پشین، قلعہ سیف اللہ: عام انتخابات سے ایک روز قبل بلوچستان کے 2 اضلاع میں دھماکے ہوئے ہیں جس کے نتیجے میں مجموعی طور پر 24 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں۔
پہلا دھماکا بلوچستان کے ضلع پشین کے علاقے خانوزئی میں ہوا جس میں 12 افراد جاں بحق ہوئے جب کہ دوسرا دھماکا قلعہ سیف اللہ میں جے یو آئی (ف) کے دفتر کے باہر ہوا جس میں 12 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔
پشین دھماکا
خانوزئی میں ہونے والے دھماکے کے بعد علاقے میں کھڑی موٹرسائیکلیں تباہ ہوگئیں اور دھماکے کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ 12 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری علاقے میں پہنچ گئی اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
خانوزئی ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے 12 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی، 30 سے زائد زخمیوں کو ہسپتال لایا گیا ہے جن میں سے بیشتر کی حالت تشویشناک ہے۔
دھماکا عام انتخابات میں حصہ لینے والے امیدوار اور سابق وزیر اسفند یار کاکڑ کے دفتر کے باہر ہوا ہے،خوش قسمتی سے وہ دفتر میں موجود نہیں تھے، دھما کے کے وقت علاقے میں بڑی تعداد میں لوگ جمع تھے جبکہ دیگر سیاسی جماعتوں کے دفاتر بھی اس علاقے میں ہیں۔
سابق وزیر اسفند یار خٹک کا تعلق ایک سیاسی جماعت سے ہے تاہم اس بار ٹکٹ نہ ملنے پر وہ آزاد امیدوار کی حیثیت سے الیکشن لڑرہے ہیں۔
وزیر داخلہ بلوچستان
نگران وزیر داخلہ بلوچستان میر زبیر جمالی نے پشین پی بی 47 میں خودکش دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے واقعہ میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر سے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی۔
میر زبیر جمالی کا کہنا ہے کہ بزدلانہ کارروائیوں سے دہشت گردی کے خلاف عزم متزلزل نہیں ہو گا، دشمن ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کے درپے ہے، اتحاد اور اتفاق سے دشمن کی سازش کو ناکام بنائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے حملے سے انتخابی عمل متاثر نہیں ہو گی، شہداء کے درجات کی بلندی، زخمیوں کی جلد اور مکمل صحتیابی کیلئے دعا کرتے ہیں۔
قلعہ سیف اللہ دھماکا
بلوچستان کے ضلع قلعہ سیف اللہ میں دوسرا دھماکا ہوا جہاں جے یو آئی (ف) کے دفتر کے باہر ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں 12 افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ دھماکے کے نتیجے میں 17 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
دھماکے کے بعد علاقے میں موجود موٹرسائیکلوں اور گاڑیوں کو آگ لگ گئی، دھماکے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو اہلکار موقع پر پہنچ گئے جنہوں نے زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا جبکہ فائر بریگیڈ کا عملہ بھی موقع پر پہنچ گیا۔
نگران وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی کے مطابق قلعہ سیف اللہ میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں جے یو آئی کے امیدوار مولانا عبدالواسع محفوظ رہے۔
قلعہ سیف اللہ کے حلقہ این اے 251 سے جے یو آئی (ف) کے امیدوار مولانا عبدالواسع امیدوار ہیں۔
الیکشن کمیشن کا نوٹس
دوسری جانب الیکشن کمیشن نے ضلع پشین میں سیاسی جماعت کے دفتر پر دھماکے کا نوٹس لے لیا، الیکشن کمیشن نے چیف سیکرٹری اور آئی جی بلوچستان سے رپورٹ طلب کر لی جبکہ واقعے میں ملوث افراد کیخلاف فوری کارروائی کی بھی ہدایت کردی۔
نگران وزیر اعظم کی دھماکوں کی شدید مذمت
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے ضلع پشین کے علاقے خانو زئی اور قلعہ سیف اللہ میں دھماکوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس، شہداء کی بلندی درجات کی دعا اور ان کے اہل خانہ سے تعزیت کی ہے۔
انوار الحق کاکڑ نے زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایات کرتے ہوئے چیف سیکرٹری بلوچستان سے واقعات کی رپورٹ طلب کر لی۔
نگران وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ امن و امان کی صورتحال کو سبوتاژ کرنے کی ہر کوشش کو ناکام بنایا جائے گا، حکومت عام انتخابات کے پُرامن انعقاد کے لیے پُرعزم ہے۔
نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان کی ملوث افراد گرفتار کرنے کی ہدایت
نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی کی پشین میں دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے محکمہ داخلہ بلوچستان سے رپورٹ طلب کرلی ۔
نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان نے واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ملوث عناصر کی گرفتاری کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کردی۔
علی مردان ڈومکی کا کہنا تھا کہ ایسے واقعات پُرامن انتخابات کے عمل کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہیں، تخریب کاری کے واقعات میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائےگا۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات میں عوام کو مکمل تحفظ کی فراہمی کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں، عوام خوفزدہ نہ ہوں کل اپنے حق رائے دہی کے استعمال کے لیے ضرور نکلیں، امن و امان کے انتظامات کو مزید بہتر بنانا جارہا ہے، تخریب کاری کے واقعات کو روکیں گے ۔