
ملک بھر میں 48 گھنٹوں میں بارشوں اور سیلاب سے 344 افراد جاں بحق، 148 زخمی
اسلام آباد: ملک بھر میں شدید بارشوں اور سیلاب نے قیامت خیز صورتحال پیدا کردی ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران مختلف حادثات اور واقعات میں 344 افراد جاں بحق جبکہ 148 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
این ڈی ایم اے نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ آئندہ دنوں میں شمالی علاقہ جات میں لینڈ سلائیڈنگ اور مزید
نقصانات کے امکانات موجود ہیں، اس لیے عوام کو خصوصی احتیاط برتنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں بڑی تعداد خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سے تعلق رکھتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق حالیہ بارشوں اور سیلاب نے گھروں، سڑکوں اور بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔
پروونشل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے بتایا کہ بارشوں کے نتیجے میں 74 مکانات متاثر ہوئے، 63 گھروں کو جزوی جبکہ 11 گھروں کو مکمل نقصان پہنچا۔
این ڈی ایم اے کے ترجمان کے مطابق حادثات زیادہ تر سوات، بونیر، باجوڑ، تورغر، مانسہرہ، شانگلہ اور بٹگرام میں پیش آئے۔ پاک فوج کی ٹیمیں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں اور متاثرین کو ہیلی کاپٹروں کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔
ادارے نے کہا کہ فلاحی اداروں اور مسلح افواج کے تعاون سے متاثرہ علاقوں میں خیمے، خوراک اور ادویات بھیجی جارہی ہیں۔
امدادی رقوم کی تقسیم
پی ڈی ایم اے نے متاثرہ اضلاع کے لیے مجموعی طور پر 50 کروڑ روپے جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔ بونیر کے لیے 15 کروڑ، باجوڑ، بٹگرام اور مانسہرہ کے لیے 10، 10 کروڑ جبکہ سوات کے لیے 5 کروڑ روپے فراہم کیے گئے ہیں۔
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ صوبے کے 11 اضلاع سیلاب اور کلاؤڈ برسٹ سے متاثر ہوئے ہیں۔ ان کے مطابق صرف بونیر میں 159 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ 100 افراد کو زندہ بچا لیا گیا۔
باجوڑ میں 20 افراد جاں بحق اور ایک لاپتا ہے جبکہ بٹگرام میں 11 افراد کی لاشیں برآمد ہوچکی ہیں۔ صوبے کے مختلف علاقوں میں 32 افراد تاحال لاپتا ہیں۔
گلگت بلتستان میں تباہی
ادھر وزیر داخلہ گلگت بلتستان شمس لون نے بتایا کہ اس سال مئی اور جون سے خطے کو سیلابی صورتحال کا سامنا ہے۔ حالیہ بارشوں کے نتیجے میں 7 افراد جاں بحق اور 11 زخمی ہوئے جبکہ 4 افراد تاحال لاپتا ہیں۔
ان کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں اور درجہ حرارت میں اضافے کی وجہ سے گلگت بلتستان کے تقریباً تمام اضلاع میں نقصانات ہوئے ہیں، جہاں 318 گھر مکمل طور پر تباہ اور 674 کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔
این ڈی ایم اے نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔ خاص طور پر سیاحوں کو اگلے 5 سے 6 دن شمالی علاقہ جات کا سفر نہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ کسی ممکنہ حادثے سے بچا جا سکے۔




