
برطانوی اخبار کا انکشاف: ڈونلڈ ٹرمپ کو سنبھالنا صرف پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف کو آتا ہے — دی گارڈین
https://www.theguardian.com/international
ٹرمپ کو سنبھالنا صرف پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف کو آتا ہے: برطانوی اخبار
برطانوی اخبار دی گارڈین نے اپنی تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو عالمی سطح پر مؤثر انداز میں سنبھالنے کی صلاحیت صرف پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف کے پاس ہے۔
رپورٹ کے مطابق مصر کے شہر شرم الشیخ میں ہونے والے عالمی امن سربراہ اجلاس کے دوران
ڈونلڈ ٹرمپ کے رویے نے کئی عالمی رہنماؤں کو مشکل میں ڈال دیا،
تاہم وزیراعظم شہباز شریف نے بہترین سفارتی مہارت اور حاضر جوابی سے صورتحال کو نہ صرف قابو میں رکھا بلکہ ٹرمپ کو خوش بھی کر دیا۔
دی گارڈین: ٹرمپ نے اجلاس میں کئی رہنماؤں کو زچ کیا
اخبار نے اپنی تفصیلی رپورٹ میں لکھا کہ ٹرمپ اجلاس میں دو گھنٹے تاخیر سے پہنچے
اور اس دوران انہوں نے متعدد عالمی رہنماؤں سے غیر متوقع تبصرے کیے۔
رپورٹ کے مطابق ٹرمپ نے متحدہ عرب امارات کے نائب صدر شیخ منصور بن زائد کی جانب
اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "ان کے پاس بہت سا کیش ہے”۔
اسی طرح انہوں نے اطالوی وزیراعظم جورجیا میلونی کے حسن کی تعریف کی،
جبکہ ہنگری کے صدر وکٹر اوربان کے بارے میں کہا کہ
"انہیں بہت سے لوگ پسند نہیں کرتے، مگر میں انہیں پسند کرتا ہوں۔”
ٹرمپ نے برطانوی وزیراعظم اسٹارمر کو بھی نشانے پر رکھا۔
انہوں نے اشارہ دیا جیسے انہیں بولنے کے لیے بلا رہے ہوں، مگر خود مائیک سنبھال کر گفتگو شروع کر دی،
جس پر اسٹارمر کو شرمندگی کے ساتھ اپنی جگہ واپس جانا پڑا۔
کینیڈین وزیراعظم سے بھی طنزیہ مکالمہ
گارڈین کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ
کینیڈا کے وزیراعظم نے ٹرمپ سے شکایت کی کہ انہوں نے انہیں وزیراعظم کے بجائے "صدر” کیوں کہا۔
اس پر ٹرمپ نے طنزیہ انداز میں جواب دیا:
"شکر کرو میں نے تمہیں کینیڈا کا گورنر نہیں کہا!”
یہ واقعہ اجلاس میں موجود رہنماؤں کے لیے مزاحیہ مگر غیر سفارتی صورتحال بن گیا،
تاہم پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف کا ردِ عمل اس موقع پر غیر معمولی سفارت کاری کا مظہر تھا۔
واحد رہنما جو ٹرمپ کو سنبھالنے میں کامیاب ہوئے — شہباز شریف
دی گارڈین کے مطابق، شہباز شریف واحد عالمی رہنما تھے جنہیں معلوم تھا کہ
ٹرمپ سے کس انداز میں پیش آنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے ٹرمپ کی کھلے دل سے تعریف کی،
ان کے امریکہ میں کیے گئے ترقیاتی اقدامات کو سراہا،
اور موقع موقع پر مثبت جملوں سے ماحول کو نرم رکھا۔
ایک موقع پر جب ٹرمپ اپنی نشست سے اٹھ کر اسٹیج کی طرف جانا چاہتے تھے،
تو شہباز شریف نے نرمی مگر وقار سے انہیں روکا اور اپنی تقریر کا سلسلہ جاری رکھا۔
گارڈین کے مطابق، “شہباز شریف کے اس انداز نے ٹرمپ کو متاثر کر دیا،
جو عام طور پر کسی کی بات مکمل ہونے کا انتظار نہیں کرتے۔”
شہباز شریف کی سفارتی فراست نمایاں
گارڈین نے تجزیہ کیا کہ
شرم الشیخ کانفرنس میں شہباز شریف کی گفتگو اور رویہ
پاکستانی سفارت کاری کے نئے رجحان کی علامت تھا،
جس میں اعتماد، تحمل اور موقع کے مطابق گفتگو شامل ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ وزیراعظم پاکستان نے
ٹرمپ کے غیر متوقع رویے کو “سفارتی خوش گفتاری اور مہارت سے”
ایسے قابو میں رکھا کہ تقریب کا ماحول خوشگوار ہو گیا۔
اخبار کے مطابق، دیگر عالمی رہنما جہاں
ٹرمپ کے رویے سے پریشان دکھائی دیے،
وہیں شہباز شریف نے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے
پاکستان کا مثبت تشخص اجاگر کیا۔
غزہ امن اجلاس کے دوران ٹرمپ اور شہباز شریف کی گرمجوش ملاقات
گارڈین نے اپنی رپورٹ میں مزید لکھا کہ
غزہ امن سربراہ اجلاس کے دوران بھی
وزیراعظم شہباز شریف اور امریکی صدر ٹرمپ کے درمیان
گرمجوش مصافحہ ہوا اور دونوں رہنماؤں نے
کچھ دیر کے لیے دوستانہ گفتگو بھی کی۔
رپورٹ کے مطابق ٹرمپ نے شہباز شریف کی تعریف کرتے ہوئے کہا:
"آپ کے ملک کے لوگ بہت ذہین ہیں، اور آپ میں قائدانہ صلاحیت ہے۔”
شہباز شریف، ٹرمپ کے لیے “ڈپلومیٹک مینیجر” ثابت ہوئے
گارڈین کے مطابق، دنیا کے اکثر رہنما ٹرمپ کے غیر متوقع رویے سے
گھبرا جاتے ہیں، مگر شہباز شریف نے ثابت کیا کہ
بردباری، تعریف اور حاضر جوابی کے امتزاج سے
سب سے مشکل شخصیت کو بھی ہموار کیا جا سکتا ہے۔
مزید خبریں
پاکستان کی آئی ٹی برآمدات آئندہ سال 5 ارب ڈالر تک بڑھانے کا ہدف مقرر — شزا فاطمہ





