پاکستان میں کار ساز کمپنیوں کی سیلز میں بڑے پیمانے پر گرائوٹ کی وجہ سے گاڑیوں کی قیمتوں میں زبردست کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ کار ساز کمپنیاں صارفین کو متوجہ کرنے کے لئے آسان اقساط کے ساتھ ساتھ اپنی گاڑیوں کی قیمتوں میں بھی بھاری کمی کرتے ہوئے دکھائی دے رہی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق حال ہی میں لکی موٹرز نے ’ کیا سٹونک‘ کی قیمت میں اچانک 15 لاکھ 13 ہزار روپے کمی کا اعلان کیا جبکہ اس کے کچھ ہی دیر کے بعد پیوگیوٹ 2008 کی قیمت میں بھی ساڑھے چار لاکھ روپے تک کی کمی کر دی گئی۔
صارفین کا نئی گاڑی کی خریداری کی طرف متوجہ نہ ہونا دراصل قیمتوں میں حال ہی میں ہونے والے پہاڑ جیسے اضافوں کا کلیدی کردار تھا اور اس کا خمیازہ بھی اب کمپنیوں کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔
پاکستان آٹو میٹو مینو فیکچررز ایسوسی ایشن (PAMA) کی جانب سے جاری اعدادو شمار کے مطابق رواں مالی سال کے اوائل میں گاڑیوں کی فروخت میں 50 فیصد تک کمی دیکھی گئی ہے جس کی وجہ گاڑیوں کی آسمان کو چھوتی ہوئی قیمتیں، ناقابل عمل آٹو فنانسنگ اور صارفین کی قوت خرید میں کمی کو قرار دیا جارہا ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ گاڑیوں کی فروخت میں کمی کی وجہ سے ہی آٹو انڈسٹری کو اپنی گاڑیوں کی قیمت گرانا پڑی ہے تاکہ خریداروں کو اپنی طرف متوجہ کیا جا سکے۔