیرِ آب

دریائے چناب میں اونچے درجے کے سیلاب کے باعث مظفر گڑھ کے سیکڑوں دیہات پانی میں ڈوب گئے۔ متاثرہ علاقوں میں لوگوں کی بڑی تعداد نقل مکانی کر کے محفوظ مقامات کی جانب جا رہی ہے۔

پولیس اور ریسکیو ذرائع کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں ایک ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔

  • ریسکیو آپریشنز رنگپور، دوآبہ، سنکی، خان گڑھ، وہیلاں والی، بنڈہ اسحاق اور عظمت پور میں جاری ہیں۔

  • ضلع بھر میں ریسکیو کی 32 کشتیاں اور پولیس کی 8 کشتیاں تعینات ہیں۔

  • فوج، وائلڈ لائف اور مقامی رضاکار بھی امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے رہے ہیں۔


پنجاب کے دیگر اضلاع میں صورتحال

اوکاڑہ کی ضلعی انتظامیہ نے بتایا کہ دریائے راوی اور دریائے ستلج میں بھی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔

  • 32 دیہات کے سرکاری و نجی اسکولوں کی چھٹیوں میں 8 تا 14 ستمبر تک توسیع کردی گئی ہے۔

  • ملتان کے جلال پور پیروالا میں مقامی بند ٹوٹنے سے درجنوں بستیاں زیرِ آب آگئیں اور شہر میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔


پی ڈی ایم اے کی وارننگ

ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق:

  • دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔

  • سلیمانکی اور شاہدرہ کے مقامات پر بھی پانی کی سطح بلند ہے۔

  • دریائے چناب میں خانکی ہیڈ ورکس پر نچلے درجے جبکہ ہیڈ سدھنائی پر اونچے درجے کا سیلاب ہے۔

مزید کہا گیا ہے کہ 9 ستمبر تک پنجاب کے دریاؤں میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے کیونکہ بالائی علاقوں میں مسلسل بارشوں کے باعث پانی کے بہاؤ میں اضافہ متوقع ہے۔


موسمیاتی ماہرین کی تشویش

ماہرین کے مطابق پاکستان مسلسل کلائمیٹ چینج کے خطرات سے دوچار ہے اور بارشوں کا غیر معمولی نظام سیلابی صورتحال کو مزید بگاڑ سکتا ہے۔ متاثرہ علاقوں میں فوری بحالی اور مزید نقصانات سے بچنے کے لیے ہنگامی اقدامات ناگزیر ہی

مزید خبریں

مکمل چاند گرہن: پاکستان سمیت دنیا بھر میں 7 ارب افراد نے حیرت انگیز نظارہ کیا

7 ستمبر 2025 کو دنیا بھر میں ایک نایاب اور شاندار فلکیاتی منظر دیکھنے کو ملا۔ مکمل چاند گرہن کے اس مظاہرے کو پاکستان سمیت مختلف ممالک میں تقریباً 7 ارب افراد نے براہِ راست دیکھا۔


چاند گرہن کب اور کیسے شروع ہوا؟

  • رات 9 بجکر 27 منٹ پر چاند کو جزوی گرہن لگنا شروع ہوا۔

  • 10 بجکر 31 منٹ پر زمین سورج اور چاند کے درمیان آگئی اور مکمل گرہن کا آغاز ہوا۔

  • گرہن اپنے عروج پر 11 بجکر 12 منٹ پر پہنچا۔

  • جزوی گرہن کا اختتام رات 12 بجکر 57 منٹ پر ہوا۔

  • جبکہ مکمل طور پر گرہن کا اختتام 8 ستمبر کی رات ایک بجکر 55 منٹ پر ہوگیا۔

پاکستان میں بھی لوگوں نے اس نایاب فلکیاتی مظاہرے کو دیکھا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق، آئندہ 18 ستمبر کو جزوی چاند گرہن ہوگا جس کا مشاہدہ بھی پاکستان میں کیا جا سکے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button