
روس یوکرین تنازع: ٹرمپ کی پیوٹن سے ملاقات کے بعد زیلنسکی کو بھی مذاکرات کی دعوت
امریکی صدر کا مؤقف: "جنگ کا خاتمہ صرف امن معاہدے سے ممکن ہے”
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس یوکرین تنازع کے حل پر بات چیت کے لیے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ الاسکا میں اہم ملاقات کے بعد یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی کو بھی مذاکرات کے لیے مدعو کر لیا۔ اس پیش رفت کو جنگ کے خاتمے کے لیے ایک بڑی سفارتی کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔
حالیہ دنوں میں امریکا کے الاسکا کے جوائنٹ بیس ایلمینڈورف-رچرڈسن (JBER) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے درمیان تقریباً چار گھنٹے تک ملاقات ہوئی۔ اس ملاقات کو دونوں رہنماؤں نے "تعمیری” قرار دیا۔
ٹرمپ کے مطابق اس ملاقات کا مقصد روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کو ختم کرنے کی عملی کوششوں کو آگے بڑھانا تھا۔
زیلنسکی کو مذاکرات کی دعوت
روس کے صدر سے ملاقات کے بعد امریکی صدر ٹرمپ نے یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی سے بھی ٹیلیفونک رابطہ کیا۔ اس گفتگو کے بعد اعلان کیا گیا کہ زیلنسکی پیر کے روز واشنگٹن میں امریکی صدر سے ملاقات کے لیے اوول آفس آئیں گے۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ:
"اگر یہ ملاقات کامیاب رہی تو روسی صدر پیوٹن کے ساتھ ایک اور ملاقات کا وقت طے کیا جائے گا۔”
امن معاہدے کی اہمیت پر زور
ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ روس یوکرین جنگ کا مستقل حل صرف ایک "امن معاہدہ” ہے۔ ان کے مطابق:
عارضی جنگ بندی سے مسئلہ حل نہیں ہو گا۔
براہِ راست مذاکرات اور تحریری امن معاہدہ ضروری ہے۔
صرف امن معاہدہ ہی روس اور یوکرین کے درمیان جاری اس خوفناک جنگ کو ختم کر سکتا ہے۔
عالمی برادری اس پیش رفت کو گہری نظر سے دیکھ رہی ہے۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ امریکا کی جانب سے دونوں ممالک کو ایک ہی وقت میں مذاکرات کی میز پر لانا ایک بڑا سفارتی قدم ہے۔
روس اور یوکرین کے درمیان جاری تنازع نے نہ صرف خطے میں عدم استحکام پیدا کیا ہے بلکہ عالمی سطح پر توانائی اور خوراک کے بحران کو بھی جنم دیا ہے۔
روس یوکرین تنازع کئی برسوں سے جاری ہے اور اب تک ہزاروں جانوں کا نقصان ہو چکا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی یہ کوشش اگر کامیاب ہو جاتی ہے تو یہ عالمی امن کی بحالی کے لیے ایک تاریخی موقع ہو سکتا ہے۔ اب سب کی نظریں واشنگٹن میں ہونے والی ٹرمپ اور زیلنسکی کی ملاقات پر لگی ہیں، جس کے نتائج جنگ کے مستقبل کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں
پیوٹن نے ٹرمپ سے متحدہ عرب امارات میں ملاقات کا اشارہ دے دیا
بھارت اور چین کے درمیان 5 سال بعد سرحدی تجارت کی بحالی پر مذاکرات شروع




