
عمران خان کا پی ٹی آئی قیادت کو جوڈیشل کمیشن سے مستعفی ہونے کا حکم
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے ایک اور بڑا فیصلہ کرتے ہوئے اپنی جماعت کے رہنماؤں کو جوڈیشل کمیشن سے مستعفی ہونے کا حکم دے دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق عمران خان نے یہ ہدایت پارٹی کی سیاسی حکمتِ عملی کے تناظر میں جاری کی ہے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر گوہر خان اور سینیٹر علی ظفر بطور پارلیمنٹیرین جوڈیشل کمیشن کا حصہ ہیں۔ عمران خان کی جانب سے ان کی موجودگی کو "بے سود” قرار دیا گیا ہے اور اس کے بعد قیادت کو واضح ہدایت دی گئی کہ وہ کمیشن میں اپنی نشستوں سے استعفیٰ دے دیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان نے جوڈیشل کمیشن سمیت پارلیمانی کمیٹیوں میں پی ٹی آئی ارکان کی موجودگی کو غیر مؤثر سمجھا اور اس پر فیصلہ کیا کہ اب مزید ان اداروں کا حصہ رہنے کا کوئی فائدہ نہیں۔ اس پالیسی کے تحت سیاسی کمیٹی نے بھی تمام ارکان کو ہدایت کی تھی کہ وہ پارلیمانی کمیٹیوں سے مستعفی ہو جائیں۔
بیرسٹر گوہر کی وضاحت
تاہم دوسری جانب، چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے بطور ممبر جوڈیشل کمیشن استعفے کی خبروں کی تردید کر دی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اب تک اس حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ یا استعفیٰ پیش نہیں کیا گیا۔
پارٹی ذرائع کے مطابق سینیٹر علی ظفر سے بھی استعفے کے حوالے سے بات کی گئی ہے اور امکان ہے کہ وہ قیادت کی ہدایت پر جلد اپنی پوزیشن واضح کریں گے۔
یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں پی ٹی آئی کی سیاسی حکمتِ عملی میں نمایاں تبدیلیاں سامنے آئی ہیں۔ عمران خان پہلے ہی پارٹی کو متعدد پارلیمانی کمیٹیوں سے الگ کر چکے ہیں اور اب جوڈیشل کمیشن سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ سیاسی مبصرین کے مطابق یہ اقدامات پی ٹی آئی کے ادارہ جاتی کردار اور مستقبل کی حکمتِ عملی پر گہرے اثرات ڈال سکتے ہیں۔
عمران خان کی ہدایات کے بعد پی ٹی آئی کے اندرونی حلقوں میں جوڈیشل کمیشن سے استعفے کے حوالے سے مختلف آراء پائی جاتی ہیں۔ ایک طرف قیادت اسے پارٹی کی مجموعی حکمتِ عملی کا حصہ قرار دے رہی ہے، تو دوسری جانب بیرسٹر گوہر نے استعفے کی تردید کرکے نئی بحث کو جنم دیا ہے۔
مزید پڑھیں




