علاقائی خبریںقومی
Trending

خیبر پختونخوا میں بارش اور سیلاب سے 43 جاں بحق، درجنوں مکانات متاثر — PDMA کی تفصیلات جاری

خیبر پختونخوا میں بارش اور سیلاب سے 43 جاں بحق، درجنوں مکانات متاثر — PDMA کی تفصیلات جاری

: خیبر پختونخوا میں گزشتہ دنوں سے جاری موسلادھار بارشوں اور سیلابی ریلوں نے صوبے کے مختلف اضلاع میں تباہی مچا دی۔ پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مختلف حادثات میں 43 قیمتی جانیں ضائع ہوئیں جبکہ 14 افراد زخمی ہوئے۔

پی ڈی ایم اے کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق جاں بحق افراد میں 33 مرد، 2 خواتین اور 8 معصوم بچے شامل ہیں۔ زخمی ہونے والوں میں 11 مرد، 2 خواتین اور ایک بچہ شامل ہے۔
ان واقعات کے نتیجے میں کئی خاندان شدید صدمے اور مشکلات کا شکار ہیں، جبکہ متاثرہ علاقوں میں ریسکیو ٹیموں کی سرگرمیاں جاری ہیں تاکہ زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کی جا سکے۔

سیلاب اور بارشوں سے صوبے میں مجموعی طور پر 30 مکانات کو نقصان پہنچا، جن میں سے 25 مکانات جزوی طور پر جبکہ 5 مکانات مکمل طور پر تباہ ہو گئے۔
ان مکانات کی تباہی نے متاثرہ خاندانوں کو کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور کر دیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو ادارے متاثرین کو عارضی پناہ گاہیں اور خوراک فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

متاثرہ اضلاع

پی ڈی ایم اے کے مطابق ان حادثات کا زیادہ تر اثر سوات، بونیر، باجوڑ، تورغر، مانسہرہ، شانگلہ اور بٹگرام جیسے پہاڑی علاقوں پر ہوا ہے۔
سب سے زیادہ نقصان باجوڑ اور بٹگرام میں ریکارڈ کیا گیا، جہاں کئی گاؤں تک رسائی مشکل ہو چکی ہے اور امدادی ٹیموں کو دشوار گزار راستوں سے گزر کر پہنچنا پڑ رہا ہے۔

ریسکیو اور امدادی سرگرمیاں

ریسکیو ، پی ڈی ایم اے اور ضلعی ایڈمنسٹریشن مل کر متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں کر رہے ہیں۔ شدید بارشوں کے باعث کئی مقامات پر سڑکیں اور پل بہہ گئے، جس سے امدادی سامان کی ترسیل میں تاخیر ہو رہی ہے۔
اس کے باوجود امدادی اہلکار تمام تر رکاوٹوں کے باوجود بروقت مدد فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ صوبے میں بارشوں کا سلسلہ 21 اگست تک وقفے وقفے سے جاری رہے گا۔ پی ڈی ایم اے نے عوام کو ہدایت کی ہے کہ وہ دریاؤں، ندی نالوں اور پہاڑی علاقوں میں جانے سے گریز کریں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوری طور پر ہیلپ لائن پر اطلاع دیں۔

پی ڈی ایم اے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ خطرناک علاقوں میں رہائش پذیر افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کریں۔
مزید برآں، متاثرہ علاقوں میں میڈیکل کیمپس اور عارضی پناہ گاہوں کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے تاکہ متاثرین کو فوری ریلیف فراہم کیا جا سکے۔

خیبر پختونخوا میں بارش اور سیلاب سے پیدا ہونے والی صورتحال نہ صرف جانی نقصان کا باعث بنی بلکہ اس نے ہزاروں لوگوں کو بے گھر اور بنیادی سہولیات سے محروم کر دیا۔ اس موقع پر حکومت، ریسکیو اداروں اور عوام کے باہمی تعاون کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ ہے تاکہ مزید نقصانات سے بچا جا سکے۔

مزید پڑھیں

گلگت بلتستان میں تباہ کن سیلاب: 10 افراد جاں بحق، درجنوں زخمی اور متعدد علاقے متاثر

بھارت اور چین کے درمیان 5 سال بعد سرحدی تجارت کی بحالی پر مذاکرات شروع

حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کا امکان، اسپیکر نے شیخ وقاص کیخلاف کارروائی مؤخر کر دی

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button