
بلند ترین امریکی ٹیرف کے باوجود بھارت اور روس میں تجارتی تعلقات پر اتفاق
بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر نے ماسکو کا دورہ کرتے ہوئے اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاؤروف سے اہم ملاقات کی۔ اس ملاقات میں دونوں ممالک نے اس عزم کا اظہار کیا کہ امریکی دباؤ اور بلند ترین ٹیرف کے باوجود باہمی تجارتی تعلقات کو وسعت دی جائے گی۔ یہ پیشرفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب بھارت کو روسی تیل خریدنے پر امریکا کی طرف سے سخت اقتصادی پابندیوں اور اضافی ٹیرف کا سامنا ہے۔
امریکا کی روسی تیل خریداری پر بھارت کو اضافی ٹیرف
امریکی انتظامیہ نے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ اگر روس سے تیل کی خریداری کا سلسلہ جاری رہا تو آئندہ ہفتے سے بھارت پر اضافی 50 فیصد ٹیرف عائد کر دیا جائے گا۔ اس اقدام کو ماہرین بھارت کی معیشت کے لیے بڑا چیلنج قرار دے رہے ہیں کیونکہ بھارت توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے روسی خام تیل پر انحصار کرتا ہے۔
امریکا کے مطابق روس سے تیل کی خریداری دراصل پابندیوں کی خلاف ورزی ہے، تاہم بھارت کا مؤقف ہے کہ اسے اپنی توانائی کی ضروریات اور عوامی مفاد کے تحت فیصلے کرنے کا حق حاصل ہے۔
ماسکو میں جے شنکر اور سرگئی لاؤروف کی ملاقات
ماسکو میں ہونے والی ملاقات میں بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر اور روسی وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف نے دو طرفہ تعلقات پر تفصیلی بات چیت کی۔ سرگئی لاؤروف نے کہا کہ روس اور بھارت توانائی کے شعبے میں مشترکہ منصوبے شروع کرنے پر متفق ہیں، جس میں روس کے مشرق بعید اور آرکٹک شیلف کے علاقے شامل ہیں۔
جے شنکر نے اس موقع پر کہا کہ دونوں ممالک کو تجارتی تعلقات بڑھانے کے لیے ریگولیٹری رکاوٹوں کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ ان کے مطابق بھارت زراعت، فارماسیوٹیکل اور ٹیکسٹائل کے شعبوں میں روس کو برآمدات بڑھانے پر کام کر رہا ہے۔
مزید پڑھیں
برطانیہ کا پاکستان کے سیلاب متاثرین کے لیے 13 لاکھ پاؤنڈ امداد کا اعلان




