وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاءاللہ تارڑ نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کا حالیہ دورہ سعودی عرب انتہائی کامیاب رہا، پچھلی کئی دہائیوں میں سعودی عرب کا اتنا کامیاب دورہ نہیں دیکھا گیا، سعودی ولی عہد کی ہدایت پر سعودی وزراءنے پاکستان کے مختلف شعبوں کے اندر سرمایہ کاری کا جامع پروگرام مرتب کیا، ورلڈ اکنامک فورم پر غزہ کے حوالے سے وزیراعظم کے موقف کو بھرپور پذیرائی ملی، سوشل میڈیا پر پروپیگنڈے اور افواہوں کا تدارک کرنا ہوگا، ڈیجیٹل حقوق کا تحفظ ضروری ہے۔
جمعرات کو وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کا حالیہ دورہ سعودی عرب انتہائی کامیاب رہا، پچھلی کئی دہائیوں میں سعودی عرب کا اتنا کامیاب دورہ نہیں دیکھا گیا، سعودی وزراءاور اہم شخصیات کے ساتھ ملاقاتوں کا سلسلہ دو دن تک جاری رہا اور 12 اعلیٰ سطحی اجلاس ہوئے، تمام شخصیات نے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ایک ماہ کے اندر وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد سے دو مرتبہ ملاقات ہوئی، وزیراعظم کے پچھلے دورہ کے بعد مشترکہ اعلامیہ بھی جاری ہوا، عید کے فوری بعد سعودی وزیر خزانہ متعلقہ وزراءکے ساتھ پاکستان آئے اور سرمایہ کاری کے حوالے سے خاصی پیشرفت اور بات چیت ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے حالیہ دورہ سعودی عرب کے بعد اگلے چند دنوں میں سعودی عرب کی کاروباری شخصیات کا ایک بڑا وفد پاکستان آ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی ولی عہد کی ہدایت پر سعودی وزراءنے پاکستان کے اندر توانائی، زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، معدنیات سمیت مختلف شعبوں جات کے اندر جامع پروگرام مرتب کیا ہے، یہ پاک سعودی تعلقات میں ایک نیا آغاز ہے، ایک ماہ کے قلیل عرصے میں سعودی اعلیٰ سطحی وفود کا پاکستان آنا مثبت قدم ہے، سعودی کاروباری شخصیات کے وفد کے حوالے سے وزیراعظم کی ہدایت پر بھرپور تیاری کی جا رہی ہے۔ وفد کے پاکستان میں قیام کے دوران مزید پیشرفت ہوگی۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے ورلڈ اکنامک فورم میں غزہ کے حوالے سے موقف کو بھرپور پذیرائی ملی، وزیراعظم نے غزہ میں امن کی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی کامیاب پالیسیوں کا تسلسل جلد نظر آئے گا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پچھلے کچھ دنوں سے سوشل میڈیا پر فیک نیوز اور منفی پروپیگنڈے کے حوالے سے مہمات دیکھنے میں آر ہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آن لائن ہراسمنٹ کے تدارک کے لئے عوام مخصوص اتھارٹی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ آن لائن سمیت ہر قسم کی ہراسمنٹ کا خاتمہ ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت کوئی ایسی اتھارٹی موجود نہیں جو ڈیجیٹل حقوق کا تحفظ کر سکے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ معیشت کے حوالے سے بے بنیاد، غلط پوسٹوں اور ٹویٹس سے معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے آنے کے بعد عالمی مالیاتی جریدوں میں پاکستان کے حوالے سے مثبت خبریں آ رہی ہیں۔ ہر انٹرنیشنل رپورٹ میں مہنگائی اور بے روزگاری میں کمی، معیشت کے استحکام کے بارے میں بات کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل رائٹس کے تحفظ کے لئے کام ضروری ہے اور بطور پاکستانی ہم سب کی ذمہ داری ہے، اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا اور افواہوں کا تدارک کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل رائٹس کے تحفظ کے بارے میں عوام میں آگاہی پیدا کرنا ضروری ہے۔
گندم کی خریداری کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم نے حال ہی میں پاسکو کے تحت گندم کی خریداری کے ہدف کو بڑھایا ہے، کسانوں کی آسانی کے لئے میٹنگز بھی جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری رورل اکانومی میں کسانوں کا بہت بڑا حصہ ہے، ان کی حق تلفی نہیں ہونی چاہئے۔