علاقائی خبریں
Trending

خیبر پختونخوا حکومت کا ہیلی کاپٹر باجوڑ میں امدادی مشن کے دوران کریش

خیبر پختونخوا حکومت کا ہیلی کاپٹر باجوڑ میں امدادی مشن کے دوران کریش

پشاور: خیبر پختونخوا حکومت کا ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر امدادی سرگرمیوں کے لیے روانہ ہوتے ہوئے چینگئی بانڈہ کے قریب سوکئی میں کریش کر گیا، حادثے کے نتیجے میں ہیلی کاپٹر میں سوار 3 افراد شہید ہو گئے۔

اعلیٰ حکام کے مطابق حادثہ بدھ کی دوپہر اس وقت پیش آیا جب ہیلی کاپٹر باجوڑ کے سیلاب متاثرہ علاقے کی طرف امدادی مشن پر روانہ تھا۔ کریش کی وجوہات تاحال معلوم نہیں ہو سکیں، تاہم محکمہ سول ایوی ایشن اور متعلقہ ادارے تحقیقات کر رہے ہیں۔

چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا شہاب علی شاہ کے مطابق، ہیلی کاپٹر میں امدادی سامان اور عملہ سوار تھا، جو باجوڑ کی تحصیل سالارزئی کے علاقے جبراڑئی میں متاثرین تک پہنچانا تھا۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے تصدیق کی کہ ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر سے رابطہ حادثے سے کچھ دیر قبل منقطع ہوگیا تھا۔
انہوں نے فوری طور پر ریسکیو اور سرچ ٹیموں کو جائے حادثہ بھیجنے کی ہدایت جاری کی، جبکہ صوبائی حکومت کا دوسرا ہیلی کاپٹر ضلع بونیر میں جاری ریسکیو کارروائیوں میں مصروف ہے۔

وزیراعلیٰ نے شہداء کے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا اور کہا کہ صوبائی حکومت متاثرین کی ہر ممکن مدد کرے گی۔

ریسکیو حکام کے مطابق باجوڑ کی تحصیل سالارزئی میں گزشتہ رات آنے والے سیلابی ریلے نے تباہی مچا دی۔
کئی گھر مکمل طور پر تباہ، رابطہ سڑکیں اور پل پانی میں بہہ گئے ہیں۔


چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا ردعمل

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ہمارا فوکس مکمل طور پر سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن پر ہے۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ متاثرہ علاقوں میں غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کریں اور مقامی انتظامیہ کی ہدایات پر عمل کریں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جب تک سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن مکمل نہیں ہوتا، تمام ممبران قومی و صوبائی اسمبلی، وزرا اور ناظمین متاثرہ علاقوں میں موجود رہیں۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق، کریش کی وجوہات میں خراب موسم، فنی خرابی یا پرواز کے دوران اچانک پیش آنے والا تکنیکی مسئلہ شامل ہو سکتا ہے، تاہم حتمی رپورٹ تحقیقاتی ٹیم کے معائنے کے بعد جاری کی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق جائے حادثہ پہاڑی اور دشوار گزار علاقہ ہے، جس کی وجہ سے ریسکیو آپریشن میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔

حادثے میں شہید ہونے والے تینوں افراد صوبائی حکومت کے امدادی مشن کا حصہ تھے اور سیلاب متاثرین تک خوراک، پانی اور ضروری سامان پہنچانے کی ذمہ داری پر مامور تھے۔
عوامی حلقوں اور سیاسی رہنماؤں نے ان کی قربانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ شہداء اپنے فرائض کی ادائیگی کے دوران جان کی بازی ہار گئے۔

یہ افسوسناک حادثہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب خیبر پختونخوا اور دیگر شمالی علاقے شدید بارشوں، کلاؤڈ برسٹ اور سیلاب سے متاثر ہیں۔
حکام نے اعلان کیا ہے کہ امدادی سرگرمیاں ہر حال میں جاری رہیں گی اور متاثرہ خاندانوں کو اکیلا نہیں چھوڑا جائے گا۔

مزید پڑھیں

خیبر پختونخوا میں کلاؤڈ برسٹ اور سیلابی ریلے — 4 اضلاع آفت زدہ قرار، 126 سے زائد جاں بحق

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button