
پاکستان میں سونے کی قیمت میں نمایاں اضافہ
کراچی: پاکستان میں مہنگائی کی بلند شرح اور عالمی مارکیٹ میں قیمتوں میں ردوبدل کے باعث سونے کی فی تولہ قیمت میں ایک بار پھر اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق جمعہ کو ملک بھر میں فی تولہ سونے کی قیمت 2 ہزار روپے اضافے کے بعد 3 لاکھ 57 ہزار 200 روپے ہوگئی۔ اس کے علاوہ 10 گرام سونے کی قیمت بھی 1715 روپے بڑھ کر 3 لاکھ 6 ہزار 241 روپے تک پہنچ گئی ہے۔
پاکستانی مارکیٹ میں سونے کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ عالمی سطح پر بھی سونا مہنگا ہوا ہے۔ عالمی بازار میں سونے کی قیمت 20 ڈالر اضافے کے بعد فی اونس 3345 ڈالر پر ٹریڈ ہورہی ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ اضافہ ڈالر کی طلب میں کمی اور عالمی معاشی خدشات کے پیش نظر سامنے آیا ہے۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ سونے کی قیمت میں اضافے کی بڑی وجوہات درج ذیل ہیں:
ڈالر کی اونچی قیمت: پاکستان میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی براہ راست سونے کی قیمت پر اثر ڈالتی ہے۔
مہنگائی کا دباؤ: ملکی سطح پر مہنگائی کی بلند شرح عوام کو سرمایہ کاری کے محفوظ مواقع تلاش کرنے پر مجبور کرتی ہے اور سونا اس میں اولین انتخاب ہے۔
عالمی مارکیٹ کا رجحان: بین الاقوامی سطح پر سونے کی قیمت بڑھنے سے پاکستانی مارکیٹ میں بھی فوری ردعمل سامنے آتا ہے۔
سرمایہ کاروں کی دلچسپی: غیر یقینی معاشی صورتحال میں سرمایہ کار اپنی رقوم کو سونے میں محفوظ کرتے ہیں جس سے طلب میں اضافہ اور قیمتیں اوپر چلی جاتی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر عالمی سطح پر سیاسی اور معاشی غیر یقینی صورتحال برقرار رہی تو سونے کی قیمتیں مزید اوپر جا سکتی ہیں۔ پاکستان میں بھی روپے کی قدر میں استحکام نہ آنے کی وجہ سے اگلے چند ہفتوں میں فی تولہ سونے کی قیمت 3 لاکھ 60 ہزار روپے سے اوپر جا سکتی ہے۔
تاہم اگر ڈالر کی قدر میں کمی آتی ہے یا عالمی مارکیٹ میں سونے کی طلب کم ہوتی ہے تو قیمتیں نیچے آنے کا امکان بھی موجود ہے۔
مالیاتی ماہرین کے مطابق سرمایہ کاروں کو اس وقت سونا خریدنے میں احتیاط برتنی چاہیے کیونکہ قیمتیں پہلے ہی بلند ترین سطح پر ہیں۔ مختصر مدت میں مزید اضافہ ممکن ہے، لیکن طویل مدت میں مارکیٹ میں کمی بھی آسکتی ہے۔ اس لیے سونا خریدنے کا فیصلہ سوچ سمجھ کر کرنا چاہیے۔
مزید پڑھیں
جمعہ کی نماز ترک کرنے پر 2 سال قید اور بھاری جرمانے کا اعلان




