واشنگٹن امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے اسرائیلی حکام کو جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح پر حملے کے خلاف خبردار کرنے کے باوجود اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے بدھ کے روز کہا ہے کہ انہوں نے اسرائیلی فورسز کو اس شہر میں آپریشن کے لیے تیار رہنے کا حکم دیا ہے۔
رفح کے علاقے میں جنوبی اور شمالی غزہ سے بے گھر ہونے والے ڈیڑھ ملین سے زائد لوگ جمع ہیں، امریکہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر رفح میں فوجی کارروائی کی گئی تو وہاں پر بڑے پیمانے پر شہریوں کی اموات ہو سکتی ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں مزید کہا کہ "غزہ میں جنگ برسوں تک نہیں بلکہ مہینوں میں ختم ہو جائے گی، غزہ میں ہماری جنگ کے اعلان کردہ اہداف تبدیل نہیں ہوئے، غزہ میں قید اسرائیلیوں کی رہائی کے لیے فوجی دباؤ ضروری ہے‘‘۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے نے مزید کہا کہ "اسرائیلی افواج خان یونس میں لڑ رہی ہیں جو حماس کا اہم گڑھ ہے، غزہ میں حماس کے خلاف فیصلہ کن فتح کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے، میں نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو بتایا کہ ہم غزہ میں فتح حاصل کرنے کے قریب ہیں”۔
انہوں نے بتایا کہ میں نے امریکی وزیر سے کہا کہ حماس کو ختم کرنے کے بعد غزہ کو اسلحہ سے پاک علاقہ بنایا جائے گا۔
نیتن یاہو نے انٹونی بلنکن کو آگاہ کیا کہ غزہ میں جنگ کا خاتمہ حماس کے خاتمے کے ساتھ ہی ہو گا، غزہ میں اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی ’یو این آر ڈبلیو اے‘ کی تبدیلی شروع ہو جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ وقت آنے پر ہمارے فوجی بین الاقوامی قوانین کے مطابق رفح میں کام کریں گے۔
نیتن یاہو نے قیدیوں کے تبادلے اور جنگ بندی کے معاہدے سے متعلق کہا کہ ہم نے مجوزہ معاہدے کے حوالے سے کسی وعدے پر عمل نہیں کیا اور بات چیت جاری ہے، عرب ممالک کے ساتھ اسرائیل کے تعلقات کا مستقبل غزہ کی جنگ کے مستقبل سے طے ہوگا۔