
اسلام آباد:
پاکستان اور ایران کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے لیے ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان دو روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچے ہیں۔ اپنے دورے کے دوسرے روز وہ وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد پہنچے، جہاں وزیراعظم شہباز شریف نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔
سرکاری ذرائع کے مطابق وزیراعظم ہاؤس میں ایرانی صدر کے اعزاز میں باقاعدہ استقبالیہ تقریب منعقد کی گئی، جس میں معزز مہمان کو گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔ دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے اور ایرانی صدر کو سلامی دی گئی۔
سفارتی حکام کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر مسعود پزشکیان کے درمیان ون آن ون ملاقات کے بعد وفود کی سطح پر بات چیت ہوگی۔ ان مذاکرات میں توانائی، تجارت، سرحدی سلامتی، ٹرانسپورٹ اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے متعدد معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے جانے کا امکان ہے۔
ایرانی صدر پاکستان آمد کے بعد سب سے پہلے لاہور میں مزارِ اقبال پر حاضری دے چکے ہیں، جہاں انہوں نے شاعرِ مشرق کو خراج عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ "اقبال برصغیر اور ایران کے درمیان فکری اور روحانی تعلقات کی علامت ہیں”۔
سرکاری شیڈول کے مطابق ایرانی صدر اپنے دورے کے دوران چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی اور اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔ وزیراعظم ہاؤس میں استقبالیہ ظہرانے کے بعد ایرانی صدر آج شام ایوان صدر میں صدر مملکت آصف علی زرداری سے ملاقات کریں گے، جہاں ان کے اعزاز میں خصوصی عشائیہ دیا جائے گا۔
سفارتی ماہرین کے مطابق اس دورے سے پاکستان اور ایران کے درمیان توانائی اور تجارتی شعبوں میں تعاون کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ سرحدی مارکیٹوں کے قیام، گیس پائپ لائن منصوبے اور ٹرانزٹ ٹریڈ پر بھی اہم فیصلوں کی توقع ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان علاقائی امن و سلامتی اور باہمی دفاعی تعاون کو مزید فروغ دینے پر بھی بات چیت ہوگی۔




