قومی
Trending

مون سون کا دسواں اسپیل ختم، پنجاب میں بڑی بارش کا امکان ختم: ڈی جی پی ڈی ایم اے

پنجاب میں مون سون سیزن کا اختتام

مون سون کا دسواں اسپیل ختم، پنجاب میں بڑی بارش کا امکان ختم: ڈی جی پی ڈی ایم اے

ڈی جی پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) پنجاب، عرفان علی کاٹھیا نے اعلان کیا ہے کہ رواں سال کا مون سون کا دسواں اسپیل ختم ہوچکا ہے۔ اس کے بعد صوبے میں اب کسی بڑی بارش کا امکان نہیں رہا۔

انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ گنڈا سنگھ والا سمیت مختلف مقامات پر پانی کی سطح آئندہ ایک دو روز میں نارمل ہوجائے گی اور دریاؤں میں مزید کسی بڑے ریلے کی آمد متوقع نہیں ہے۔


دریاؤں میں پانی کی صورتحال

ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق اس وقت پنجاب کے تینوں بڑے دریاؤں میں صورتحال قابو میں ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ آئندہ دنوں میں کسی نئے سیلابی ریلے کا خطرہ نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کی سطح بھی تیزی سے کم ہورہی ہے اور جلد ہی یہ سطح نارمل ہو جائے گی۔

رپورٹ کے مطابق حالیہ بارشوں اور سیلاب سے پنجاب میں 66 قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔

سیلابی ریلوں نے پنجاب کے زرخیز علاقے کو شدید نقصان پہنچایا، جہاں ساڑھے 19 لاکھ ایکڑ زرعی رقبہ زیرِ آب آکر تباہ ہوگیا۔ اس سے کسانوں کو اربوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔

متاثرہ آبادی اور نقل مکانی

  • سیلاب زدہ علاقوں میں 80 ہزار افراد حکومتی کیمپوں میں مقیم ہیں۔

  • صرف جلال پور پیروالا سے تقریباً 2 ہزار 700 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔

پی ڈی ایم اے اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے متاثرین کو سہولتیں فراہم کرنے کے لیے ریسکیو اور ریلیف آپریشنز جاری ہیں۔

سیلاب 2025

  • متاثرہ افراد کو خیمے، راشن اور پینے کا صاف پانی فراہم کیا جارہا ہے۔

  • سیلاب متاثرین کو طبی سہولتیں دینے کے لیے میڈیکل کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا کہ حکومت کی بھرپور کوشش ہے کہ متاثرہ علاقوں میں بحالی کا عمل جلد از جلد مکمل کیا جائے۔ انہوں نے زور دیا کہ سیلاب جیسے قدرتی آفات کے خطرات کو کم کرنے کے لیے پلاننگ اور انفراسٹرکچر کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

پی ڈی ایم اے نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ سیلابی علاقوں میں غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کریں، انتظامیہ کی ہدایات پر عمل کریں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں ریسکیو اداروں کو اطلاع دیں۔

مزید خبریں

بھارت کےستلج میں پانی چھوڑ دیا، پاکپتن میں 23 دیہات ڈوب گئے،

بھارت نے ایک بار پھر دریائے ستلج میں پانی چھوڑ دیا ہے جس کے نتیجے میں پاکستان کے مختلف علاقوں خصوصاً ضلع پاکپتن میں سیلاب کی صورتحال سنگین ہوگئی ہے۔
بھارتی ہائی کمیشن نے پاکستان کی وزارت آبی وسائل کو پانی چھوڑنے کے حوالے سے باضابطہ طور پر آگاہ کیا، جس کے بعد فلڈ الرٹ جاری کردیا گیا۔

پی ڈی ایم اے پنجاب کی وارننگ

پی ڈی ایم اے پنجاب کے مطابق اس وقت دریائے ستلج میں ہریکے ڈاؤن اسٹریم اور فیروزپور ڈاؤن اسٹریم کے مقامات پر اونچے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں ضلعی انتظامیہ کو ہدایت جاری کی گئی ہے کہ شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے اور متاثرہ علاقوں میں ریسکیو کارروائیاں تیز کی جائیں۔

فلڈ کنٹرول روم کے مطابق ضلع پاکپتن کے مختلف علاقے شدید متاثر ہوئے ہیں۔

  • 23 گاؤں مکمل طور پر ڈوب گئے

  • 53 گاؤں جزوی طور پر زیرِ آب آ گئے

  • 64,663 افراد متاثر ہوئے

  • اب تک 24,974 افراد محفوظ مقامات پر منتقل کیے جا چکے ہیں

  • سیلابی پانی سے 66,913 ایکڑ رقبہ تباہ ہوگیا ہے

سیلاب کے خطرات کے پیش نظر اب تک 4,106 مویشیوں کو بھی محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے تاکہ مقامی کسانوں کے معاشی نقصان کو کم سے کم کیا جا سکے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button