
پنجاب میں بورڈ امتحانات کی بجائے اسیسمنٹ ٹیسٹ کا نفاذ – تعلیمی نظام میں بڑی تبدیلی
پنجاب کے تعلیمی نظام میں ایک اہم تبدیلی متعارف کرائی جا رہی ہے۔ محکمہ اسکولز ایجوکیشن پنجاب نے اعلان کیا ہے کہ صوبے بھر میں روایتی بورڈ امتحانات کی بجائے اب طلبہ کی جانچ اسیسمنٹ ٹیسٹ کے ذریعے کی جائے گی۔ اس فیصلے کا مقصد تعلیمی معیار کو بلند کرنا اور طلبہ کو چھوٹی جماعتوں سے ہی مضبوط بنیاد فراہم کرنا ہے۔
پنجاب کے وزیر تعلیم، رانا سکندر حیات نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یہ اقدام طلبہ کی تعلیمی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے نہایت ضروری تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ نویں اور دسویں جماعت میں بورڈ امتحانات کے بجائے اسیسمنٹ ٹیسٹ لینے سے طلبہ کے تعلیمی نتائج میں خاطر خواہ بہتری آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ بورڈ امتحانات میں زیادہ تر طلبہ رٹہ لگا کر کامیاب ہو جاتے ہیں لیکن عملی اور فکری صلاحیتیں بہتر نہیں ہوتیں۔ اسیسمنٹ ٹیسٹ طلبہ کی مسئلہ حل کرنے کی صلاحیت، تخلیقی سوچ اور عملی علم کو جانچنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
تعلیمی معیار کی بہتری کا مقصد
وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ تعلیمی نظام میں اصلاحات کا بنیادی ہدف طلبہ کو عالمی معیار کی تعلیم فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا:
"ہم چاہتے ہیں کہ پنجاب کے طلبہ نہ صرف ملک بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی مقابلہ کر سکیں۔ اسیسمنٹ ٹیسٹ ایک ایسا قدم ہے جو طلبہ میں تحقیق، تجزیہ اور تخلیقی سوچ پیدا کرے گا۔”
والدین اور ماہرین تعلیم کا ردعمل
والدین کی ایک بڑی تعداد نے اس فیصلے کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ تعلیمی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ رٹہ سسٹم ختم کرنے میں مددگار ثابت ہوگا اور بچوں کو عملی زندگی کے لیے بہتر طور پر تیار کرے گا۔
کچھ ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس تبدیلی کے دوران طلبہ اور اساتذہ کو نئے سسٹم سے ہم آہنگ ہونے میں وقت لگے گا۔ اس کے علاوہ دیہی علاقوں میں تعلیمی وسائل کی کمی بھی ایک بڑا چیلنج ہے۔
پنجاب حکومت کا یہ فیصلہ تعلیمی اصلاحات کی جانب ایک مثبت قدم ہے۔ اگر یہ منصوبہ کامیابی سے نافذ ہو گیا تو مستقبل میں پنجاب کے طلبہ نہ صرف ملکی بلکہ عالمی معیار پر بھی اپنی قابلیت منوا سکیں گے۔
مزید پڑھیں
https://schools.punjab.gov.pk/
لاہور میں پہلی برقی اربن ٹرین کا آغاز – پنجاب میں سفری سہولتوں کا نیا دور




