
ایف بی آر کا پہلی سہ ماہی میں 195 ارب روپے کا ٹیکس شارٹ فال
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 195 ارب روپے کے ٹیکس شارٹ فال کا سامنا کرنا پڑا۔
ذرائع کے مطابق ایف بی آر کو جولائی سے ستمبر تک 3020 ارب روپے کے محصولات اکٹھے کرنے تھے، تاہم صرف 2885 ارب روپے ہی جمع کیے جا سکے۔رپورٹ کے مطابق ستمبر 2025 میں ایف بی آر کا ٹیکس ریونیو ہدف کے مقابلے میں 135 ارب روپے کم رہا۔
ایف بی آر نے ستمبر میں 1230 ارب روپے اکٹھے کیے جبکہ ہدف اس سے کہیں زیادہ تھا۔
سہ ماہی کے مجموعی اعداد و شمار
ٹارگٹ ریونیو (جولائی تا ستمبر): 3020 ارب روپے
حاصل شدہ ریونیو: 2885 ارب روپے
شارٹ فال: 195 ارب روپے
ایف بی آر ذرائع کے مطابق 30 ستمبر تک 40 لاکھ سے زائد انکم ٹیکس گوشوارے جمع ہو چکے ہیں۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ حتمی اعداد و شمار کے بعد ریونیو میں کچھ اضافے کا امکان موجود ہے۔
معاشی ماہرین کے مطابق ایف بی آر کے لیے اہداف پورے نہ کرنا ملکی معیشت پر دباؤ بڑھا سکتا ہے۔ تاہم انکم ٹیکس گوشواروں میں اضافے کو ایک مثبت اشارہ قرار دیا جا رہا ہے۔
مزید خبریں
حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا — نئی قیمتیں جاری

اسلام آباد: وفاقی وزارت خزانہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کردیا ہے۔
وزارت کے مطابق نئی قیمتوں کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔
پیٹرول کی نئی قیمت
پیٹرول کی قیمت 4 روپے 7 پیسے فی لیٹر بڑھا دی گئی ہے۔
اب پیٹرول کی نئی قیمت 268 روپے 68 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔
ڈیزل کی نئی قیمت
ڈیزل کی قیمت میں 4 روپے 4 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق ڈیزل کی نئی قیمت 276 روپے 81 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔
مہنگائی میں مزید اضافہ
ماہرین کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ اشیائے خوردونوش، ٹرانسپورٹ اور بجلی کے نرخوں میں مزید مہنگائی کا سبب بنے گا۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ پہلے ہی مہنگائی نے کمر توڑ رکھی ہے اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بار بار اضافہ مزید بوجھ ڈال رہا ہے۔
معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق عالمی منڈی میں خام تیل کے نرخوں اور روپے کی قدر میں کمی کے باعث قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اگر عالمی مارکیٹ میں استحکام نہ آیا تو آنے والے ہفتوں میں مزید اضافہ بھی ہوسکتا ہے۔
حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ براہ راست عوامی بجٹ کو متاثر کرے گا۔
پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں یہ اضافہ مہنگائی کی نئی لہر کو جنم دے سکتا ہے جس سے عام شہریوں کی مشکلات مزید بڑھ جائیں گی




