وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطاءاللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پاک چین دوستی سیاست سے بالاتر ہے لیکن بہت سی طاقتوں کو ہضم نہیں ہو رہی، ایک سیاسی جماعت کی عید پاکستان اور چین کی دوستی کے خلاف مہم میں گذری، کچھ لوگ عید پر تفریح گاہوں کا رخ کرتے ہیں اور کچھ گرڈ اسٹیشنوں کا، ہم وہ نہیں جنہوں نے بل جلا کر کہا تھا کہ ادائیگی نہیں کریں گے، ہم نے پاکستان پر کبھی آنچ نہیں آنے دی، حکومتی اقدامات سے معیشت درست سمت میں گامزن ہے، سٹاک ایکسچینج میں تیزی دیکھنے میں آ رہی ہے، تجارتی خسارہ کم ہوا ہے، زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ اور روپے کی قدر میں استحکام آیا ہے، مہنگائی میں کمی ہوئی اور لوگوں کی زندگیاں آسان ہو رہی ہیں، آئی ٹی ایکسپورٹس میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، پاکستان اب ڈیجیٹل حب بننے جا رہا ہے۔
جمعرات کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے عیدالاضحیٰ پرامن گذری، صفائی ستھرائی کے بہترین انتظامات کئے گئے، امن و امان بھی قائم رہا، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پولیس نے اپنے فرائض تندہی سے انجام دیئے جس پر ان کے مشکور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عیدالاضحیٰ کا تہوار ہمیں ایثار اور قربانی کا درس دیتا ہے، وزیراعظم، وزیراعلیٰ پنجاب سمیت تمام قائدین عید الاضحیٰ پر انتظامات کے حوالے سے متحرک رہے جبکہ تمام سرکاری اداروں نے بھی فرض شناسی کے ساتھ اپنے فرائض کو بخوبی انجام دیا۔
چین کے اعلیٰ سطحی وفد کے دورہ پاکستان کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ چین کا اعلیٰ سطحی وفد 20 جون سے 22 جون تک پاکستان کا دورہ کر رہا ہے، چینی وفد کی قیادت چین کے وزیر لیو جیان چاﺅ کر رہے ہیں، سی پیک پراجیکٹ کے حوالے سے ان کا اہم کردار ہے۔ وہ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے ساتھ مل کر سی پیک پر سیاسی جماعتوں کے پاک چین مشترکہ مشاورتی میکنزم کے تیسرے اجلاس کی مشترکہ صدارت کریں گے۔ اجلاس میں سی پیک کے حوالے سے معاملات کو دیکھا جائے گا۔ اس کے علاوہ وہ پاکستان کی اعلیٰ سول اور عسکری قیادت سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ چین کے بعد چین کے اعلیٰ سطحی وفد کا پاکستان آنا خوش آئند ہے، جو چیزیں دورہ چین کے دوران زیر بحث آئیں، چین کے اعلیٰ سطحی وفد کے دورہ کے دوران انہیں مزید تقویت ملے گی اور معاملات آگے بڑھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کا چین کا دورہ کامیاب رہا ہے، آزاد مبصرین بھی اس دورے کو اہم اور تاریخی قرار دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ چین کے دوران چین کے صدر اور وزیراعظم نے ایک ہی دن میں ظہرانے اور عشایئے کا اہتمام کیا، پاکستان کے ترانے کی دھنیں بجائیں گی، چینی قیادت نے واضح طور پر کہا کہ ہم سی پیک کو اپ گریڈ کرنے کی طرف جا رہے ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاک چین دوستی سیاست سے بالاتر ہے، پاکستان اور چین کی دوستی ہمالیہ سے اونچی، سمندروں سے گہری اور شہد سے میٹھی ہے اور عملی طور پر اس دوستی نے ثابت کیا ہے کہ ہر اچھے اور برے وقت میں یہ دوستی قائم رہی ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہمیں پاکستان کو عالمی سطح پر ملنے والی کامیابیوں کو منانا چاہئے، پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا بھاری اکثریت سے رکن منتخب ہوا، آج دنیا ہم پر اعتماد کر رہی ہے، وزیراعظم کے دورہ چین کے دوران کئی معاہدوں پر ستخط ہوئے، آج چین کا اعلیٰ سطحی وفد پاکستان آ رہا ہے لیکن کچھ طاقتوں کو پاک چین دوستی ہضم نہیں ہو رہی۔ تنقید کرنے والوں سے کہتا ہوں کہ وہ پاکستان اور پاکستان کے مفاد کو دیکھیں، پاکستان کی دوستی کو دیکھیں اور پاک چین دوستی کے حوالے سے مثبت بات کریں۔ انہوں نے کہا کہ سیاست ضرور کریں لیکن کچھ چیزوں پر تنقید برائے تنقید مناسب نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہم سب کا ہے، یہ تاقیامت رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ چینی قیادت نے پاک چین دوستی میں جس اعتماد کا اظہار کیا ہے یہ اس کی دلیل ہے کہ آج چین کا اعلیٰ سطحی وفد پاکستان کا دورہ کر رہا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وہ چین کے سفیر اور چینی سفارت خانے کے بھی شکر گذار ہیں کہ انہوں نے معاملات کو بہتر طریقے سے آگے بڑھایا۔ معیشت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عید کی چھٹیوں کے دوران بھی معیشت کے بارے میں اچھی خبریں آئیں، عالمی ریٹنگ ایجنسی فچ نے خسارہ کم کرنے اور عوام کو ریلیف دینے کے حوالے سے پاکستان کے بجٹ کو مثبت قرار دیا ہے، فچ کی ریٹنگز کو عالمی سطح پر تسلیم کیا جاتا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ معیشت مثبت اور درست سمت میں جا رہی ہے، آج سٹاک ایکسچینج 78 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کر چکی ہے۔ ہم ترقی کے اہداف کے حصول کی جانب بڑھ رہے ہیں، کاروباری طبقہ حکومت پر اعتماد کا اظہار کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت سنجیدگی سے معیشت کو بہتری کی طرف لے کر جا رہی ہے، تجارتی خسارہ کم ہوا ہے، مہنگائی میں واضح کمی آئی ہے، لوگوں کی زندگیاں آسان ہونا شروع ہو گئی ہیں، مہنگائی 38 فیصد سے کم ہو کر 11 فیصد پر آ گئی ہے جو خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ٹی ایکسپورٹس میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، پاکستان ڈیجیٹل حب بننے جا رہا ہے، زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ اور روپے کی قدر میں استحکام آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فچ کی ریٹنگ ہو یا چین کا دورہ، یہ اچھی خبریں ہیں انہیں سراہنا چاہئے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ بہت سی لابیز کو پاک چین دوستی ہضم نہیں ہو رہی لیکن ہم اس دوستی پر کاربند ہیں اور اس پر پورا پہرا دیں گے، پاک چین دوستی لازوال ہے، سی پیک آگے بڑھے گا اور تیزی سے آگے بڑھے گا۔
لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم تمام صوبوں کے ساتھ معاملات کو مثبت طریقے سے آگے لے کر بڑھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوڈ شیڈنگ ان علاقوں میں کہ جاتی ہے جہاں بجلی چوری ہو یا لائن لاسز ہوں۔ بجلی چوری یا لائن لاسز کے معاملات وفاق اور صوبوں نے مل کر حل کرنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم تمام اکائیوں کے ساتھ خوش اسلوبی سے چلنا چاہتے ہیں، وفاق نے ہمیشہ تعاون کیا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ سیاست میں کچھ مجبوریاں ضرور ہوتی ہیں جنہیں ہم سمجھتے ہیں، خیبر پختونخوا بھی پاکستان کا اتنا ہی حصہ ہے جتنا پنجاب پاکستان کا حصہ ہے، ہرزہ سرائی مناسب نہیں۔ ہم پاکستان کے عوام کا بھلا چاہتے ہیں، کسی سیاسی جماعت کی چپقلش کسی دوسری سیاسی جماعت سے ہوتی ہے لیکن عوام کو سہولت دینے کے حوالے سے ہمیں ایک پیج پر ہونا چاہئے اور معاملہ فہمی کے ساتھ آگے بڑھنا چاہئے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ آنے والے دنوں میں پاکستان کی معیشت کے حوالے سے مزید اچھی خبریں آئیں گی، آج پیپلز پارٹی کا وفد بھی وزیراعظم سے ملاقات کر رہا ہے جس میں بجٹ اور دیگر معاملات پر بات ہوگی۔
ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کچھ لوگ عید پر پارکوں اور تفریح گاہوں کا رخ کرتے ہیں اور کچھ لوگ گرڈ اسٹیشن جاتے ہیں، اپنا اپنا تصور ہے کہ آپ نے تفریح کے لئے کہاں جانا ہے۔ ہمیں معاملات کو خوش اسلوبی سے حل کرنا چاہئے۔ ہم اس کے لئے تعاون کرنے کو تیار ہیں۔ بجلی چوری اور بلوں کی عدم ادائیگی کے مسائل تمام صوبوں کے ساتھ مل کر حل کرنے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ بل ادا کرنے والوں کا کیا قصور ہے جو ان لوگوں کا بوجھ اٹھا رہے ہیں جو بل ادا نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ ہم وہ نہیں ہیں جنہوں نے بل جلا کر کہا تھا کہ ہم بل ادا نہیں کریں گے، ہم نے پاکستان پر کبھی آنچ نہیں آنے دی، پاکستان ہم سب کا ہے، مل جل کر اسے آگے لے کر چلیں اور خوش اسلوبی سے معاملات کو حل کریں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس شخص کے ساتھ بات نہیں ہو سکتی جس نے 9 مئی کو حملے کروائے، ملکی مفاد اور سلامتی کو داﺅ پر لگایا۔ ایک اور سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ لوگوں کی عید ایثار اور قربانی کے جذبے کے ساتھ گذرتی ہے، سنت ابراہیمی پر عمل کرتے ہوئے لوگ اپنے پیاروں سے ملتے ہیں اور جو دنیا سے رخصت ہو گئے ہیں ان کی قبروں پر دعائیں کرتے ہیں لیکن ایک سیاسی جماعت کی عید پاکستان اور چین کی دوستی کے خلاف گذری۔ انہوں نے کہا کہ عید کے موقع پر افہام و تفہیم اور اتحاد و اتفاق کو فروغ دیا جاتا ہے، عید کی نماز بڑے اجتماعات میں اس لئے پڑھی جاتی ہے کہ کینہ اور منافقت سے پاک ہو جائیں لیکن ایک سیاسی جماعت نے قربانی اور ایثار کے جذبے کی بجائے پاک چین دوستی کے خلاف مہم چلائی۔
انہوں نے کہا کہ چین کے دورہ کے بعد حکومت پاکستان اور چین نے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا، مشاہد حسین سید جو ہمارے ناقد ہیں اور کھل کر سیاسی مخالفت کرتے ہیں، انہوں نے بھی چین کے دورہ کو تاریخی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی کے برا چاہنے اور برا سوچنے سے کچھ نہیں ہوگا، عید پر ان کا خاصا وقت لگا، پاک چین دوستی کی وجہ سے انہوں نے پوسٹیں بھی کیں لیکن عالمی سطح پر اور خارجہ پالیسی پر ان پوسٹوں سے کوئی فرق نہیں پڑا۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین دوستی کو پروموٹ کریں اور قومی دھارے میں آئیں اور اس حوالے سے مثبت بات کریں۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیر توانائی عید کے موقع پر خاصے الرٹ رہے، بجلی کی ترسیلی نظام میں بہتری کی گنجائش موجود ہے، وفاقی حکومت صوبوں میں ان علاقوں کے اندر کریک ڈاﺅن نہیں کر سکتی جہاں بل ادا نہیں کئے جاتے، صوبائی حکومتوں کو بجلی چوری والے علاقوں میں کریک ڈاﺅن کرنا ہوگا، ڈسکوز کو پرائیویٹائز کرنے کے لئے ہم تیار ہیں، ٹیسکو، لیسکو، کیسکو کے بورڈز تحلیل کر دیئے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وفاق اور صوبوں میں تعاون بڑھے گا تو بجلی چوری اور لائن لاسز پر قابو پایا جا سکے گا۔ اس کے لئے ہم مکمل طور پر تیار بھی ہیں اور اس پر کام بھی ہو رہا ہے۔