
سرکاری حج اسکیم میں اصلاحات، حکومت کا عمرہ زائرین کے لیے ٹریننگ پروگرام شروع کرنے کا اعلان
حج اسکیم میں شفافیت کے اقدامات
وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے حج نمائش تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے سرکاری حج اسکیم کو شفاف بنانے کے لیے پرانی کیٹیگریز ختم کر کے ایک یکساں نظام متعارف کرایا ہے، تاکہ تمام عازمین کو برابر سہولیات مل سکیں۔
وزیر مذہبی امور نے کہا کہ حجاج کرام کی سہولت کے پیشِ نظر پرائیویٹ آپریٹرز پر سختی کی گئی ہے تاکہ سرکاری اور پرائیویٹ دونوں اسکیموں کے تحت جانے والے زائرین کو معیاری خدمات فراہم کی جائیں۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت نے بروقت حج پالیسی کابینہ سے منظور کرائی اور ایک لاکھ 20 ہزار سے زائد درخواستیں موصول ہوئیں، جو مقررہ کوٹہ کے مطابق ہیں۔
سردار یوسف نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بعض زائرین حج کے دوران بھیک مانگتے ہیں جو ملک کی بدنامی کا باعث ہے۔ اس سلسلے میں سخت کارروائیاں جاری ہیں۔
وزیر مذہبی امور نے کہا کہ حج کے دوران پاکستانی مصنوعات کے استعمال سے ملکی معیشت کو فائدہ ہوگا اور معیار بہتر ہونے کی صورت میں عالمی سطح پر برآمدات بڑھائی جا سکتی ہیں۔
مزید برآں سردار یوسف نے اعلان کیا کہ اب عمرہ زائرین کے لیے بھی تربیتی پروگرام شروع کیا جا رہا ہے، جس میں عبادات، نظم و ضبط اور سماجی آداب پر خصوصی رہنمائی دی جائے گی تاکہ وہ باوقار انداز میں پاکستان کی نمائندگی کر سکیں۔
مزید خبریں
اسلام آباد میں تعلیمی اداروں میں جسمانی سزا پر مکمل پابندی

اسلام آباد کے وفاقی ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن (FDE) نے نوٹس لیتے ہوئے بچوں کو جسمانی سزا دینے پر مکمل پابندی عائد کرنے کی ہدایت جاری کردی ہے۔
مراسلے کے مطابق سیکشن 3(2) کے تحت جسمانی سزا کو ’’قانون کی سنگین خلاف ورزی‘‘ قرار دیا گیا ہے اور خبردار کیا گیا ہے کہ خلاف ورزی کی صورت میں متعلقہ اداروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
ایف ڈی ای نے وضاحت کی کہ ماضی میں کئی بار ہدایات جاری کرنے کے باوجود شہری اور دیہی علاقوں کے کچھ سرکاری اداروں میں بچوں کو سزا دینے کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔
تمام اسکولز اور کالجز کے سربراہان کو فعال ایکشن کمیٹیاں تشکیل دینے اور اداروں میں نمایاں بینرز لگانے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ والدین، طلبہ اور اساتذہ کو آگاہی دی جا سکے۔
ایف ڈی ای نے تمام ایریا ایجوکیشن آفیسرز کو 13 ستمبر کو لازمی سیمینارز منعقد کرنے اور ہر ادارے میں ’’قانون کے بارے میں آگاہی بینرز‘‘ لگانے کی ہدایت بھی کی ہے۔




