
مشی خان کا دھماکہ خیز بیان: آدھی رات کو سڑکیں منی بنکاک کا منظر پیش کرتی ہیں
اداکارہ مشی خان نے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے معاشرے میں بڑھتی ہوئی فحاشی اور غیر اخلاقی سرگرمیوں پر سخت ردعمل ظاہر کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں رات کے اوقات میں سڑکیں ایک ایسے منظر کی عکاسی کرتی ہیں جو "منی بنکاک” جیسا لگتا ہے، اور اس پر کوئی روک تھام نہیں کی جاتی۔
اپنے بیان میں مشی خان نے کہا کہ وہ کئی ویڈیوز دیکھ چکی ہیں جن میں خواتین برقعے پہن کر سڑکوں پر کھڑی نظر آتی ہیں۔ ان کے مطابق، راولپنڈی اور اسلام آباد میں ٹرانس جینڈر افراد، لڑکیاں اور خواتین کھلے عام جنسی خدمات پیش کرتے ہیں۔
اداکارہ نے مزید کہا کہ شہروں میں مساج پارلرز بھی ایسے مراکز میں بدل چکے ہیں جہاں لڑکیاں ماسک پہن کر مردوں کو مساج فراہم کرتی ہیں، اور کئی افراد ان مقامات پر جانے سے گریز نہیں کرتے۔ انہوں نے وی آئی پی ہوٹلز میں جاری غیر اخلاقی سرگرمیوں پر بھی کڑی تنقید کی۔
مشی خان نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ سب کچھ کھلے عام ہو رہا ہے تو اس کی روک تھام کے لیے ایجنسیز اور ریاستی ادارے کیوں حرکت میں نہیں آتے۔ انہوں نے کہا کہ انہی غیر اخلاقی کاموں کے باعث معاشرے میں ایچ آئی وی سمیت کئی بیماریاں پھیل رہی ہیں۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ ہم جب بھی کسی بڑی آفت جیسے سیلاب کا شکار ہوتے ہیں تو شکوہ کرتے ہیں کہ یہ کیوں آیا۔ لیکن سب سے پہلے ہمیں اپنے معاشرے میں جاری ان حرکات پر نظر ڈالنی چاہیے جو کھلے عام ہو رہی ہیں اور جنہیں روکنے والا کوئی نہیں۔
اپنے بیان کے آخر میں مشی خان نے والدین کو متوجہ کیا کہ وہ اپنے بچوں کو نشے، غیر اخلاقی پارٹیز اور دیگر برائیوں سے بچانے کے لیے بات کریں اور رہنمائی فراہم کریں۔ ان کے مطابق، اگر گھر سے تربیت نہ ہو تو یہ مسائل معاشرے میں مزید بگاڑ پیدا کرتے ہیں۔
مشی خان کا یہ ویڈیو بیان ایک بار پھر اس حقیقت کو اجاگر کرتا ہے کہ پاکستان میں سماجی اور اخلاقی مسائل شدت اختیار کر چکے ہیں۔ ان کی باتوں نے نہ صرف سوشل میڈیا پر بحث کو جنم دیا ہے بلکہ معاشرے کو آئینہ دکھایا ہے کہ اگر اصلاح نہ کی گئی تو نتائج مزید خطرناک ہو سکتے ہیں۔
مزیدخبریں
نازیبا مواد اور جوئے کے الزام میں ڈکی بھائی مزید 3 دن ایف آئی اے کی تحویل میں
اسلام آباد میں یوٹیوبر سعد الرحمٰن المعروف ڈکی بھائی کے خلاف جاری مقدمے میں ایک اور پیش رفت سامنے آئی ہے۔ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے انہیں جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا جہاں عدالت نے ان کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 3 دن کی توسیع کر دی۔
ایف آئی اے حکام نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ ڈکی بھائی کے خلاف تفتیش ابھی جاری ہے اور ان سے مزید شواہد اکٹھے کرنے کی ضرورت ہے۔ اسی بنا پر ریمانڈ میں توسیع کی درخواست دی گئی جسے عدالت نے منظور کر لیا۔
ڈکی بھائی کو اس سے قبل عدالت نے 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کیا تھا۔ ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد جب انہیں دوبارہ عدالت میں پیش کیا گیا تو مزید 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا گیا۔




