سابق وزیر اعظم اور لیگی قائد نواز شریف کے قریبی سمجھے جانے والے شاہد خاقان عباسی کا عوام پاکستان پارٹی کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا ہے کہ ملک میں سیاسی استحکام ہے نہ معاشی، فارم 47 والے ملک نہیں بناتے۔
شاہد خاقان عباسی نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ملک میں ایکسپورٹ گر رہی ہے اور مہنگائی بڑھ رہی ہے، جو ملک دودھ پر ٹیکس لگا دے وہ کیا کرسکتا ہے، ہم تباہی کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں، ملک میں مہنگائی میں اضافے سے عوام پریشان ہیں، انہوں نے کہا کہ کبھی نہیں سوچا تھا پاکستان ایسا ہو گا ،اقتدار کی کرسیوں پر ایسے لوگ ہونے چاہئیں جو ضمیر بیچ کر ایوان میں نہ بیٹھیں آج ایوان میں بیٹھے ہوئے لوگ الیکشن ہارکر بیٹھے ہیں،ملک میں تینوں بڑی جماعتوں کو آزما جا چکا ہے ، ارباب اختیار تماشائی بنے ہوئے ہیں۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں حل پیش کرنے میں ناکام رہی ہیں ، آج ہمیں کرسیوں کی پروا ہے عوام کی پروا نہیں ہے۔ ملک میں جماعتیں مخصوص مقاصد کے لیے بنائی جاتی ہیں، ایوانوں میں ایسے لوگوں کی نمائندگی ہونی چاہیے جو کرسیاں تلاش نہ کریں،ان کا کہنا تھا کہ ایک بار ملک کو آئین کے مطابق چلا کر دیکھ لیں ، ہر پاکستانی شہری آئین کے تابع ہے،عوام پاکستان کی غیر روایتی جماعت ہے،یہ ممکن نہیں کہ آئین بھی توڑا جائے اور ملک بھی چلتا رہے، عام آدمی کی سوچ میں یہ بات ڈال دی گئی کہ اسٹیبلشمنٹ کے بغیر اس ملک میں سیاست نہیں ہوسکتی۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ گورننس ، پولیس ، ریونیو کلیکشن سمیت ملک کا تمام نظام ناکام ہو چکاہے، اگر آپ نے ملک کے نظام کو مضبوط کرنا ہے تو لوکل گورنمنٹ کے نظام کو مضبوط کرنا ہوگا، نظام تبدیل کیے بغیر یہ ملک آگے نہیں بڑھ سکتا،ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں حکمرانی کا شوق نہیں ، عوامی خدمت کا شوق ہے ، آج تک کسی نے بھی نظام میں اصلاحات کی بات نہیں کی ، ایوان میں جو بھی قوانین لائے جاتے ہیں انہیں بغیر پڑھے منظور کرلیا جاتا ہے۔
عوام پاکستان پارٹی کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ یہ نظام بدلنے کیلئے نئی پارٹی بنائی، یہ نظام پاکستان کو آگے بڑھنے نہیں دیتا، ملک میں 2کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں،مڈل کلاس پاکستانی کو مارا جارہا ہے،انہوں نے کہا کہ بجٹ میں نوکری پیشہ افراد کا ٹیکس دگنا کردیا گیا، پاکستان کا نظام شکاری اور عوام شکار ہیں ، بجٹ حکمرانوں کی ترجیحات کی بہترین عکاسی ہے ، 10کروڑ عوام خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں،کیا حکومت ایسٹ انڈیا کمپنی چلا رہی ہے؟
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھاکہ جو نظام عوام کا تحفظ نہیں کرسکتا وہ نظام نہیں چل سکتا ، ہم ایسے نظام کو چلنے نہیں دیں گے، وہ پاکستان ہمیں منظور نہیں جس میں ظلم کا نظام ہوں، پاکستان میں نظام درست نہیں اس لیے ہم دوسرے ممالک سے پیچھے رہ گئے،انہوں نے کہا کہ اب عام لوگوں کو بھی اس نظام کو ٹھیک کرنے کیلئے سیاست میں آنا ہوگا، ہم اپنی جماعت میں بھی میرٹ لے کر آئیں گے ، یہ ملک اس لیے بنا کہ ہر کوئی آگے بڑھ سکے ، ہم اپنے نوجوانوں کو مایوس نہیں دیکھناچاہتے، یہ کیسا ملک سے جس میں 90 فیصد لوگوں کو کہا جاتا ہے کہ آپ آگے نہیں بڑھ سکتے۔
مفتاح اسماعیل کا مزید کہنا تھاکہ 30سال سے ملک میں دہشت گردی ہو رہی ہے، اب پھر ملک میں دہشت گردی کے خلاف آپریشن کی باتیں ہورہی ہیں ، اللہ کرے ہم اس آپریشن میں کامیاب ہوں ،عوام پاکستان پارٹی کے رہنما مہتاب عباسی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے پاکستان کو مایوسی کے عالم میں دھکیل دیا ہے، آج سے 30 سال قبل پاکستان میں ایسی مایوسی نہیں تھی، پاکستان کےترقی نہ کرنےکی وجہ وہ طبقہ ہےجس نےتمام وسائل پر قبضہ کر رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال کی ذمہ دارسیاسی جماعتیں بھی ہیں، ہم اس نظام اورسیاسی جماعتوں کا حصہ رہےلیکن ہم اپنا حصہ نہ ڈال سکے، سیاسی جماعتیں صرف ایک شخص کا نام ہے جو سربراہ ہے، اس نظام کو اب بڑے آپریشن کی ضروت ہے، ان لوگوں کوسسٹم سےالگ کرنےکی ضروت ہے۔