
بھارت کیخلاف میچ سے قبل پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے اسپورٹس سائیکولوجسٹ کی خدمات حاصل
ایشیا کپ میں روایتی حریف بھارت کے خلاف دبئی میں کھیلے جانے والے دوسرے میچ سے قبل پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے ایک اہم قدم اٹھایا گیا ہے۔ ٹیم کی کارکردگی کو بہتر بنانے اور کھلاڑیوں کی ذہنی مضبوطی کے لیے اسپورٹس سائیکولوجسٹ کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔
پی سی بی ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم کو ذہنی طور پر مضبوط بنانے کے لیے ڈاکٹر راحیل نے بطور اسپورٹس سائیکولوجسٹ ٹیم کو جوائن کر لیا ہے۔ یہ فیصلہ اس وقت کیا گیا جب ٹیم منیجمنٹ نے محسوس کیا کہ کھلاڑیوں کو سخت دباؤ والے میچز میں کارکردگی دکھانے کے لیے اضافی مدد کی ضرورت ہے۔
ایشیا کپ کا دوسرا بڑا میچ
خیال رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایشیا کپ کا دوسرا میچ 21 ستمبر کو دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ یہ میچ دونوں ٹیموں کے لیے نہایت اہمیت کا حامل ہے کیونکہ جیت سپر فور مرحلے میں پوزیشن کو مزید مستحکم کرے گی۔
ذرائع کے مطابق بھارت کے خلاف میچ سے قبل دبئی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی ایک اہم بیٹھک بھی ہوئی۔ اس دوران کھلاڑیوں نے ایشیا کپ کے پچھلے میچز میں بلے بازی کے مسائل کا برملا اعتراف کیا اور مینجمنٹ کو بہتر کھیل پیش کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
پاکستان ٹیم کے ہیڈ کوچ مائیک ہیسن نے کھلاڑیوں پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم بھارت کے خلاف میدان میں بہتر حکمت عملی اور جذبے کے ساتھ اترے گی۔ کوچ نے اس بات پر زور دیا کہ کھلاڑیوں کو دباؤ سے نکل کر اپنے کھیل پر توجہ دینی ہوگی۔
کرکٹ ماہرین کے مطابق بڑے مقابلوں میں کھلاڑیوں پر ذہنی دباؤ سب سے بڑا چیلنج ہوتا ہے۔ اس لیے پاکستان کرکٹ بورڈ کا یہ اقدام بروقت اور درست ہے، کیونکہ سائیکولوجسٹ کھلاڑیوں کو دباؤ سے نمٹنے اور اپنی صلاحیتوں کو مکمل طور پر بروئے کار لانے میں مدد دے سکتا ہے۔
بھارت کے خلاف کل ہونے والا میچ ایشیا کپ کا سب سے بڑا ٹاکرا تصور کیا جا رہا ہے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم نے جہاں اپنی خامیوں کا اعتراف کیا ہے وہیں مینجمنٹ نے کھلاڑیوں پر اعتماد کا اظہار بھی کیا ہے۔ اسپورٹس سائیکولوجسٹ کی شمولیت سے توقع ہے کہ قومی ٹیم میدان میں بہتر کارکردگی پیش کرے گی۔
مزید خبریں
البانیہ میں دنیا کے پہلے AI وزیر کا پارلیمنٹ میں تاریخی خطاب | مصنوعی ذہانت کا نیا دور

دنیا کی تاریخ میں پہلی بار ایک ملک نے مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ وزیر کو اپنی کابینہ کا حصہ بنایا۔ البانیہ نے یہ منفرد اعزاز حاصل کیا ہے کہ اس کی پارلیمنٹ میں پہلی بار ایک AI-generated وزیر نے خطاب کیا۔
البانوی لباس میں ملبوس یہ خاتون وزیر "ڈیلا” کہلاتی ہیں، جس کا مطلب البانوی زبان میں "سورج” ہے۔
ڈیلا نے اپنے پہلے خطاب میں واضح کیا کہ ان کا مقصد انسانوں کی جگہ لینا نہیں بلکہ ان کی مدد کرنا ہے تاکہ فیصلے بہتر اور شفاف بن سکیں۔
آئین کے لیے اصل خطرہ
اپنے خطاب میں ڈیلا نے کہا کہ آئین اور جمہوریت کے لیے اصل خطرہ مشینوں سے نہیں بلکہ اقتدار میں رہنے والے ایسے غیر انسانی فیصلے ہیں جو عوامی مفاد کے خلاف ہوں۔
یہ بیان اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ مصنوعی ذہانت کو انسانی رہنمائی کے ساتھ مل کر ایک مثبت کردار ادا کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔




