عالمی
Trending

بھارت اور چین کے درمیان 5 سال بعد سرحدی تجارت کی بحالی پر مذاکرات شروع

بھارت اور چین کے درمیان 5 سال بعد سرحدی تجارت کی بحالی پر مذاکرات شروع

نئی دہلی: بھارت اور چین نے تقریباً پانچ سال بعد سرحدی تجارت دوبارہ شروع کرنے کے لیے مذاکرات کا آغاز کر دیا ہے۔ یہ پیش رفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب دونوں ممالک تعلقات میں نرمی لانے اور تجارتی تعاون کو فروغ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔


عالمی تجارتی دباؤ اور تعلقات میں نرمی کی ضرورت

https://www.afp.com/enغیر ملکی خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق،

عالمی تجارتی نظام امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے محصولات کے فیصلوں سے دباؤ میں آیا، جس کے بعد بھارت اور چین کو اپنے تعلقات میں بہتری کی ضرورت محسوس ہوئی۔ تجارت ہوتی تھی تاہم اس کا حجم کم ہوتا تھا لیکن پھر بھی اس کی بحالی کو علامتی طور پر اہم سمجھا جا رہا ہے۔


جنوبی ایشیا میں اثر و رسوخ کی دوڑ

دونوں بڑی اقتصادی طاقتیں طویل عرصے سے جنوبی ایشیا میں اسٹریٹیجک اثر و رسوخ کے لیے مسابقت میں ہیں۔ تاہم، امریکی ٹیرف پالیسی اور عالمی جغرافیائی سیاسی حالات نے انہیں اپنے اختلافات کم کرنے اور تجارتی تعلقات بحال کرنے کی طرف راغب کیا ہے۔

بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے پریس بریفنگ میں کہا کہ بھارت تمام نامزد تجارتی پوائنٹس کے ذریعے سرحدی تجارت کی بحالی کے لیے حکام کے ساتھ گفتگو کرراہ ہے۔ ان پوائنٹس میں شامل ہیں:

  • لیپولیکھ پاس (اتراکھنڈ)

  • شپکی لا پاس (ہماچل پردیش)

  • ناتھو لا پاس (سکم)

ترجمان کے مطابق یہ اقدامات سرحدی تجارت میں سہولت اور تعلقات میں مثبت پیش رفت کا باعث بنیں گے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق، چینی وزیر خارجہ وانگ یی پیر کو نئی دہلی کا دورہ کریں گے تاکہ مذاکرات کو آگے بڑھایا جا سکے۔ اس سے قبل بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر جولائی میں بیجنگ کا دورہ کر چکے ہیں، جہاں انہوں نے تجارتی اور سیاسی تعلقات کے حوالے سے بات چیت کی تھی۔

مذاکرات میں صرف تجارت ہی نہیں بلکہ براہِ راست پروازوں اور سیاحتی ویزوں کے اجرا پر بھی بات ہو رہی ہے۔ ان اقدامات کو 2020 میں دونوں ممالک کے فوجیوں کے درمیان ہونے والی مہلک سرحدی جھڑپ کے بعد متاثرہ تعلقات کو بحال کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

اگرچہ سرحدی تجارت کا حجم ماضی میں زیادہ نہیں رہا، لیکن اس کی بحالی دونوں ممالک کے درمیان اعتماد سازی اور اقتصادی تعاون کے نئے دور کا آغاز ہو سکتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ قدم جنوبی ایشیا میں کشیدگی کم کرنے اور علاقائی تجارت کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا۔

مزید پڑھیں

پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارتی حجم میں 16 فیصد اضافہ، برآمدات اور درآمدات کی تفصیل جاری

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button