
بھارت: دریائے جمنا میں پانی خطرناک حد تک بلند، نئی دہلی میں ریلیف کیمپس بھی زیر آب
بھارت میں جاری شدید بارشوں اور بیراج سے چھوڑے گئے پانی نے دریائے جمنا میں خطرناک سیلابی صورتحال پیدا کر دی ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ہتھنی کنڈ بیراج سے بڑی مقدار میں پانی چھوڑنے کے بعد دریا کی سطح 207 میٹر تک بلند ہو گئی ہے۔ یہ سطح 1963 میں ریکارڈ رکھنے کے آغاز کے بعد سے تیسری بلند ترین سطح ہے۔
یہ صورتحال نہ صرف دہلی بلکہ قریبی علاقوں کے لیے بھی خطرہ بن گئی ہے۔
سیلابی پانی کے باعث نئی دہلی کے نشیبی علاقوں میں قائم ریلیف کیمپس بھی ڈوب گئے۔ ہزاروں افراد جو پہلے ہی اپنے گھروں سے بے دخل ہوئے تھے، اب دوبارہ مشکلات کا شکار ہیں۔
حکام کے مطابق اب تک 12 ہزار کے قریب لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ متاثرین میں زیادہ تر دہلی کے کنارے آباد غریب طبقہ شامل ہے جو پہلے ہی بنیادی سہولیات سے محروم تھے۔
بارشوں اور سیلابی صورتحال کے اثرات
گزشتہ روز دہلی اور اطراف میں ہونے والی تیز بارش نے حالات مزید بگاڑ دیے۔
کئی سڑکیں اور بازار پانی میں ڈوب گئے۔
ٹریفک کا نظام مفلوج ہوگیا۔
گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔
یہ صورتحال شہریوں کے لیے مشکلات کا باعث بن رہی ہے، جبکہ حکام کو خدشہ ہے کہ آئندہ دنوں میں مزید بارشوں سے صورتحال مزید خراب ہوسکتی ہے۔
بھارت میں 1963 سے دریاؤں کی سطح کا باقاعدہ ریکارڈ رکھا جا رہا ہے۔ اس دوران جمنا کی سطح کئی بار خطرناک حد تک بلند ہوئی۔
حال ہی میں یہ بھی دیکھا گیا کہ جمنا کا پانی 45 سال بعد تاج محل کی دیواروں تک جا پہنچا۔
یہ شواہد اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ موسمیاتی تبدیلیوں اور بے تحاشا بارشوں نے دریا کے بہاؤ کو غیر معمولی حد تک متاثر کیا ہے۔
متاثرہ آبادی کے لیے کھانے پینے اور پناہ گاہوں کا انتظام ایک بڑا چیلنج ہے۔ مقامی حکومت نے فوج اور ریسکیو اداروں کو الرٹ کر دیا ہے تاکہ ضرورت پڑنے پر بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا جا سکے۔
تاہم، متاثرین کا کہنا ہے کہ ریلیف کی سہولیات ناکافی ہیں۔ بہت سے لوگ اپنے گھروں کو چھوڑنے پر مجبور ہیں جبکہ روزگار کے مواقع بھی متاثر ہوئے ہیں۔
مزیدخبریں
بھارت نے پاکستان کو دریائے ستلج میں اونچے درجے کے سیلاب سے آگاہ کردیا، حکومت نے فلڈ الرٹ جاری کردیا
اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن نے پاکستان کو اطلاع دی ہے کہ دریائے ستلج میں ہریکے زیریں اور فیروزپور زیریں کے مقامات پر اونچے درجے کا سیلاب متوقع ہے۔ اس پیشگی اطلاع کے بعد وزارتِ آبی وسائل نے فوری طور پر فلڈ الرٹ جاری کرتے ہوئے تمام متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کردی۔
بھارت کی فراہم کردہ معلومات کے مطابق دریائے ستلج میں پانی کی سطح تیزی سے بلند ہو رہی ہے، جس کے باعث نچلے علاقوں میں خطرناک حد تک سیلابی کیفیت پیدا ہو سکتی ہے۔ پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ سیلابی ریلے کی شدت اور اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہنگامی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
بھارتی مراسلے میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ دریائے توی میں مقبوضہ جموں کے مقام پر بھی اونچے درجے کے سیلاب کی اطلاع ملی ہے، جو خطے کے لیے مزید خطرناک صورتحال پیدا کر سکتا ہے۔




