
نیپرا کا بڑا فیصلہ، کے الیکٹرک کا ٹیرف 7 روپے 60 پیسے فی یونٹ کم کردیا
اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے الیکٹرک (K-Electric) کے صارفین کے لیے ایک اہم فیصلہ سناتے ہوئے
بجلی کے ٹیرف میں 7 روپے 60 پیسے فی یونٹ کمی کا اعلان کردیا ہے۔
نیپرا کے مطابق یہ فیصلہ مالی سال 2024 تا 2030 کے لیے کے الیکٹرک کے ملٹی ائیر ٹیرف (Multi Year Tariff) کی نظرِ ثانی درخواستوں پر کیا گیا ہے۔
نیا ٹیرف 32.37 روپے فی یونٹ مقرر
فیصلے کے مطابق نیپرا نے کے الیکٹرک کا اوسط ٹیرف (Average Tariff)
39.97 روپے فی یونٹ سے کم کرکے 32.37 روپے فی یونٹ مقرر کردیا ہے۔
یہ فیصلہ نہ صرف گھریلو صارفین بلکہ کمرشل اور صنعتی صارفین کے لیے بھی بجلی کے نرخوں پر نمایاں اثر ڈالے گا۔
فیصلہ کن پہلو – جنریشن، ٹرانسمیشن اور سپلائی بزنس شامل
نیپرا کے اعلامیے کے مطابق یہ فیصلہ کے الیکٹرک کے جنریشن، ٹرانسمیشن، ڈسٹری بیوشن اور سپلائی بزنس کے تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔
اتھارٹی نے اس فیصلے میں رائٹ آف کلیمز (Right of Claims) سے متعلق اپنا سابقہ مؤقف برقرار رکھا ہے۔
نیپرا حکام کے مطابق، اس فیصلے کا مقصد بجلی کے نرخوں میں پائیداری اور شفافیت کو یقینی بنانا ہے تاکہ صارفین کو ریلیف دیا جا سکے۔
اگرچہ نیپرا نے بجلی کا اوسط ٹیرف کم کیا ہے، تاہم رائٹ آف کلیمز کی مد میں صارفین پر 50 ارب روپے کا بوجھ بدستور برقرار رکھا گیا ہے۔
یہ بوجھ ماضی میں مختلف مالی تنازعات اور ریگولیٹری ایڈجسٹمنٹس کے تحت جمع ہوا تھا۔
اتھارٹی کے مطابق یہ رقم مرحلہ وار طریقے سے وصول کی جائے گی تاکہ کمپنی کی مالی کارکردگی متاثر نہ ہو۔
نیپرا کے فیصلے کے بعد ترجمان کے الیکٹرک نے ردِعمل دیتے ہوئے کہا:
“ہم نیپرا کے فیصلے کا تفصیلی جائزہ لے رہے ہیں۔ یہ فیصلہ کے الیکٹرک کے جنریشن، ٹرانسمیشن، ڈسٹری بیوشن اور سپلائی بزنس کے مختلف پہلوؤں پر محیط ہے۔”
ترجمان کے مطابق، کمپنی اس فیصلے کے بعد تمام قانونی راستے اختیار کرے گی تاکہ ریگولیٹری تقاضے پورے کیے جا سکیں۔
ملٹی ائیر ٹیرف کا پس منظر
کے الیکٹرک کا ملٹی ائیر ٹیرف (MYT) ایک ایسا ریگولیٹری فریم ورک ہے جو مخصوص مدت کے لیے
کمپنی کے بجلی نرخ، منافع، اخراجات اور سرمایہ کاری کے منصوبوں کو متعین کرتا ہے۔
نیپرا کی جانب سے یہ فریم ورک چھ سال (2024 تا 2030) کے لیے تشکیل دیا گیا ہے، جس کا مقصد
بجلی کے نرخوں میں استحکام اور شفافیت پیدا کرنا ہے۔
اتھارٹی کے مطابق، ٹیرف میں کمی کے باوجود صارفین کی فراہمی اور بجلی کی تقسیم کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
نیپرا کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے صارفین کو ریلیف ملے گا اور کمپنی کو کارکردگی میں بہتری کے لیے مزید اقدامات کرنے ہوں گے۔
بجلی کے نرخوں میں 7 روپے 60 پیسے فی یونٹ کمی سے کراچی کے لاکھوں صارفین کو
ماہانہ بلوں میں نمایاں ریلیف ملنے کی توقع ہے۔
تاہم، تجزیہ کاروں کے مطابق رائٹ آف کلیمز کی مد میں 50 ارب روپے کے بوجھ کے باعث
یہ ریلیف جزوی نوعیت کا ہو سکتا ہے۔
مزید خبریں
سونے کی تجارت – حکومت پاکستان نے درآمد و برآمد پر پابندی ختم کرنے کا فیصلہ کی





