
گلگت بلتستان میں تباہ کن سیلاب: 10 افراد جاں بحق، درجنوں زخمی اور متعدد علاقے متاثر
گلگت: گلگت بلتستان شدید بارشوں کے بعد آنے والے خوفناک سیلاب کی لپیٹ میں آگیا، جس کے نتیجے میں 10 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے۔ متاثرین میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں، جبکہ کئی علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
غذر اور دیامر سب سے زیادہ متاثر
ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق کے مطابق، ضلع غذر میں سیلاب سب سے زیادہ تباہ کن ثابت ہوا جہاں 8 افراد جان کی بازی ہار گئے اور 2 شدید زخمی ہوئے۔
دیامر میں بھی تباہی کا سلسلہ جاری رہا، جہاں 2 بہن بھائی سیلابی ریلے میں بہہ گئے اور 2 مزید افراد زخمی ہوئے۔
درجنوں مقامات پر سیلابی صورتحال
ضلعی انتظامیہ کے مطابق، صرف غذر میں 37 مختلف مقامات پر سیلابی صورتحال پیدا ہو چکی ہے۔ مقامی آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لیے ریسکیو ٹیمیں مسلسل کام کر رہی ہیں، لیکن دشوار گزار پہاڑی راستے اور موسمی حالات ریسکیو آپریشن کو سست کر رہے ہیں۔
شاہراہیں اور رابطہ سڑکیں متاثر
سیلاب کے باعث اہم شاہراہوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
گندلو کے مقام پر شاہراہِ ریشم کو نقصان پہنچا، تاہم مرمت کے بعد ٹریفک جزوی طور پر بحال کر دی گئی ہے۔
بابوسر لوشی کے مقام پر بھی سڑک متاثر ہوئی تھی، جسے ریسکیو ٹیموں کی کوششوں سے کھول دیا گیا۔
یہ سڑکیں گلگت بلتستان کو دیگر صوبوں سے ملانے کے لیے انتہائی اہمیت رکھتی ہیں، اور ان کی بندش سے امدادی سامان کی ترسیل میں رکاوٹ پیش آئی۔
حکومت اور ریسکیو اداروں کی کارروائیاں
فیض اللہ فراق نے بتایا کہ ضلعی انتظامیہ، پولیس، گلگت بلتستان اسکاوٹس اور دیگر ادارے مشترکہ طور پر ریسکیو اور ریلیف آپریشن میں مصروف ہیں۔
متاثرہ علاقوں میں خیمے، کمبل اور کھانے پینے کی اشیاء پہنچائی جا رہی ہیں۔
طبی ٹیمیں زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کر رہی ہیں۔
متاثرہ خاندانوں کے لیے عارضی رہائش گاہیں قائم کی جا رہی ہیں۔
مقامی آبادی مشکلات کا شکار
سیلاب سے متاثرہ مکین نہ صرف اپنے پیاروں کے نقصان کا صدمہ سہہ رہے ہیں بلکہ کھانے پینے، پانی، بجلی اور دیگر بنیادی سہولیات کی کمی سے بھی دوچار ہیں۔
کئی دیہات مکمل طور پر کٹ گئے ہیں، جس کی وجہ سے ان تک امدادی سامان پہنچانے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
ماہرین موسمیات کے مطابق، گلگت بلتستان میں اگلے چند دنوں تک بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے، جس سے مزید لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کے خدشات بڑھ سکتے ہیں۔
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے متاثرہ خاندانوں سے اظہارِ افسوس کرتے ہوئے ریسکیو آپریشن کو تیز کرنے اور متاثرین کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ "یہ ایک بڑا قدرتی چیلنج ہے، لیکن حکومت متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔”
مزید پڑھیں
سکھر میں شوہر کی بہادری: مکے اور لاتوں سے مگرمچھ کا مقابلہ، بیوی کو بچا لیا




