
پنجاب اور خیبر پختونخوا میں بارشوں کا نیا سلسلہ، ندی نالے بپھر گئے، سیلابی خطرات بڑھ گئے
مون سون کے ساتویں اسپیل کے زیرِ اثر پنجاب اور خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں بارشوں کا نیا سلسلہ شروع ہوچکا ہے، جس نے شہری زندگی کو متاثر کرنے کے ساتھ ساتھ سیلابی خطرات میں بھی اضافہ کر دیا ہے۔ بارش کے بعد ندی نالوں میں طغیانی پیدا ہوگئی ہے اور کئی نشیبی علاقے زیرِ آب آگئے ہیں۔
چکوال میں بارش سے نظام زندگی مفلوج
پنجاب کے ضلع چکوال میں تین گھنٹوں تک جاری رہنے والی موسلا دھار بارش کے باعث درجنوں فیڈرز ٹرپ کر گئے اور متعدد علاقے بجلی سے محروم ہوگئے۔ ضلعی انتظامیہ نے فوری طور پر الرٹ جاری کرتے ہوئے شہریوں کو ندی نالوں اور برساتی پانی کے قریب جانے سے منع کر دیا ہے۔ کلر کہار سمیت کئی مقامات پر نشیبی علاقے مکمل طور پر زیرِ آب آچکے ہیں۔
ملتان، جھنگ اور کبیر والا میں موسم خوشگوار مگر خدشات برقرار
ملتان، جھنگ اور کبیر والا میں بارش کے بعد گرمی کا زور ٹوٹ گیا اور موسم خوشگوار ہوگیا۔ تاہم انتظامیہ کے مطابق مسلسل بارش کی صورت میں دریاؤں اور نہروں میں پانی کی سطح بلند ہوسکتی ہے، جس سے نشیبی علاقوں میں خطرات بڑھ سکتے ہیں۔
خیبر پختونخوا
میں بارشوں سے ریلیف سرگرمیاں متاثر
خیبر پختونخوا کے ضلع بونیر، جو پہلے ہی حالیہ بارشوں سے بری طرح متاثر ہوا تھا، وہاں بارشوں کا نیا سلسلہ شروع ہونے سے ریلیف آپریشن میں رکاوٹیں پیدا ہوگئیں۔ مقامی انتظامیہ کے مطابق شدید بارش کی وجہ سے کئی عارضی پل ٹوٹنے کے خدشات ہیں، جن کے ذریعے متاثرہ دیہات کو مرکزی شاہراہوں سے ملایا گیا تھا۔
پشاور اور مردان میں پانی گھروں میں داخل
پشاور میں کوہاٹ روڈ، گل آباد نوتھیا، چارسدہ روڈ اور گلبرگ سمیت کئی علاقوں میں بارش کے پانی نے گھروں اور دکانوں کا رخ کر لیا ہے۔ مردان میں بھی نکاسی آب کے ناقص نظام کے باعث پانی گلیوں اور بازاروں میں کھڑا ہوگیا ہے، جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے خبردار کیا ہے کہ مون سون بارشوں کا سلسلہ ستمبر کے ابتدائی دنوں تک جاری رہے گا۔ ادارے کے مطابق آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران خیبر پختونخوا کے چترال، دیر اور چارسدہ سمیت آزاد کشمیر کے نیلم، پونچھ اور باغ میں سیلابی خطرات بڑھ سکتے ہیں۔
سندھ میں بھی بارشوں کے اثرات نمایاں
محکمہ موسمیات کے مطابق سندھ کے ضلع تھرپارکر کی تحصیل ڈیپلو میں گزشتہ رات 112 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، جس کے بعد شہر کے کئی علاقے زیرِ آب آگئے۔ مقامی میونسپل کمیٹی کے مطابق پانی کی نکاسی کے لیے پمپنگ مشینیں لگائی گئی ہیں مگر ابھی تک کئی سڑکیں متاثر ہیں۔
آزاد کشمیر میں بارش کا سلسلہ جاری
آزاد کشمیر کی وادی نیلم سمیت شونٹر ویلی اور اڑنگ کیل جیسے سیاحتی مقامات پر وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ متاثرہ سڑکوں اور پلوں کی بحالی پر کام تیزی سے جاری ہے جبکہ مرکزی شاہراہِ نیلم تاوبٹ تک جزوی طور پر بحال کردی گئی ہے۔
پنجاب اور خیبر پختونخوا میں جاری بارشوں نے ایک مرتبہ پھر سیلابی خطرات کو جنم دے دیا ہے۔ انتظامیہ اور متعلقہ اداروں نے عوام کو الرٹ رہنے اور غیر ضروری طور پر ندی نالوں کے قریب جانے سے گریز کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ ماہرین کے مطابق آنے والے دن مون سون کے حوالے سے نہایت اہم ہیں اور شہریوں کو محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں
سیلاب متاثرین کیلئے نئی بستیاں آباد کی جائیں گی، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا اعلان
خیبر پختونخوا میں کلاؤڈ برسٹ اور سیلابی ریلے — 4 اضلاع آفت زدہ قرار، 126 سے زائد جاں بحق




