عالمی
Trending

امریکا کے دباؤ پر بھارت کا یوٹرن — روس سے تیل نہ خریدنے کی یقین دہانی

امریکا کے دباؤ پر بھارت کا یوٹرن — روس سے تیل نہ خریدنے کی یقین دہانی

بھارتی حکومت پر امریکی تجارتی دباؤ کارگر ثابت ہوا

واشنگٹن کی جانب سے بھاری ٹیرف کے نفاذ کے بعد نئی دہلی نے روس سے تیل نہ خریدنے کی یقین دہانی کرادی ہے۔


ڈونلڈ ٹرمپ کا بیان — “مودی نے روسی تیل بند کرنے کا وعدہ کیا”

اوول آفس میں امریکی صدر کا انکشاف

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا
کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے انہیں یقین دلایا ہے کہ بھارت جلد روس سے تیل کی درآمد بند کر دے گا۔

صدر ٹرمپ کے مطابق،
وہ بھارت کی روسی تیل پر انحصار سے خوش نہیں تھے،
مگر اب یہ معاملہ بات چیت کے ذریعے حل ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ “بھارت فوری طور پر درآمد نہیں روک سکتا،
لیکن مستقبل قریب میں یہ عمل مکمل طور پر ختم کر دے گا۔”


امریکا کا 50 فیصد ٹیرف — بھارت کی کمزور پوزیشن بے نقاب

ٹرمپ: “بھارت اچھا تجارتی پارٹنر نہیں ہے”

امریکی صدر نے روس سے تیل کی خریداری جاری رکھنے پر
بھارت پر اضافی 25 فیصد ٹیرف لگا کر
مجموعی ٹیرف 50 فیصد تک بڑھا دیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ بھارت اپنی تجارت سے روس کو مالی فائدہ پہنچا رہا ہے،
اور اسی تیل کی آمدنی سے روس اپنی فوجی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ
“بھارت روسی تیل سے منافع بھی کماتا ہے،
مگر اسے پرواہ نہیں کہ یوکرین میں کیا ہو رہا ہے۔”

مودی سرکار کے لیے نیا چیلنج — توانائی کے ذرائع میں تبدیلی

امریکی دباؤ کے نتیجے میں مودی حکومت کے لیے ایک بڑا امتحان کھڑا ہوگیا ہے۔
بھارت اپنی توانائی کی ضروریات کے لیے روس پر انحصار کرتا ہے،
لیکن اب اسے متبادل ذرائع کی تلاش تیز کرنی پڑے گی۔

روس سے سستا خام تیل بھارت کے لیے معاشی طور پر فائدہ مند تھا،
مگر واشنگٹن کی پابندیاں اور تجارتی دباؤ نے مودی حکومت کو پالیسی بدلنے پر مجبور کر دیا ہے۔


ایپل کمپنی کو بھی تنبیہ — “بھارت میں آئی فونز مت بناؤ”

ڈونلڈ ٹرمپ نے گفتگو کے دوران ٹیکنالوجی کمپنی ایپل کا بھی ذکر کیا۔
انہوں نے واضح کیا کہ امریکی کمپنیوں کو
بھارت میں مصنوعات تیار کرنے کے بجائے
امریکا میں پیداوار بڑھانی چاہیے۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ
“ہم اپنی روزگار کے مواقع بیرون ملک نہیں بھیج سکتے،
اب وقت ہے کہ ایپل اپنے پروڈکشن یونٹس واپس امریکا لائے۔”


عالمی ماہرین کی رائے — واشنگٹن کی حکمتِ عملی کامیاب

بین الاقوامی تجزیہ کاروں کے مطابق
امریکا کی سخت پالیسی نے بھارت کو فیصلہ بدلنے پر مجبور کر دیا ہے۔
یہ قدم واشنگٹن کی اس بڑی حکمتِ عملی کا حصہ ہے
جس کا مقصد روس کے معاشی اثرات کو محدود کرنا ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ
بھارت کے لیے امریکا اور روس دونوں کے ساتھ تعلقات برقرار رکھنا اب مزید مشکل ہو جائے گا۔

مودی حکومت کو ایک طرف امریکا کے ساتھ تجارتی تعلقات بچانے ہیں
اور دوسری جانب روس جیسے پرانے شراکت دار کو ناراض بھی نہیں کرنا۔

مزید خبریں

برطانوی اخبار کا انکشاف: ڈونلڈ ٹرمپ کو سنبھالنا صرف پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف کو آتا ہے — دی گارڈین

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button